سرینگر ۱۳، جون ؍کے این ایس ؍ گورنر کے خصوصی مشیر کے وجے کمار نے اننت ناگ فدائین حملے میں کسی بھی سیکورٹی چوک خارج از امکان قرار دیتے ہوئے بتایا کہ جنگجوئوں نے شہری نقل و حرکت کا فائدہ اُٹھاکر فورسز کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگلے ماہ سے شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کے سلسلے میں ٹھوس سیکورٹی انتظامات اُٹھائے گئے ہیں یہاں تک کہ جنگجوئوں کو یاتریوں کے قریب بھی پھٹکنے کا موقعہ بھی نہیں دیا جائیگا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق گورنر کے خصوصی مشیر کے وجے کمار نے جمعرات کوہمہامہ پولیس لائنز میں گزشتہ روز اننت ناگ حملے میں مارے گئے سی آر پی ایف اہلکاروں کی آخری رسومات میں حصہ لینے کے بعد یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کسی بھی سیکورٹی چوک کو خارج از امکان قرار دیا۔ کے وجے کمار نے بتایا کہ اننت ناگ فدائین حملے میں سیکورٹی چوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ فدائین جنگجوئوں نے کے پی روڑ اننت ناگ پر شہری نقل و حمل کا بھر پور فائدہ اُٹھاکر یہاں سی آر پی ایف کی پارٹی کو دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 5اہلکار ہلاک ہوگئے۔گورنر کے مشیر کے بقول ’’جنگجوئوں نے فورسز کو اُس جگہ پر نشانہ بنایا جہاں عام شہری کی نقل و حمل رہتی ہے۔انہوں نے حملہ کسی علیحدہ مقام پر نہیں کیا لہٰذا اسے سیکورٹی چوک سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا‘‘۔ مشیر نے بتایا کہ ’’فورسز کی فوری اور بروقت کارروائی کے نتیجے میں فدائین حملہ آور کو 7سے10منٹ کے اندر ہی ڈھیر کیا گیا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملے کی ذمہ داری اگر چہ العمر نامی جنگجو گروپ نے قبول کرلی ہے تاہم حکومت اس حوالے سے مزید تحقیقات کررہی ہے۔ اگلے ماہ سے شروع ہونے والی سالانہ امر ناتھ یاترا کے سلسلے میں کے وجے کمار کا کہنا تھا کہ یاترا کے پرامن انعقاد کیلئے سیکورٹی کے کڑے انتظامات عمل میں لائے جارہے ہیں جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے ساتھ بروقت نمٹنے کیلئے متعدد احتیاطی تدابیر کاسہارا لیا جائیگا۔خیال رہے بدھوار کی سہ پہر جنگجوئوں پر مشتمل فدائین گروپ نے کھنہ بل پہلگام روڑ پر سی آر پی ایف کی روڑ اوپننگ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5سی آرپی ایف اہلکار موقعے پر ہی ہلاک جبکہ واقعے میں ایس ایچ او پولیس تھانہ صدر سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔
سیکورٹی چوک خارج از امکان: کے وجے کمار
پرامن یاترا کیلئے احتیاطی تدابیر اُٹھائی جائیں گی