سرینگر ۱۲، جون ؍کے این ایس ؍ ٹنل کے آر پار گزشتہ رات کی طورفانی بارشوں کے بعدسرینگر جموں شاہراہ ، لیہہ اور مغل روڑ پر جگہ جگہ باری پسیاں گر آنے کے بعد تینوں اہم شاہراہوںکو حکام نے ٹریفک کی آمدرفت کے لئے بند کر دیاہے جس کے نتیجے میں یہاںسینکڑوں کی تعداد میں مال اور مسافر بردار گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئیں ہیں ۔ ادھر سرکاری ذرئع نے بتایا سرینگر جموں شاہراہ پر 3ہزار سے زائد مال اور مسافر بردار گاڑیا ں بانہال اور ناشری علاقے میں درماندہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سڑک کو قابل آمد رفت بنانے کے لئے مشینری اور مزدوروں کوکام پر لگایا گیا ہے اور سڑک قابل آمدو رفت ہونے کے بعد ہی نقل و حمل کیلئے بحال کی جائیگی ۔ادھر مغل روڑ پر بھاری پتھر اور درخت گرآنے کے نتیجے میں ٹریفک کو روک دیا گیا ہے جبکہ سرینگر لیہہ شاہراہ پر تازہ برف باری کے نتیجے میں کسی بھی گاڑی کو سڑک پر چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس )کے مطابق ریاست جموں کشمیر میںٹنل کے آر پار منگل کی رات دیر گئے طوفانی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس دوران ندی نالوں میں تغیانی آئی اور متعدد پلوں کو تیز بہاو والے پانی نے اپنے ساتھ بہا لیا جبکہ سرینگر جموں شاہراہ پر متعدد مقامات پربرای پتھر اور پسیاں گر آئیں جس کے نتیجے میں شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کے لئے بند کیا گیا ہے ۔ڈپٹی ایس پی رامبن سریش شرما کے مطابق شاہراہ کو بند کیا گیا ہے کیونکہ رامبن اور بانہال کے درمیان تودے گر آئے ہیں جبکہ پہاڑوں سے پتھر بھی کھسک رہے ہیںجس کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کے لئے مکمل طور معطل کیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بیٹری چشمہ،کیلا مور،ڈگڈول اور پانتھیال کے مقامات پر بدھ کے صبح تک پتھر کھسکنے کا سلسلہ برابر جاری تھا ۔انہوں نے مزید کہا کہ بیٹری چشمہ،کیلا مور،ڈگڈول اور پانتھیال کے مقامات پر صبح ساڑھے دس بجے سے پتھر کھسک رہے ہیں جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی نقل و حمل متاثر رہی۔پولیس ذرائع نے بتایا شاہراہ پر کم بیش تین ہزار مسافر گاڑیاں بانہال اور ناشری علاقے میںدرماندہ ہیں۔نیشنل ہائی وے حکام نے بتایا شاہراہ پر ٹریفک کو بحال کرنے کے لئے شاہراہ کو صاف کرنے کے لئے مشینری اور نفری کو کام پر لگایا گیا ہے اور شاہراہ قابل آمد رفت بنانے کے بعد ہی گاڑیوں کی آمد رفت کے لئے بحال کیاجائے گا جگہ شام دیر گئے تک شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل تھی۔ادھر حکام نے بدھ کو تاریخی مغل روڑ پرپسیاں گر آنے کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے بند کردیا۔پولیس ذرائع نے بتایا مذکورہ روڑ پر مانسر مہرا،پوشانہ اور چتاپانی علاقوں میں پسیاں گر آئی ہیں جس کی وجہ سے اس پر گاڑیوں کی نقل و حمل روک دی گئی ہے۔حکام کے مطابق مذکورہ روڑ پر تیز ہوائیں چلنے سے بھاری درخت بھی جڑوں سے اْکھڑ آئے ہیں جنہیں ہٹانے کا کام جاری ہے۔پونچھ کے ضلع ٹریفک انچارج نیاز احمد کے مطابق مغل روڑ کو ٹریفک کے قابل بنانے کیلئے کام کا آغاز کیا گیا ہے اور اس کے مکمل ہونے میں کم و بیش پانچ گھنٹوں کا وقت لگ سکتا ہے۔اس طرح سے وادی کشمیر کا باقی دنیاں سے زمینی رابطہ مکمل طور منقطع ہوا ہے۔جس دوران دونوں شاہرائوںسینکڑوں مال اور مسافر بردار گاڑیاں درماندہ ہیں ۔
ریاست میں طوفانی بارشوں کے بعد سرینگر جموں شاہراہ اور مغل روڑ اور لیہہ شاہراہیںآمدرفت کیلئے بند
بھاری پسیاں گرآنے سے وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع؛ سینکڑوں مال اور مسافر بردار گاڑیاں درماندہ