ریاستی آئین کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایاجائیگا: سابق ممبران اسمبلی

عوام، سیاسی پارٹیاں اور سول سوسائٹی ممبران متحد ہوکر کشمیر دشمن ایجنڈے کا مقابلہ کریں

ریاستی آئین کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایاجائیگا: سابق ممبران اسمبلی

سرینگر ۱۲، جون ؍کے این ایس ؍ سابق ممبران اسمبلی محمد یوسف تاریگامی، حکیم محمد یاسین، انجینئر رشید، سید الطاف بخاری اور غلام حسن میر نے مشترکہ طور پربتایا ہے کہ وہ ریاستی آئین کو مسخ کرنے کیلئے کی جارہی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کے سابق ممبران اسمبلی بشمول محمد یوسف تاریگامی، حکیم محمد یاسین، انجینئر عبدالرشید، سید الطاف بخاری اورغلام حسن میر پر مشتمل گروپ نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاستی آئین کے ساتھ کی جارہی چھیڑ خوانی کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔معلوم ہوا کہ بدھوار کو سبھی سابق ممبران اسمبلی نے سرینگر میں ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کی جس میں ریاست جموں وکشمیر کے آئین کے تحفظ اور حد بندی سے متعلق جاری تنازعے پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ کے دوران سبھی سابق ممبران اسمبلی نے مرکزی سرکار کی جانب سے ریاست جموں وکشمیر میں نئے سرے سے حد بندی کے متعلق بیانات پر کافی بحث و مباحثہ کیا گیا۔ اس موقعے پر سابق ممبران اسمبلی نے اس بات کو محسوس کیا کہ حد بندی سے متعلق بلاجواز طریق کار سے ریاستی عوام کے قلب و ذہن کے اندر مزید اجنبیت کا ماحول پروان چڑھے گا اور اس طرح ریاست کی سیکولر تانے بھانے پر شدید دھچکا لگے گا۔سابق ممبران اسمبلی نے اس موقعے پر مرکزی و ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ حد بندی سے متعلق نئے شوشے کو پھیلانے سے ریاستی امن کو نقصان پہنچانے سے اجتناب کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر مرکزی سرکار نے ریاستی عوام کی خواہشات کا احترام نہ کرتے ہوئے حد بندی سے متعلق قانون کو آگے بڑھایا تو اس سے ریاستی و مرکزی آئین کی دھجیاں بکھر جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے معاملات کو عوامی حکومتوں پر ڈال دینا چاہے تاکہ وہ حالات کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد ایسے معاملات پر کئی حتمی فیصلہ لینے سے قبل سنجیدگی کے ساتھ غور وفکر کریں۔میٹنگ کے دوران سابق ممبران قانون ساز اسمبلی نے ریاستی آئین کے تحفظ کی خاطر جملہ عوام، سیاسی جماعتوں اور سیول سوسائٹی ممبران کو متحد ہونے کی اپیل کی تاکہ متحدہ طور پر کشمیر دشمن ایجنڈے کا مقابلہ کیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.