خطے میں خون خرابہ کے لئے بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی ذمہ دار: گیلانی

پلوامہ ،شوپیان میں جان بحق جنگجوئوں اورشہریوںکو خراج عقیدت

خطے میں خون خرابہ کے لئے بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی ذمہ دار: گیلانی

سرینگر ۱۷ ، مئی ؍کے این ایس ؍ چیرمین حریت سید علی گیلانی نے پلوامہ اور شوپیان میں شہید ہوئے مجاہدین اور عام شہریوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں جو بھی خون خرابہ اور انسانی زندگیوں کا اتلاف ہورہا ہے، اس کے لیے صرف اور صرف بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی والی پالیسی ذمہ دار ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کو موصولہ ایک بیان میں گیلانی نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں آگ وآہن کا کھیل کھیلنے سے بھی ظالم حکمرانوں اور ان کی ’’شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار‘‘ وردی پوش فورسز کو تسلی نہیں ملتی۔ وہ جوانوں کو کہیں بھی چین کی سانس نہیں لینے دیتے ہیں۔ دن میں گولی بارود سے انہیں ختم کردیتے ہیں اور رات کے اندھیرے میں ان کے گھروں میں چھاپے مار کر انہیں گرفتار کرکے عقوبت خانوں کی نذر کرتے ہیں۔ حریت چیرمین نے قابض افواج کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل عام پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی ایک منصوبہ بند سازش کے تحت بلا لحاظ عمر وجنس معصوم کشمیریوں کا آئے روز قتل کرکے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد برائے حصول حقِ خودارادیت کو دبانے اور ختم کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے۔ وہ لوگوں کوپشت بہ دیوارکررہے ہیں اور طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے انہیں ہر طرح سے بے بس بنانا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس کا لوگوں کی طرف سے ایک ردّعمل ہو، تاکہ انہیں عام شہریوں کو بُلٹ اور پیلٹ کے ذریعے ہلاک اور اندھا کرنے کا بہانہ ہاتھ آجائے۔ حریت چیرمین نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی حکمران اصل میں جموں کشمیر میں سیاسی اور پُرامن جدوجہد کے ماحول کو ختم کرکے یہاں کے لوگوں کی معیشت کو ختم کرکے دانے دانے کا محتاج بنانا چاہتے ہیں، تاکہ وہ آزادی کی جدوجہد کو ترک کرکے دلی والوں کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوجائیں۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وہ ریاست میں جاری غیر یقینی سیاسی صورتحال،عوامی بے چینی کے ساتھ ساتھ خوف وہراس کا ایسا ماحول تیار کررہا ہے جس میں عام لوگوں کو گٹھن محسوس ہو۔ روزانہ عسکری تصادم کے نام پر ہمارے جوانوں کو قتل کرکے پُرامن مظاہرین پر طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے عوام کو مجبور کررہے ہیں کہ وہ یا تو کوئی انہائی اقدام کریں یا پھر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوجائیں۔ حریت چیرمین نے کہا کہ طاقت، ظلم اور جبر کبھی بھی حقائق پر مبنی مسئلے کا کوئی حل نہیں ہے، نہ آج تک اس سے کسی قوم کو تادیر زیر کیا جاسکا ہے اور نا ہی آئندہ ایسا ممکن ہے ۔انسانی جانوں کازیاں روکنا ہے، سرحد کے آر پار ہی نہیں، بلکہ برصغیر ہندوپاک میں حقیقی امن کی خواہش ہے تو روزِ روشن کی طرح عیاں مسائل کو زمینی صورتحال کے آئینے میں دیکھ کر انہیں حل کرنے کی سنجیدہ کوشش کرنی ہی پڑے گی اور جتنی جلد ایسا ہو، اتنا ہی سب کے لیے بہتر ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.