وادی میں جنگجومخالف آپریشنوں میں تیزی

پلوامہ اور سوپور میں جھڑپ کے دوران 4جنگجو جاںبحق

وادی میں جنگجومخالف آپریشنوں میں تیزی

کوکرناگ میں گولیوں کا تبادلہ، جنگجو فرار ہونے میں کامیاب
مکمل ہڑتال سے عام زندگی مفلوج، ریل اور انٹرنیٹ خدمات معطل، جنگجوئوں کی تجہیز و تکفین میں لوگوں کی بھاری شرکت
پلوامہ، کوکرناگ، سوپور ۱۸ ، مئی ؍کے این ایس ؍ پلوامہ، کوکرناگ اور سوپور میں فوج اور جنگجوئوں کے مابین خونین معرکہ آرائیاں واقع ہوئی جن میں4جنگجو جاں بحق ہوئے جبکہ پولیس نے مارے گئے جنگجوئوں کی تحویل سے قابل اعتراض مواد کیساتھ ساتھ اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس دوران متعلقہ علاقوں میں جنگجو مخالف کارروائیاں شروع ہوتے ہی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں رونما ہوئیں جس دوران پولیس اور سی آر پی ایف نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی خاطر آنسو گیس کے درجنوں گولوں کیساتھ ساتھ پیلٹ فائرنگ کی۔ انتظامیہ نے افرا تفری سے پاک ماحول کو یقینی بنانے کی غرض سے پلوامہ، کوکرناگ اور سوپور علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا جبکہ ریلوے حکام نے بھی سرینگر بانہال ریل سروس کو اگلے ممکنہ عوامی مظاہروں کے پیش نظر بند کردیا۔ادھر پولیس نے قانونی لوازمات پورے کرنے کے بعد جنگجوئوں کی نعشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا جس کے بعد عوام کی بھاری موجودگی میں انہیں سپرد لحد کیا گیا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق فوج و فورسز نے پلوامہ کے پنزگام علاقے میں دوران شب جنگجوئوں سے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد کارڈن اینڈ سرچ آپریشن عمل میں لاتے ہوئے علاقے میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔پولیس ذرائع کے مطابق فوج کی 55آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی مشترکہ پارٹی نے جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب کو پنزگام علاقے کا محاصرہ عمل میں لاکر یہاں جنگجو مخالف آپریشن شروع کردیا۔ پولیس کے بقول فورسز نے جونہی علاقے میں داخل ہوکر گھر گھر تلاشی شروع کی تو اسی اثنا میں یہاں موجود مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے تلاشی پارٹی پر بندوق کے دہانے کھول دئے جس کے بعد فورسز اہلکاروں نے جوابی کارروائی شروع کی اور اس طرح علاقے میں جھڑپ کاآغاز ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ رات کے 1بجے تا صبح ساڑھے 9بجے طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ جاری تھاتاہم صبح 10بجے کے قریب جائے جھڑپ کے نزدیک گولیوں کا تبادلہ تھم گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس موقعے پر فورسز اہلکاروں نے جائے جھڑپ کے نزدیک پہنچنے کی کوشش کی اور یہاں ملبے کی باریک بینی سے تلاشی شروع کی جس کے بعد ملبے سے 3جنگجوئوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ پولیس کے مطابق مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت شوکت احمد ڈار ولد غلام رسول ڈار ساکن پنزگام، مظفر احمد شیخ ولد عبدالعزیز ساکن ٹہب اور عرفان احمد وانی ساکن سوپور کے طورپر ہوئی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے جنگجوئوں کا تعلق حزب المجاہدین کے ساتھ ہیں جن کی تحویل سے قابل اعتراض مواد کے علاوہ اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کرلیا گیا۔ادھر علاقے میں جھڑپ کے اختتام پر نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے فورسز پارٹی پر پتھرائو کیا جس کے ساتھ ہی یہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔فورسز نے احتجاج کررہے نوجوانوں کو منتشر کرنے کی خاطر آنسو گیس کے گولوں کیساتھ ساتھ پیلٹ فائرنگ کی ۔ ادھر شمالی کشمیر کے سوپور قصبہ کے ہتھ لنگو علاقے میں سنیچر کو فوج اور جنگجوئوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک جنگجو مارا گیا۔ معلوم ہو اکہ فوج کی 23آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر سوپور کے ہتھ لنگو علاقے کا محاصرہ عمل میں لاکر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ۔ فورسز نے علاقے میں جنگجوئوں سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد علاقے کا چہار سو سخت محاصرہ عمل میں لاکر یہاں کسی بھی شخص کے عبور و مرور پر قدغن عائد کی۔ اس دوران فورسز نے علاقے کے کھیت اور باغات میں سخت پہرہ بٹھاتے ہوئے جنگجوئوں کے تماممکنہ فرار راستوں کو سیل کردیا۔ فورسز نے اس موقعے پر علاقے میں مزید کمک طلب کرتے ہوئے جگہ جگہ بلٹ پروف گاڑیوں کو تعینات کردیا۔ اس دوران فورسز نے جنگجوئوں کے خلاف حتمی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے جائے جھڑپ کی جانب پیش قدمی شروع کی جس کے ساتھ ہی علاقہ گولیوں کی گن گرج سے لرز اُٹھا۔ معلوم ہوا کہ جھڑپ کے اختتام پر یہاں ایک جنگجو مارا گیا جس کی شناخت ابھی تک معلوم نہ ہوسکی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے مارے گئے جنگجو کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا ۔ ادھر پولیس نے سنیچر کو مارے گئے جنگجوئوں سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ وہ پولیس ، سی آر پی ایف اور عام شہریوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ مارے گئے جنگجو پولیس کے کئی عرصے سے مطلوب تھے ￿۔ اس دوران جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقے میں سنیچر کی صبح فورسز نے پرانے قصبے کا محاصرہ عمل میں لاکر یہاں گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی۔ علاقے میں محاصرہ قائم ہونے کے ساتھ ہی یہاں نوجوانوں کی چند ٹولیوں نے فورسز کارروائی میں رخنہ ڈالنے کی خاطر سنگ باری کی جس کے نتیجے میں علاقے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔ معلوم ہوا کہ فوج، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی مشترکہ پارٹی نے دہرونہ کوکرناگ علاقے کامحاصرہ عمل میں لاکر یہاں جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ ذرائع کے مطابق فورسز کو مصدقہ اطلاع موصول ہوچکی تھی کہ علاقے میں لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے طارق احمد خان نامی جنگجو پناہ لئے ہوئے ہے ۔اس دوران فورسز نے جونہی مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچنے کی کوشش کی تو یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فورسز پارٹی پر کئی گولیاں چلائی جس کے ساتھ ہی علاقے میں مختصر وقفے تک طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم چند منٹ بعد جونہی فورسز نے جائے جھڑپ کے ارد گرد تلاشی لی توانہوں نے یہاں پر کسی کو نہیں پایاجس کے ساتھ ہی فورسز نے علاقے سے جنگجو مخالف آپریشن کو منسوخ کردیا۔ اس دوران علاقے میں آپریشن کے دوران مقامی جنگجو کے پھنسے ہونے کے ساتھ ہی ہڑتال ہوئی جس کے نتیجے میں یہاں معمول کی سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔ معلوم ہو اکہ اولڈ ٹائون کوکرناگ میں انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر سخت بندشیں عائد کیں جس کے بعد عوام میں یہ افواہ گشت کرنے لگی کہ علاقے میں مقامی لشکر جنگجو پھنسا ہوا ہے۔ اس دوران انتظامیہ نے تینوں علاقوں میں افرا تفری سے پاک ماحول کو یقینی بنانے کی غرض سے موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا۔ ادھر پنزگام جھڑپ کے مابعد عوامی مظاہروں کے پیش نظر ریلوے حکام نے بھی سرینگر سے بانہال چلنے والی ریل سروس کو بند رکھنے کا فیصلہ لیاہے۔ادھر پلوامہ اور سوپور جھڑپ میں جنگجوئوں کی ہلاکت کے خلاف پلوامہ کے متعدد جبکہ سوپور کے چند علاقوں میں ہڑتال کی گئی جس کے نتیجے میںیہاں معمولات کی سرگرمیاں ماند پڑگئیں۔ نمائندے کے مطابق پنزگام جھڑپ میں جاں بحق جنگجوئوں کی یاد میں پلوامہ کے ٹہب، ملنگ پورہ، نیوہ، اونتی پورہ علاقوں میں سخت ہڑتال کی گئی جس کے نتیجے میں یہاں زندگی کی جملہ سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔ ہڑتال کی وجہ سے یہاں عوامی، کاروباری، تجارتی اور غیر سرکاری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی روانی میں مکمل طور پر بند ہوئی۔اسی طرح سوپور کے ہتھ لنگو علاقے میں جاں بحق جنگجو کی یاد میں قصبہ سوپور کے متعدد علاقوں میں احتجاجی ہڑتال کی گئی جس کے ساتھ ہی یہاں دوکانات، تجارتی ادارے بند جبکہ ٹریفک کی نقل و حرکت متاثر ہوئی۔ ادھر پولیس نے قانونی لوازمات پورے کرنے کے بعد جنگجوئوں کی نعشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا جس کے بعد عوام کی بھاری موجودگی میں انہیں سپرد لحد کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.