عرب و عجم کیساتھ ساتھ ریاست بھر میں آج جمعۃ الوداع منایا جائیگا

مساجد،خانقاہوں ،درگاہوں اوردیگرعباد گاہوں میں روح پرور اجتماعات ہونگے

عرب و عجم کیساتھ ساتھ ریاست بھر میں آج جمعۃ الوداع منایا جائیگا

شہر سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں ٹریفک ایڈوائزری جاری، سرکار کی طرف سے خصوصی انتظامات
سرینگر ۳۰، مئی ؍کے این ایس ؍ ماہ رمضان المبارک کے آخری یاالوداعی جمعہ یعنی جمعتہ الوداع کے موقعہ پرآج عرب وعجم کیساتھ ساتھ پوری کشمیروادی میں بھی عظیم الشان اجتماعات منعقد ہونے جارہے ہیں ۔جمعتہ الوداع کے سب سے بڑے اجتماعات درگاہ حضرتبل سی نگراورشہرخاص میں واقع مرکزی جامع مسجدمیں منعقدہونگے ،جہاں لاکھوں کی تعدادمیں فرزندان توحیداورہزاروں پردہ نشین مسلم خواتین اورلڑکیاں باجماعت نمازجمعتہ الوداع اداکریں گی ۔اُدھر سری نگرشہرمیں دوسرے مقامات کیساتھ ساتھ شمال وجنوب وادی کے سبھی قصبہ جات میں واقع بڑی جامع مساجد،خانقاہوں ،درگاہوں اوردیگرعباد گاہوں میں بھی جمعتہ الوداع کے روح پروراوربابرکت اجتماعات ہونگے ۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ماہ رمضان المبارک کے آخری یاالوداعی جمعہ یعنی جمعتہ الوداع کے موقعہ پرآج عرب وعجم کیساتھ ساتھ پوری کشمیروادی میں بھی عظیم الشان اجتماعات منعقد ہونے جارہے ہیں ۔جمعتہ الوداع کے موقعہ پرہزاروں اورلاکھوں فرزندان توحیدکی آمدکے پیش نظرشہروقصبہ جات کی بڑی مساجد،خانقاہوں اوردرگاہوں کے گردونواح میں اضافی انتظامات کے تحت خیمے نصب کئے گئے ہیں ،اورسڑکوں ،چوراہوں اورنزدیکی کھلے جگہوں کوصاف کرکے یہاں بھی فرش بچھائے گئے ہیں ۔ اس دوران آج جمعتہ الوداع کیساتھ ساتھ یوم قدس بھی منایاجائیگا،اورقبلہ اول پرسیہونی قبضے نیزفلسطینی عوام پراسرائیلی مظالم کیخلاف بھی پُرامن طورصدائے احتجاج بلندکیاجائیگا۔معلوم ہواکہ مرکزی جامع مسجدسری نگر،درگاہ حضرتبل ،آستانہ عالیہ غوث العظم حضرت پیران پیر حضرت شیخ سیدعبدالقادرجیلانیؒ،آستانہ عالیہ حضرت سلطان العارفین مخدوم صاحبؒ،شہرمیں واقع دیگردرگاہوں اوربڑی مساجدکیساتھ ساتھ وادی کے قصبہ جات میں واقع بڑی جامع مساجد،آستانوں اورخانقاہوں کے منتظمین نے جمعتہ الوداع کے موقعہ پرہزاروں اورلاکھوں فرزندان توحیدکی آمدکے پیش نظرخصوصی انتظامات کے تحت کھلی جگہوں پرخیمے نصب کرنے کیساتھ ساتھ فرش بھی بچھائے ہیں تاکہ نمازجمعتہ الودارع میں شامل ہونے کیلئے آنے والے مسلمانوں کوکسی بھی طرح کی دشواری یامشکل درپیش نہ آئے ۔جمعتہ الوداع کے موقعہ پرمنعقدہ اجتماعات سے خطاب کے دوران مبلغ،واعظ اورعلمائے دین اُمت مسلمہ کوجمعتہ الوداع کی فضیلت کیساتھ ساتھ ماہ مبارک ،عیدالفطراورصدقہ فطر کے بارے میں بھی تفصیلی جانکاری فراہم کریں گے ۔جمعتہ الوداع کے عظیم الشان اجتماعات کے آخرمیں لاکھوں مسلمان اجتماعی دعائیںکرکے اللہ تعالیٰ سے اپنی خطائوں ،گناہوں اورلغزشوں کیلئے معافی طلب کریں گے ۔اُدھرسری نگرسمیت وادی کے سبھی دس اضلاع کے ضلعی انتظامیہ نے جمعتہ الوداع کے پیش نظرخصوصی انتظامات کئے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ سری نگراورٹریفک پولیس نے جمعتہ الوداع کے روح پروراجتماع میں شرکت کیلئے درگاہ حضرتبل اورمرکزی جامع مسجدجانے والے لوگوں کیلئے خصوصی انتظامات کئے ہیں ،اوردرگاہ حضرتبل جانے والی گاڑیوں کیلئے مخصوص روٹوں یاراستوں کیساتھ ساتھ وہاں گاڑیاں پارک کرنے کیلئے مخصوص مقامات یاجگہوں کی نشاندہی بھی کی ہے ۔سری نگراوروادی میں جمعتہ الوداع کے بڑے بڑے اجتماعات کودیکھتے ہوئے پولیس اورفورسزکوبھی سریع الحرکت رکھاگیاہے تاکہ ان اجتماعات کے دوران جیب کتروں اورچوروں پرنظررکھنے کیساتھ ساتھ امن وامان کی صورتحال کوبھی برقراررکھاجائے ۔اُدھرعلمائے دین کہتے ہیں کہ رمضان المبارک کو جس طرح بقیہ گیارہ مہینوں پر عظمت عطا فرمائی گئی ہے، اس طرح جمعتہ الوداع کو بھی دوسرے جمعوں سے زیادہ فضیلت حاصل ہے۔جمعہ کا دن ویسے بھی عام دنوں سے بہت زیادہ فضیلت والا دن ہے، جسے ہمارے رسول مقبولﷺ نے مسلمانوں کے لئے عید کا دن قرار دیا ہے۔ مسلمان اچھے کپڑے پہن کر ،نہا دھو کر، خوشبو لگا کر مساجد میں جوق در جوق حاضر ہوتے ہیں اور پورے ہفتے کے گناہوں کی بخشش کی دعا کرتے ہیں۔نبی کریمﷺ کا فرمان ہے کہ جمعہ کے دن ایک گھڑی ایسی آتی ہے کہ اس لمحہ انسان جو بھی دعا کرتا ہے،اللہ تعالیٰ اسے پوری فرما دیتے ہیں۔جمعتہ المبارک کی قرآن و حدیث میں بہت زیادہ فضیلت و اہمیت بیان ہوئی ہے۔سورۃ جمعہ کے اندر آخری رکوع میں مسلمانوں کو جمعہ کی ادائیگی پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام کاروبار چھوڑ کر جمعہ کی ادائیگی کیلئے چلے آؤ اور جمعہ ادا کرنے کے بعد جاکر اپناکاروبار کرئو۔جمعتہ الوداع کو دیگر ایام سے اس لحاظ سے انفرادیت حاصل ہے کہ اس کے بعد مسلمانوں کو عیدالفطر کی شکل میں ایک بہت بڑا انعام ملنا ہوتا ہے اور پھر لوگ کثرت اور اہتمام کے ساتھ اپنے گھر کے تمام افراد کی طرف سے فطرانہ کی ادائیگی کا اہتمام کرتے ہیں اور جمعتہ الوداع میں نمازیوں کی کثیر تعداد اکٹھی ہوتی ہے اور علمائے کرام خصوصیت کے ساتھ دعائیں کرواتے ہیں۔ایک مسلمان کو جہاں رمضان المبارک کے اختتام پر روضے پورے کرنے پر ایک حقیقی خوشی اور راحت ہوتی ہے، وہاں دوسری طرف انہیں اس بات کی تشنگی رہتی ہے کہ رحمتوں، برکتوں والا مہینہ ہم سے جدا ہورہا ہے۔جمعتہ الوداع اس لحاظ سے بھی بڑا اہم ہے کہ یہ جمعہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں آتا ہے،جسے حضور اکرمﷺ کی حدیث کے مطابق جہنم سے آزادی کا عشرہ قرار دیا گیا ہے۔مسلمانوں کو رمضان المبارک کے اختتام پر تمام دنوں کا سردار میسر آجاتا ہے، جس میں خصوصی اہتمام سے انسان اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر اللہ سے جہنم سے آزاد ہونے کا سوال کرتا ہے اور ویسے بھی پورے مہینے کے روزے رکھ کر دل مزید نرم ہو چکا ہوتا ہے اور اللہ کی طرف مائل ہوچکا ہوتا ہے اور تقویٰ جیسی نعمت پروان چڑھ چکی ہوتی ہے تو جمعتہ الوداع کے موقع پر اُمت مسلمہ کے بڑے بڑے اجتماعات میں اجتماعی طور پر معافی مانگنے کا بہت لطف آتا ہے، چونکہ انسان غلطیوں کا پتلا ہے اور اس سے قدم قدم پر گناہ سرزد ہو جاتے ہیں۔ رمضان المبارک میں بھی اگر نیکی کے معاملے میں کہیں کوتاہی رہ جاتی ہے تو اس کے ازالہ کے لئے جمعتہ الوداع اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی نعمت عظمیٰ سے کم نہیں ہے۔موجودہ حالات میں جبکہ امت مسلمہ مجموعی طور پر مسائل و مشکلات کا شکار ہے۔پوری قوم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سال بھر کے جمعوں کے سردار جمعہ کے روز اللہ تعالیٰ کے گھر میں حاضر ہوکر اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور رب کے سامنے گڑ گڑا کر یہ دعا کریں کہ جس طرح اس نے ہمیں اس سال کا پور امہینہ ثواب کی نیت سے گزارنے کی توفیق دی،آئندہ بھی ایسا مہینہ نصیب فرمائے۔ جمعتہ الوداع کو باقی جمعوں کی نسبت یہ بھی انفرادیت حاصل ہے کہ اس دن مساجد میں تل دھرنے کو جگہ نہیں ملتی، بلکہ نمازیوں کے لئے کئے گئے وافر انتظامات بھی کم پڑ جاتے ہیں اور ایسے ایسے چہرے دیکھنے کو ملتے ہیں، جنہیں سال بعد جمعتہ الوداع کے دوران ہی دیکھا جاتا ہے اور یہ بات اپنی جگہ حیثیت رکھتی ہے کہ اس طرح سال میں صرف ایک مرتبہ اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضر ہونا درست عمل نہیں ہے،لیکن اللہ کی رحمت سے مایوسی بھی بہت بڑا گناہ ہے۔ادھرجمعتہ الوداع کا دن پوری دنیا کے مسلمان قبلہ اول کی آزادی کیلئے یوم القدس کے طور پر مناتے ہیں اور تجدید عہد کرتے ہیں کہ وہ قبلہ اول بیت المقدس یعنی مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لئے ہر ممکن جدو جہد کریں گے۔آج قبلہ اول کی بازیابی اورفلسطینی مطلومین کیساتھ اظہاریکجہتی کیلئے عرب وعجم کیساتھ ساتھ کشمیرمیں بھی مسلمان آوازبلندکرکے اقوام عالم کے ضمیرکوجگانے کی کوشش کریں گے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.