ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر پٹن، سرینگر، بڈگام اور بانڈی پورہ کے نواحی علاقو ں میں کرفیو نافذ
پٹن، سرینگر، بڈگام ١٦ ، مئی ؍کے این ایس ؍ معصوم بچی کی مبینہ آبروریزی کیخلاف ہوئے پُرتشددمظاہروں کے دوران زخمی ہوئے 23سالہ نوجوان کے بدھ کی شام جاں بحق ہوجانے کے بعدحکام نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرجمعرات کوعلی الصبح سے ہی پٹن ،سری نگر،بڈگام اوربانڈی پورہ کے حساس علاقوں میں کرفیو جیسی بندشیں عائدکرنے کیساتھ ساتھ ایسے علاقوں کی سڑکوں کوسیل کردیا،اورکسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس وفورسزکے اضافی دستے تعینات کردئیے گئے جبکہ ممکنہ افواہوں کی روکتھام کیلئے سری نگرشہرسمیت وادی کے بیشترعلاقوں میں کہیں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رکھی توکہیں ا سکی رفتاردھیمی کردی گئی ۔اس دوران تین روزبعدزخموں کی تاب نہ لاکردم توڑنے والے نوجوان ارشدڈارکی تجہیز وتکفین جمعرات کی آخری رسومات دوران شب کی تاریکی میں ہی سخت سیکورٹی کے بیچ آبائی علاقہ بائی گاں واقع ژانہ بل پٹن میں انجام دی گئی۔کشمیرنیوزسروس(کے این ایس )کے مطابق سمبل بانڈی پورہ واقعہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سوموارکوپولیس وفورسزکارروائی کے دوران زخمی ہونے والا23سالہ نوجوان ارشد احمد ڈار ولد غلام محمد ڈار ساکنہ چھانہ بل پٹن نوجوان بدھ کورات دیر گئے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔مذکورہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی خبرپھیلتے ہی پٹن ،سری نگر،بڈگام اوربانڈی پورہ کے کئی علاقوں میں تشویش اورغم وغصے کی لہردوڑگئی ،اورپُرتنائو صورتحال کے دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرحکام نے بدھ کورات دیرگئے ہی حساس علاقوں میں بندشیں عائدرکھنے کافیصلہ لیا،اوراس حوالے سے احکامات بھی صادرکئے گئے ۔جمعرات کوصبح سے ہی پٹن ،بڈگام ،بانڈی پورہ اورسری نگرکے حساس علاقوں میں سختی کیساتھ بندشیں عائدکی گئیں جبکہ سری نگربارہمولہ شاہراہ پرہانجی ویرہ سے نار بل تک گاڑیوں کی آمدورفت پرپابندی عائدکردی گئی ۔اس دوران 23سالہ نوجوان ارشد احمد ڈار ولد غلام محمد ڈار ساکنہ ژانہ نہ بل پٹن کی آخری رسومات ممکنہ مظاہروں کے پیش نظردوران شب ہی انجام دی گئیں۔معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق نوجوان کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات قریب2بجکر45منٹ پر آبائی گائوں میں پرنم آنکھوں آنکھوں کیساتھ سپرد لحد کیا گیا۔جاں بحق نوجوان کے جنازے میںژانہ بل ،بلی ہارن ،ہانجی ویرہ اورمیرگنڈسمیت کئی دیہات کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اُدھرحکام کے مطابق احتیاطی اقدامات کے تحت میر گنڈ ،ہانجی ویرااور ژانہ بل میں بند شیں عائد کی گئیں جبکہ سمبل تحصیل کے کئی مضافاتی علاقوں میں احتیاطی اقدامات کے بطور اندر کوٹ ،شادی پورہ ،پانزی نارہ ،شلوت اور دیگر کئی دیہی علاقوں میں جمعرات کو ہائر اسکنڈری اسکول اور کالج بند رہیں گے۔تاہم ایمرجنسی نقل وحرکت کو بندشوں سے مستثنیٰ رکھا گیا۔اس کے علاوہ جن اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جمعرات کو درس وتدریس کا عمل معطل رہا ،اْن میں گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل ،گورنمنٹ ڈگری کالج بائز کپوارہ،زنانہ ڈگری کالج کپوارہ ،گورنمنٹ ڈگری کالج بائز ہندوارہ ،گورنمنٹ ڈگری کالجسوگام ،گورنمنٹ ہائر اسکینڈری بائز وگرلز ہندوارہ ،گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول بائز لنگیٹ وکپوارہ ،گونمنٹ ڈگری کالج سوپور ،گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول بائز وگرلز سوپور اور گورنمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول کھوئی ،ڈانگرپورہ شامل ہے۔ادھر ذرائع سے معلوم ہوا کہ سرینگر میں بھی بیشتر اعلیٰ تعلیمی ادارے بدھ کی طرح جمعرات کو بھی احتیاطی اقدامات کے تحت بند رہے۔اس دوران دارالحکومت سرینگر سمیت وادی بھر میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات کو کہیں مکمل طور پر بند کیا گیا کہیں اسکی رفتار کم کردی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بند رکھنے اور بعض حساس علاقوں میں بندشیں عائد کرنے کا فیصلہ احتیاطی اقدامات کے تحت لیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ احتیاطی اقدامات امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر عوام کے جان ومال کی حفاظت کیلئے لازمی ہیں۔دریں اثناء سری نگر،بانڈی پورہ اوربڈگام اضلاع کے کئی حساس علاقوں بشمول قصبہ بڈگام ،ماگام ،زڈی بل ،علمگری بازار،امداکدل ،لالبازار اورسعدہ کدل میں بھی احتیاطی اقدامات کے بطورکہیں بندشیں عائدرکھی گئیں توکہیں پولیس وفورسزکے دستوں کوچوکنارکھاگیاتھا۔
پٹن کا زخمی نوجوان سکمز میں دم توڑ بیٹھا
دوران شب ہی سیکورٹی حصار کے بیچ میت کی تجہیز و تکفین