سرینگر ۲۰، مئی ؍کے این ایس ؍ فوج کے شمالی کمانڈ کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بتایا کہ مقامی نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت ایک پریشان کن معاملہ ہے۔جی او سی نے بالا کوٹ ایئر اسٹرائیک کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کے نتیجے میں ملکی افواج نے سرحد کے اُس پار موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوںکو نشانہ بناتے ہوئے انہیں تباہ کردیا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق فوج کے شمالی کمانڈ کے سربراہ لفیٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے سوموار کو اُدھم پور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں مقامی نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے پریشان کن معاملہ ہے۔ ’’مقامی نوجوانوں کی جنگجوئوں کی صفوں میں شمولیت ہم سب کیلئے تشویشناک معاملہ ہے۔گزشتہ برس 2018میں 217مقامی نوجوانوں نے انتہا پسندی کا راستہ اختیار کرتے ہوئے جنگجوئوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم امسال مقامی نوجوانوں کی جنگجوئوں کی صفوں میں بھرتی میںخاصی گراوٹ دیکھنے میں آرہی ہے۔ جی او سی کے بقول امسال اب تک موصولہ اعداد و شمار کے مطابق صرف 40مقامی نوجوانوں نے ہتھیار اُٹھائے ہیں۔انہوںنے انتہا پسندی اور پڑوسی ملک پاکستان کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھارت مخالف پروپگنڈے چلائے جانے کو مقامی نوجوانوں کی جنگجوصفوں میں بھرتی کی اصل وجہ قرار دیا۔جی او سی کا کہنا تھا کہ فوج کی طرف سے دراندازی مخالف گرڈ کے نتیجے میں پڑوسی ملک پاکستان لاچار دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ وادی کشمیر میں امسال مختلف جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران 86جنگجوئوں کو مارا گیا جبکہ 20جنگجو کو زندہ گرفتار کیا گیا۔انہوںنے کہا کہ جن نوجوانوں نے تشدد کا راستہ چنا تھا فوج نے پیشہ ورانہ طریقے پر اُن کی کونسلنگ کرکے انہیں مین اسٹریم میں واپس لایا۔لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے بالا کوٹ ایئر اسٹرائیک کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کے نتیجے میں ملکی افواج نے سرحد کے اُس پار موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوںکو نشانہ بناتے ہوئے انہیں تباہ کردیا۔’’بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک ایک بڑی کامیابی تھی جس میں ہمارے طیاروں نے دشمن کے حدود میں جاکر انہیں بڑے نقصان سے دوچار کردیا۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈوں کو تباہ کردیا گیا۔ اگر چہ پاکستان نے دوسرے ہی روز کارروائی کا بدلہ لینے کی کوشش کی تاہم ہمارے جوانوں نے انہیں منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی حدود سے مار بھگایا۔
مقامی نوجوانوں کا بندوق اُٹھانا تشویشناک معاملہ: لیفٹیٹ جنرل رنبیر سنگھ
2018کے مقابلے میں امسال نمایاں کمی، صرف 40نے ہتھیار اُٹھائے