انتخابی الائنس سے متعلق تذبذب اور سیکورٹی کی واپسی ہار کی وجہ : کانگریس

نظم شکنی ناقابل برداشت، پھوٹ ڈالنے والے عناصر کیخلاف ہوگی کڑی کارروائی: غلام احمد میر

انتخابی الائنس سے متعلق تذبذب اور سیکورٹی کی واپسی ہار کی وجہ : کانگریس

سرینگر ۳، جون ؍کے این ایس ؍ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے الائنس سے متعلق تذبذب اور ذاتی سیکورٹی کو واپس کرنے کو پارلیمانی الیکشن میں پارٹی کی ناکامی کی اصل وجہ قرار دیا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پریدش کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے سوموار کو کشمیرنیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں اتحادی حکومت تشکیل دینے سے متعلق کنفیوژن اور پارٹی لیڈارن کی جانب سے سیکورٹی کو واپس کرنا پارلیمانی الیکشن کے دوران پارٹی کی ناکامی کی وجہ قرار پائی۔انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی انتخابات کے دوران پارٹی کارکنان کے درمیان الائنس سے متعلق جو شبہات موجود تھے ان کی وجہ سے ہم نے ریاست میں کامیاب نہ ہوپائے۔ایک طرف پارِٹی لیڈران کی جانب سے سیکورٹی کو واپس کردینا اور دوسری طرف پارٹی کارکنان کے درمیان الائنس سے متعلق جو شبہات موجود تھے ان کی وجہ سے ہم نے جموں وکشمیر میں کسی بھی نشست پر جیت درج نہیں کی۔غلام احمد میر کے مطابق سیکورٹی کو واپس کردینے کے نتیجے میں ہمارے لیڈران اور کارکنان عوام تک پہنچنے سے قاصر رہے ۔ وہ اس دوران الیکشن مہم کو اچھے ڈھنگ سے منعقد نہ کرسکے۔ کانگریس صدر کے مطابق صوبہ لداخ میں انتخابات کے حوالے سے دنگل جیسا ماحول قائم تھا جس کے بعد کانگریس پارٹی نے اس غیر یقینی صورتحال کو ختم کرنے کی خاطر الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مداخلت کی اپیل کی تاہم انہوں نے ہماری گزارشات پر کوئی کان نہیں دھرا۔غلام احمد میر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پارٹی کی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جس دوران میٹنگ میں موجود تمام لوگوں سے رائے حاصل کرلی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران مثبت اور منفی دونوں پہلوئوں پر تفصیل کیساتھ بات کی گئی۔کانگریس لیڈر کاکہنا تھا کہ اس سلسلے میں مزید تبادلہ خیال 9جون 2019کو کیا جارہا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی بات کی جائیگی۔ پارٹی کے چند لیڈران کو میٹنگ میں مدعو نہ کئے جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں غلام احمد میر کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں ریاست جموں وکشمیر کی 6پارلیمانی نشستوں سے تعلق رکھنے والے چوٹی کے لیڈران شامل تھے لہٰذا یہاں ضروری نہیں تھا کہ میٹنگ میں تمام ضلع صدوروں کو بھی مدعو کیا جاتا۔اس موقعے پر انہوں نے صاف کردیا کہ پارٹی کے اندر کسی بھی بدنظمی یا خلفشار کو برداشت نہیں کیا جائیگا اور جو بھی لیڈر یا کارکن پارٹی کے اندر پھوٹ ڈالنے کی کوشش کریگا اُس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.