سرینگر ١٣ ، مئی ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے ترگام سمبل سوناواری میں پیش آئے انسانیت سوز اور شرمناک واقعہ کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بحیثیت سماج ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم کہاں جارہے ہیں؟ ہم کیسا سماج بنا رہے ہیں اور ہم اپنی آنے والی نسل کیلئے کیا چھوڑ رہے ہیں؟ کیونکہ مہذب اور شائستہ سماج میں ترگام جیسے واقعات کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے سوموار کو پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلکس پر غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترگام سمبل سوناواری میں پیش آئے انسانیت سوز اور شرمناک واقعہ کو لمحہ فکریہ قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بحیثیت سماج ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم کہاں جارہے ہیں؟ ہم کیسا سماج بنا رہے ہیں اور ہم اپنی آنے والی نسل کیلئے کیا چھوڑ رہے ہیں؟ کیونکہ مہذب اور شائستہ سماج میں ترگام جیسے واقعات کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوتی۔اجلاس کے دوران ترگام سوناواری میں پیش آئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور شرکاء نے مطالبہ کیا کہ اس وحشیانہ فیل کے مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ علی محمد ساگرنے ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک پر زور دیا کہ وہ واقعے کا سنجیدہ نوٹس لے کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجرم کیخلاف سخت ترین کیس مرتب کرنے کی ہدایت دیں اور ساتھ ہی اُن افراد کیخلاف بھی کارروائی کی جائے جو مجرم کو بچانے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاتحقیقات کے نتائج کو منظر عام پر لایا جانا چاہے،مجرم کو سخت سزا دی جانی چاہے اور یہ سزا دیگر لوگوں کے عبرتناک ہونی چاہے۔ علی محمد ساگر نے عوام سے امن کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند اور موقعہ پرست عناصر ایسے واقعات سے اپنے حقیر مفادات کی خاطر آگ میں تیل چھڑکنے کی مذموم کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کیا کہ باشعور کشمیری عوام ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائیں گے جس کا مقصد لوگوں میں تفرقہ اور امن و امان کی فضاء میں خلل ڈالنا ہو۔ساگرنے کہا کہ ہم سب پر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ کسی بھی بیٹی یا بہن کیساتھ ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔ ایسے واقعات کو روکنا ریاست کے ہر ذی حس شہری کا اخلاقی فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے سماج کی داغ بیل ڈالنی ہے جس میں ہماری مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کو انصاف اور تحفظ کا احساس ملے۔دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ آغا روح اللہ اور آغا سید محمود (ایم ای سی )نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ معیاد بند تحقیقات کر کے ملزموں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔انہوں نے کہا’’تحقیقات کے نتائج کو منظر عام پر لایا جانا چاہے،مجرم کو سخت سزا دی جانی چاہے جو دوسروں کیلئے عبرت کا سمان ہو۔انہوںنے گورنر انتظامیہ کو اس کیس سماعت فاسٹ ٹریک بنیادوں پر کرنے پر زور دیا۔
ترہگام واقعہ سماج کیلئے لمحہ فکریہ، روکنا ہم سب کی ذمہ داری: علی ساگر
مجرموں اور پشت پناہوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے