بانڈی پورہ ۲۰، مئی ؍کے این ایس ؍ 8روزقبل گھرسے ڈیوٹی روانہ ہونے کے بعدپُراسرارطورپرلاپتہ ہوئے جواں سال اسکول ٹیچرکی نعش جھیل وُلرسے برآمدہونے کے بعدشمالی قصبہ بانڈی پورہ میں سخت فکروتشویش کی لہردوڑگئی ۔کشمیرنیوزسروس(کے این ایس )کومعلوم ہواکہ اسکول ٹیچر 27سالہ مشتاق احمدلون ولدعبدالرحمان لون ساکنہ گریزحال مقام سکونت شیخ پورہ کالونی مانتری گام بانڈی پورہ سے 13مئی بروزسوموارکوگورنمنٹ ہائراسکنڈری اسکول چیونٹی مولہ ارن بانڈی پورہ روانہ ہوا۔شام دیرگئے تک جب مذکورہ اسکول ٹیچرواپس گھرنہیں پہنچاتواُسکے اہل خانہ نے اُسکی تلاش شروع کی ،اوراس سلسلے میں انہوں نے جب اسکول انتظامیہ سے رابطہ کیاتواُنھیں بتایاگیاکہ مشتاق احمدڈیوٹی پرحاضر نہیں ہواتھا۔کچھ روزتک بسیارتلاش کے باوجودجب اہل خانہ کومشتاق احمدکے بارے میں کوئی اتہ پتہ نہیں چل پایاتوانہوں نے پولیس تھانہ جاکرگمشدگی سے متعلق رپورٹ درج کرادی۔جب کئی روزتک پولیس بھی لاپتہ اسکول ٹیچرکاکوئی سراغ نہیں لگاپائی تو 18مئی کواہل خانہ نے دوسرے لوگوں کے ہمراہ بانڈی پورہ گریزشاہراہ پراحتجاجی دھرنادیکراُسکی فوری بازیابی کیلئے پولیس سے فوری کارروائی عمل میں لانے کامطالبہ کیا۔سوموارکی صبح کچھ لوگوں نے لہروال گائوں کے نزدیک جھیل وُلرمیں ایک نعش دیکھی اورانہوں نے اسبارے میں پولیس کومطلع کیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ لہروال پورہ کے نزدیک جھیل وُلرمیں ایک نعش ہونے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم وہاں پہنچ گئی اورپولیس کی ٹیم نے کچھ مقامی لوگوں کی مددسے نعش کوجھیل وُلرسے برآمدکرکے ضلع اسپتال بانڈی پورہ منتقل کیا،جہاں نعش کی شناخت آٹھ دنوں سے لاپتہ اسکول ٹیچرمشتاق لون کے بطورخوداسکے بھائی اوردوسرے کچھ رشتہ داروںنے کی ۔ذرائع کے مطابق مشتاق لون کی نعش کااسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پوسٹ مارٹم کیا۔ایس ایس پی بانڈی پورہ راہل ملک نے بتایاکہ ایف ایس ایل کی ٹیم نے جائے واردات پرجاکرکچھ نمونے حاصل کئے ۔انہوں نے کہاکہ بانڈی پورہ ضلع اسپتال میں نعش کاپوسٹ مارٹم کرانے کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگرسے ماہرڈاکٹرطلب کئے ،جنہوں نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کیساتھ ملکراسکول ٹیچرکی نعش کاپوسٹ مارٹم کیا۔انہوں نے بتایاکہ نعش کاپوسٹ مارٹم کرانے کیساتھ ساتھ نعش کی ویڈیوگرافی کی گئی اورفوٹوبھی لئے گئے ۔ایس ایس پی بانڈی پورہ کامزیدکہناتھاکہ پوسٹ مارٹم اوردیگرطبی معائنے بھی کرائے گئے تاکہ لاپتہ اسکول ٹیچرکی موت کی وجوہات کاپتہ لگایاجاسکے ۔انہوں نے بتایاکہ ایف ایس ایل اورطبی رپورٹ آنے کے بعدہی مذکورہ ٹیچرکی موت کی وجوہات کاپتہ چل پائیگا۔انہوں نے بتایاکہ فی الوقت اس سلسلے میں کیس درج کرلیاگیااورسی آر پی سی 174کے تحت تحقیقات شروع کی گئی ہے۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ لاپتہ ٹیچرکی نعش کاپوسٹ مارٹم کرائے جانے اوردیگرطبی وقانونی لوازمات کوپوراکرنے کے بعداسکی نعش لواحقین کے سپردکی گئی تاکہ وہ اسکی آخری رسومات انجام دے سکیں ۔اُدھرمعلوم ہواکہ جب جواں سال اسکول ٹیچرمشتاق احمدلون کی نعش کوضلع اسپتال بانڈی پورہ سے شیخ پورہ کالونی مانتری گام بانڈی پورہ پہنچایاگیاتووہاں کہرام مچ گیا،اورجمع لوگوں نے اس نوجوان اسکول ٹیچرکی پُراسرارگمشدگی اورموت کوقتل کامعاملہ قراردیتے ہوئے اس سنگین معاملے کی فوری تحقیقات عمل میں لاکرمشتاق لون کے مبینہ قتل میں ملوث ملزمان کوبے نقاب کرنے کامطالبہ کیا۔
لاپتہ اُستاد کی تلاش ختم؛ 8روز بعد لاش جھیل ولر سے برآمد
کیس درج، تحقیقات شروع، لاش طبی لوازمات کے بعد ورثا کے سپرد