ترال ۲۹، مئی ؍کے این ایس ؍ سیکورٹی فورسز نے پلوامہ کے ترال علاقے سے تلاشی آپریشن کے دوران 25مئی سے لاپتہ ہوئے نوجوان کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا ۔اس دوران گرفتار شدہ نوجوان کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام پر زور دیا ہے کہ نوجوان کی طرف سے ہتھیار کی حصولیابی سے متعلق گہرائی سے چھان بین کرے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق سیکورٹی فورسز نے پلوامہ کے ترال علاقے میں بدھوار کے روز کارڈن اینڈ سرچ آپریشن عمل میں لاتے ہوئے یہاں سے ایک نوجوان کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔خیال رہے محمد مقبول گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن گٹنگو لام ترال 25مئی کو اچانک لاپتہ ہوا جس کے بعد مذکورہ نوجوان کے رشتہ داروں میں اس کی سلامتی سے متعلق خدشات بڑھ گئے۔ اس دوران نوجوان کے رشتہ داروں نے 28مئی کو بسیار تلاش کرنے کے بعد مقامی پولیس تھانہ میں نوجوان کی گمشدگی سے متعلق شکایت درج کی۔ معلوم ہوا کہ فوج کی 42آر آر اور ایس او جی پر مشتمل بھاری جمعیت نے بدھوار کی صبح ترال کے ناگ پتھری علاقے کا محاصرہ عمل میں لایا۔ فورسز کو علاقے میں جنگجوئوں سے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہوچکی تھی جس کے بعد ہی فورسز کی مشترکہ پارٹی نے علاقے کا سخت محاصرہ کرتے ہوئے یہاں گھر گھر تلاشی کا اغاز کیا۔ اس دوران تلاشی پارٹی نے علاقے سے غلام محمد گنائی نامی نوجوان کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔ فورسز کے مطابق مذکورہ نوجوان کی تحویل سے اے کے 47رائفل بھی ضبط کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار نوجوان 25مئی 2019سے اچانک لاپتہ ہوا تھا جس کے بعد نوجوان کی جنگجو صفوں میں شمولیت سے متعلق خدشات بڑھنے لگے۔ اس دوران گرفتار نوجوان کے اہل خانہ نے بتایا کہ 25مئی کو جونہی غلام محمد گھر سے اچانک لاپتہ ہوا تو گھر والوں کیساتھ ساتھ دیگر رشتہ داروں نے بھی اسے تمام ممکنہ مقامات پر تلاش کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ بسیار تلاش کرنے کے بعد نوجوان کی گمشدگی سے متعلق مقامی پولیس تھانے میں رپورٹ درج کی گئی۔ ادھر اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے نوجوان کی محاصرے میں اسلحہ سمیت گرفتار کئے جانے پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چند دن قبل لاپتہ ہونے والے نوجوان نے کس طرح اسلحہ حاصل کیا ، اس کی باریک بینی سے تحقیقات ہونی چاہیے۔
ترال میں 3روز قبل لاپتہ نوجوان اسلحہ سمیت گرفتار
رشتہ داروں اور مقامی لوگوں کا کارروائی پر شکوک کا اظہار