جامع مسجد کے ارد گرد فورسز کی تعیناتی منصوبہ بند پروگرام: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر

انتظامیہ سازگار ماحول کو یقینی بنانے کی خاطر فورسز کی تعیناتی سے اجتناب کریں

جامع مسجد کے ارد گرد فورسز کی تعیناتی منصوبہ بند پروگرام: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر

سرینگر ۱۱ ، مئی ؍کے این ایس ؍ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ماہ صیام کے دوران جامع مسجد کے ارد گرد حکمرانوں کی جانب سے فورسز اور پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی کو مسجد کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے ماہ رمضان کے پہلے جمعہ کے موقعے پر فورسز کی بے تحاشا شلنگ جس کے نتیجے میں درجنوں نوجوان زخمی ہوئے پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کے روز جامع مسجد کے ارد گرد فورسز کی تعیناتی سے اجتناب کیا جائے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کو موصولہ بیان کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے مقدس ماہ رمضان کی آمد اور جمعتہ المبارک کے عظیم اور متبرک دن پر جبکہ شہر وگام سے ہزاروں کی تعداد میں نمازی اور زائرین نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مرکزی جامع مسجد کا رخ کرتے ہیں تاکہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور عبادت و ریاضت کے ساتھ ساتھ میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سے مستفید ہو سکے لیکن حکمرانوں کا جامع مسجد کے ارد گرد فورسز اور پولیس کی بھاری تعداد کو تعینات کرکے ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جس سے اس عظیم عبادت گاہ کے تقدس اور حرمت کو زک پہنچایا جاسکے اور بڑی تعداد میں آنے والے نمازیوں بشمول پردہ نشین خواتین کو جمعہ جیسے عظیم اجتماع میں شرکت کی سعادت سے روکا جاسکے۔بیان میں کہا گیا کہ ماہ رمضان کے پہلے جمعہ کو نماز جمعہ کے فورا بعد جامع مسجد میں جو دلخراش واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں بے تحاشہ ٹیئر گیس شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ کے سبب درجنوں افراد خاص طور پر خواتین شدید طور پرزخمی ہو گئی ہیں پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ واقعہ جامع مسجد کے ارد گرد بھاری تعداد میں فورسز کی تعیناتی کے سبب پیش آیا جس سے شرپسند اور سازشی عناصر کو موقعہ ملتا ہے کہ وہ تاریخی جامع مسجد کے تقدس اور حرمت کو نقصان اور نمازیوں کو ہراساں کرسکیںجبکہ انجمن اوقاف نے بارہا ریاستی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کے روز جامع مسجد کے ارد گرد فورسز کی تعیناتی سے اجتناب کرے۔بیان میں ریاستی انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ جس طرح کشمیر کی دیگر بڑی بڑی مساجد ، خانقاہوں ، آستانوں اور امام باڑوں کو فورسز کی تعیناتی سے مبرا رکھا جاتا ہے اسی طرح جامع مسجد کے ارد گرد بھی فورسز کی تعیناتی سے گریز کیا جائے تاکہ اس طرح کے افسوسناک واقعات رونما نہ ہوسکیں۔اس دوران ترجمان کے مطابق ماہ رمضان المبارک کے عشرئہ رحمت کے دوران طے شدہ اور اعلان کردہ مجالس وعظ و تبلیغ کے پروگراموں کو میراعظ عمر فاروق کی گذشتہ ایک ہفتے سے علالت کے سبب فی الحال ملتوی ہوگئے ہیں۔عوام سے اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور میرواعظ کی فوری صحت اور شفایابی کی دعا کی درخواست کی گئی ہے تاکہ بحالی صحت کے ساتھ ہی وعظ و تبلیغ کی سرگرمیاںبحال کی جاسکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.