سرینگر ۲۳، مئی ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس کے اُمیدوار برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے اپنی شاندار جیت کو پارٹی لیڈران کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابات کے دوران اپنی حق رائے دہی کا بھر پور استعمال کرتے ہوئے کشمیر دشمن عناصر کو منہ توڑ جوا ب دیں تاکہ وہ عوامی نمائندگی کی پوزیشن پر ناجائز طریقے پر قابض نہ ہوں۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کے اُمیدوار برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے جمعرات کو اپنی شاندارجیت کو پارٹی لیڈران کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی تاریخی جیت کو پارٹی لیڈران بالخصوص ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔ کشمیرنیوز سروس کیساتھ بات کرتے ہوئے جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے بتایا کہ جو مسائل ریاست جموں وکشمیر کو درپیش ہیں، اُن پر میں نے الیکشن مہم کے دوران زمینی سطح پر عوام کیساتھ تبادلہ خیال کیا جس دوران میں ہر گائوں اور قصبے میں لوگوں کی توقعات سے بے حد متاثر ہوا۔ جسٹس (ر) حسنین مسعودی کے بقول میں نے الیکشن مہم کے دوران جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع جن میں اننت ناگ، کولگام، پلوامہ اور شوپیان شامل ہیں، میں لوگوںکیساتھ حساس معاملات پر تبادلہ خیال کیا جس دوران لوگوں نے میری توجہ کئی اہم اُمور کی طرف متوجہ کی جو کہ میرے لیے حوصلہ افزا رہا۔ انہوں نے اس موقعے پر بتایا کہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ الیکشن کے دوران اپنی حق رائے دہی کا بھر پور استعمال کریں تاکہ کشمیر دشمن عناصر کو مہ توڑجواب دیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ ووٹ ڈال کر اپنی خودمختاری کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ ناجائز طور طریقوں سے عوامی نمائندوں جیسے مناصب پر قبضہ کرنے والے عناصر کو منہ توڑ جواب دیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی سیاسی شناخت دفعہ 370اور 35Aکے ارد گرد گھومتی ہے جو کہ میرے اور میری پارٹی لے لیے توجیحی اُمور میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی شاندار جیت پر پارٹی لیڈران اور عوام کا دل سے شکریہ اداکیا۔
جیت پارٹی لیڈران کی کوششوں کا نتیجہ: جسٹس (ر) حسنین مسعودی
دفعہ 370اور 35A کا تحفظ ترجیحات میں شامل