آیف آئی آر درج،شوہر اور سسرگرفتار ؒ:پولیس
بڈگام ١٥ ، مئی ؍کے این ایس ؍ وسطی ضلع بڈگام میں گزشتہ روز ایک خاتون نے زہر کھا کر خود کشی کی ہے اس دوران مہلوک کاتون کے رشتہ داروں نے بتایا خاتون نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے میکے والوں نے قتل کیا ہے ۔ اس دوران ہلاکت کے خلاف خاتوں کے رشہ داروں نے کرالہ پورہ کے نذدیک چرار شریف روڈ پر احتجاج دھرنا دیکر انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے ۔اس دوران پولیس نے واقعے کے حوالے سے ایک کیس درج کر کے خاتون کے شوہر اور سسر کو گرفتار کر کے تحقیقات تیز کر دی ہے کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے کرالہ پورہ میں گزشتہ دنوں ایک خاتون یاسمینہ اختر دختر محمد رمضان کمار ساکنہ کرالہ پورہ کی موت وقع ہوئی ہے جس دوران ابتدائی طور بتایا گیا تھا کہ خاتون نے زہر کھا کر خود کشی کی ہے ۔ تاہم بدھ کے روز مہلوک خاتون کے رشتہ داروں نے زہر کھانے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ خاتون کو اْس کے میکے والوں نے قتل کیا ہے انہوں نے بتایایاسمینہ نے خود کشی نہیں کی،یہ ایک تیار کی گئی بے بنیادکہانی ہے۔اصل حقیقت یہ ہے کہ یاسمینہ کو اْس کے میکے والوں نے جان سے مار ڈالاہے اس دوران ان کے رشتہ داروں نے گورہ پورہ کے مقام پر چرار شریف روڑ پر دھرنا دیکر زور دار احتجاج کر کے ہم کو انصاف دو کے نعرے لگا رہے تھے انہوں نے بتایااصلی حقیقت یہ ہے کہ یاسمینہ کو اْس کے میکے والوں نے جان سے مار ڈالاجو رشتہ داروں کے مطابق وہ چار ماہ سے حاملہ تھی۔انہوں نے کہا کہ یاسمنہ چرار شریف میں اپنے شوہر کے گھر میں تھی جس دوران13اور14مئی کی درمیانی رات کے دوران فوت ہوئی ہے جس کے بعدجب اْسے ایس ایم ایچ ایس پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں نے اْسے مردہ قرار دیا۔مظاہرین میں میں شامل دوسری خاتون نے کہا کہ یاسمینہ کی موت سے متعلق اْس کے میکے والے بشمول اْس کا شوہر مختلف کہانیاں بتارہے ہیں۔انہوں نے الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ یاسمینہ کو گذشتہ برس اْن کی شادی کے بعد سے مسلسل ہراساں کیا جارہا تھا۔جبکہ کہ پولیس کو اس سلسلے میں مطلع کیا گیا ہے۔ انہوں نے پولیس پر زور دیا کہ وہ قتل کا کیس درج کرکے تحقیقات شروع کرے۔اس دوران لواحقین کی جانب سے احتجاجی کے بعد پولیس نے ایک کیس زیر نمبر25/20019تحت دفعہ309درج کر کے خاتون کے شوہر ہمایون علی ولد علی محمد کمار اور علی محمد کمار کی گرفتاری عمل میںلا کت تحقیقات تیز کر دی ہے ۔
بڈگام میں خاتون کی سسرال میںپراسرار ہلاکت
رشتہ داروں کا احتجاجی دھرنا، خودکشی نہیں قتل کا الزام