بی جے پی لیڈرجتیندر سنگھ نے مسئلہ کشمیر کو ’’فرضی داستان‘‘ قرار دیا

کہا مرحوم شیخ عبداللہ نے دل کی رضامندی سے کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قبول کیا

بی جے پی لیڈرجتیندر سنگھ نے مسئلہ کشمیر کو ’’فرضی داستان‘‘ قرار دیا

مسئلہ صرف اُس پار والے کشمیر کا ہے جو پاکستان کے ناجائز قبضے میں ہے
سرینگر ۱۸ ، مئی ؍کے این ایس ؍ بی جے پی کے سینئر لیڈر جتیندر سنگھ نے مسئلہ کشمیر کو ایک ’’فرضی داستان‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کو پیدا کرنے میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو ذمہ دار ٹھہرایا۔جتیندر سنگھ کا کہنا تھا کہ این سی کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے دل کی رضامندی کیساتھ کشمیر کو ملک کا اٹوٹ انگ قبول کیا مگر جونہی وہ اقتدار سے باہر ہوئے تو انہوں نے رائے شماری اورریفرنڈم جیسے نعروں سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق بی جے پی کے سینر لیڈر اور وزیراعظم دفتر میں بحیثیت وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے مسئلہ کشمیر کو ایک ’’فرضی داستان‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر معاملے کوپیدا کرنے میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا نمایاں رول رہا ہے۔جتیندر سنگھ کے بقول کشمیر مسئلہ ایک سیاسی سطح کی ’’فرضی داستان‘‘ ہے جو کانگریس اور نیشنل کانفرنس اور ان جیسی خود غرض سیاسی جماعتوںکی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پیداہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی ریاست بھارت کی دیگر ریاستوں کی ہی طرح ہے جن میں کوئی بھید بھائو نہیں ہے۔بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر جیسا تنازعہ کوئی معاملہ ہے ہی نہیں اور جو لیڈران اس طرح کا کوئی ایشو اُٹھارہے ہیں جو انتہائی خود غرض لوگ ہے جو رائی کا پہاڑ بناکر سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔نام نہاد کشمیر ایشو ایک سیاسی فرضی کہانی ہے جسے کانگریس ،نیشنل کانفرنس اور دیگر مفاد پرست سیاسی پارٹیوں نے پید اکیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر معاملے کے حوالے سے سیاسی لیڈران کی منافقانہ سیاست اُس وقت واضح طور پر سامنے آجاتی ہے جب وہ جموں وکشمیر سے متعلق علیحدہ آئین کی دہائیاں دیتے رہتے ہیں جبکہ وہی آئین اس بات کو بھی واضح کردیتا ہے کہ جموں وکشمیر بھارت کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔جتیندر سنگھ کے بقول گزشتہ کئی برسوں سے کشمیر معاملے کو لیکر ایک نیا شوشہ کھڑا کیا جارہا ہے کیوں کہ اس سے ووٹوں کے حصول کی خاطر چند سیاسی پارٹیوں کو فائدہ مل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بڑا المیہ ہے کہ نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ عبداللہ نے کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ بغیر کسی شرط کے قبول کیا تھا جب وہ ریاست کے اقتدار پر براجمان تھے۔ شیخ عبداللہ نے اُس دوران آئین ہند میں درج کئی دفعات کو ریاست میں راہ داری فراہم کی لیکن جب ان سی لیڈر اقتدار سے باہر جاتے تب تب وہ رائے شماری اور ریفرنڈم جیسے نعروں کا راگ الاپتے رہتے تھے۔بی جے پی لیڈر کے بقول شیخ عبداللہ کی اسی منافقانہ سیاست کو اُن کے وارثین نے بھی اختیار کی جو انتخابی فائدے کو سمیٹنے کی خاطر آئے روز لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں۔جتیندر سنگھ کے مطابق ریاست کی تیسری نسل جو 1990کے مابعد پیدا ہوئی نے اس منافقانہ سیاست کو ٹھکراتے ہوئے اس فرضی داستان کو رد کردیا۔ریاست کے نوجوان اب ملک بھر کے مسابقتی امتحانات میں حصہ لے کر اعلیٰ مقام پر فائز ہورہے ہیں۔ریاست کے نوجوان اب سیول سروسز امتحانات، آئی آئی ٹی جے ای ای اور نیٹ جیسے امتحانات میں حصہ لے کر اپنی کارکردگی کالوہا منوارہے ہیں۔بی جے پی لیڈر نے بتایا کہ اگر ریاست جموں وکشمیر میں کوئی ایشو ہے تو وہ اُس کشمیر سے متعلق ہے جو پاکستان کے قبضے میں ہے۔انہوں نے بتایا کہ سرحد کے دوسری طرف والا کشمیر گزشتہ 70برسوں سے پاکستان کے ناجائز قبضے میں ہے۔ اس حوالے سے نہ صرف بی جے پی بلکہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں ایک ہی صفحے پر ہیں کہ سرحد کے دوسری طرف کشمیر کا حصہ پاکستان کے ناجائز قبضے میں ہے جس کا ثبوت 1994والی قرار داد ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.