ڈلی پورہ پلوامہ میں فوج اورجنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائی

جیش کمانڈر، 2جنگجو، عام شہری اور فوجی اہلکار سمیت 5جاں بحق

ڈلی پورہ پلوامہ میں فوج اورجنگجوئوں کے درمیان خونین معرکہ آرائی

شہری ہلاکت کیخلاف عوام میں غم و غصہ، علاقے میں کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
پلوامہ ١٦ ، مئی ؍کے این ایس ؍ جنوبی قصبہ پلوامہ کے ڈلی پورہ علاقہ میں علی الصبح ایک خونین معرکہ آرائی کے دوران ایک غیرملکی کمانڈرسمیت جیش محمدسے وابستہ تین جنگجوجاں بحق ہوگئے جبکہ گولیوں کے تبادلے میں ایک عام شہری اورایک فوجی اہلکاربھی مارے گئے اورمہلوک شہری کاسگابھائی اور2فوجی شدیدزخمی ہوگئے ۔خونین معرکہ آرائی کے بعدہوئے پُرتشددمظاہروں کے بعدحکام نے پلوامہ قصبہ میں کرفیونافذکردیاجبکہ ضلع میں موبائل انٹرنیٹ سروس کومعطل رکھاگیا۔اُدھرمعرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوئے دونوں مقامی جنگجوئوں اورعام شہری کی آخری رسومات میں لوگوں کی بڑی تعدادشامل ہوئی ،جس دوران لوگوں نے اسلام اورآزادی کے حق میں نعرے بلندکئے ۔کشمیرنیوزسروس (کے این ایس)کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ کے ڈلی پورہ علاقہ میں جمعرات کوصبح صادق کے وقت جنگجوئوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید تصادم ہوا جس میں 3 جنگجو، ایک فوجی اور ایک عام شہری ہلاک جبکہ مہلوک شہری کاسگابھائی اور2فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔معلوم ہواکہ جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملتے ہی فوج کی55آرآر،سی آرپی ایف کے ملی مخالف دستے اورریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گرئوپ سے وابستہ اہلکاروں نے بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب ڈلی پورہ پلوامہ علاقہ کومحاصرے میں لے لیا۔پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ محاصرے کی کارروائی مکمل کرنے کے ساتھ ہی سیکورٹی اہلکاروں نے محصورجنگجوئوں کے فرارہونے کے تمام راستے بھی سیل کردئیے۔پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایاکہ جب جمعرات کوعلی الصبح فوج ،فورسزاورایس ائوجی کے اہلکاروں نے گھرگھرتلاشی کارروائی شروع کی توایک مکان میں موجودجنگجوئوں نے فرارہونے کی کوشش کے تحت سیکورٹی اہلکاروں پراندھادھندفائرنگ کردی ،جسکے نتیجے میں تین فوجی اہلکارگولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے ،جن میں 55آرآرسے وابستہ سپاہی سندیپ کمارسپاہی ارونیش اورسپاہی رویندشامل ہیں ۔تینوں زخمی اہلکاروں کوبادامی باغ سری نگرمیں قائم فوج کے 92بیس اسپتال منتقل کیاگیاتاہم یہاں سپاہی سندیپ کمارزخموں کی تاب نہ لاکردم توڑبیٹھاجبکہ باقی دوزخمی اہلکاروں کوفوجی اسپتال میں داخل کرکے اُن کایہاں علاج ومعالجہ شروع کیاگیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2سگے بھائی رئیس احمدڈاراورمحمدیونس ڈارزخمی ہوگئے ،جن کوفوری طوریہاں سے نکال کراسپتال منتقل کیاگیاتاہم ایک زخمی شہری رئیس احمداسپتال میں دم توڑبیٹھا۔پولیس بیان میں بتایاگیاکہ فوج ،فورسزاورایس ائوجی اہلکاروں کی فوری جوابی کارروائی کے بعدجنگجوئوں اورسیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدیدنوعیت کی گولی باری کاتبادلہ شروع ہوگیاجوکئی گھنٹوں تک جاری رہا۔اُدھرمقامی لوگوں نے بتایاکہ فائرنگ کاتبادلہ شروع ہونے کے بعدیہاں سماعت شکن دھماکے بھی ہوئے اورشدیدگولی باری اوردھماکوں کی وجہ سے پورے علاقے میں خوف ودہشت کی لہردوڑگئی اورمقامی آبادی گھروں میں سہم کررہ گئی ۔انہوں نے کہاکہ جمعرات کووقت سحری کے بعدشروع ہوئے جنگجومخالف آپریشن کے پیش نظربہت کم تعدادمیں لوگ نمازفجرکی ادائیگی کیلئے مقامی مسجدمیں گئے ۔اُدھرپولیس ترجمان نے بتایاکہ طرفین کے درمیان ہوئی شدیدگولی باری کے دوران پہلے ایک جنگجوماراگیاجبکہ باقی دوجنگجوبھی کچھ وقت بعدمارے گئے ۔انہوںنے بتایاکہ ڈلی پورہ پلوامہ میں مارے گئے تینوں جنگجوئوں کی نعشوں اورہتھیاروغیرہ کوجائے جھڑپ سے برآمدکرکے پلوامہ پہنچایاگیا۔پولیس ترجمان کے مطابق مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت کی کارروائی عمل میں لائی گئی ،اورتینوں جنگجوئوں کی تنظیمی وابستگی کاپتہ بھی لگایاگیا۔انہوںنے بتایاکہ مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت نصیر پنڈت ساکنہ کریم آباد پلوامہ، عمر میرعرف جندال ساکنہ شوپیاں اور خالد بھائی ساکنہ پاکستان کے طور پر کی گئی ہے جبکہ مارے گئے فوجی اورعام شہری کی شناخت سندیپ کماراور رئیس احمد ڈار کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق تینوں جنگجوئوں کاتعلق جیش محمدسے تھا،اوریہ تینوں کافی وقت سے سرگرم تھے ،اوروہ کئی حملوں اورہلاکتوں میں ملوث تھے اوراُن کیخلاف مختلف پولیس تھانوں میں کئی کیس درج ہیں ۔پولیس ترجمان نے بتایاکہ کشمیرمیں 8برسوں سے سرگرم پاکستانی جنگجوخالدجیش محمدکاایک اعلیٰ کمانڈرتھا،اوروہ سال2017میں سی آرپی ایف کیمپ واقع لیتہ پورہ میں ہوئے فدائین حملے میں بھی شامل تھاجبکہ نصیر پنڈت کئی عام شہریو ں اورسیاسی کارکنوں کی ہلاکتوں کے واقعات میں ملوث تھا۔اُدھرڈلی پورہ میں تین جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعدپلوامہ قصبہ میں کئی مقامات پرنوجوانوں نے سنگباری شروع کردی ۔جسکے بعدحکام نے قصبہ پلوامہ اوراسکے کچھ نزدیکی علاقوں میں کرفیونافذکردیا۔پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ مشتعل افرادکی جانب سے صورتحال کوبگاڑنے کی کوشش کے بعدیہاں بندشیں عائدکی گئیں تاکہ عام لوگوں کے جان ومال کوکسی ممکنہ نقصان سے بچایاجاسکے ۔معلوم ہواکہ شناخت کی کارروائی مکمل کرنے کے بعدپولیس نے دونوں جاں جنگجوئوں نصیر پنڈت ساکنہ کریم آباد پلوامہ اور عمر میرعرف جندال ساکنہ شوپیاں کی نعشوں کولواحقین کے سپردکردیا۔دونوں جنگجوئوں کی نعشوں کوجب آبائی علاقوں میں پہنچایاگیاتویہاں ہزاروں کی تعدادمیں لوگ جمع ہوئے اورانہوں نے مقامی جنگجوئوں کی تجہیز وتکفین میں شرکت کی ،جسکے بعدنصیرپنڈت اورعمرمیرکی میتوں کوسپردلحدکیاگیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.