سرینگر ۱۵، جون ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ریاست کے تینوں خطوں کی یکساں تعمیر و ترقی، لوگوں کی خوشحالی، مذہبی آزادی اور خصوصی پوزیشن کا دفاع پارٹی کا بنیادی ایجنڈا ہے جس پر پارٹی آج بھی چٹان کی طرح قائم ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے سنیچرکو جنوبی کشمیر کے شانگس، کوکرناگ اور ویری ناگ میں پارٹی کنونشنوں سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ریاست کے تینوں خطوں کی یکساں تعمیر و ترقی، لوگوں کی خوشحالی، مذہبی آزادی اور خصوصی پوزیشن کا دفاع پارٹی کا بنیادی ایجنڈا ہے جس پر پارٹی آج بھی چٹان کی طرح قائم ہے۔علی محمد ساگر نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو بھر پور اشتراک اور تعاون دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہماری جماعت لوگوں کے منڈیٹ کیخلاف نہیں جائیگی۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن، دفعہ35اے اور 370کے تحفظ کیلئے پارٹی اور قیادت کے ہاتھوں کو مضبوط کریں۔ اُن کا کہنا تھا کہ تنظیم کی مضبوطی کی صورت میں ہی ہم ریاست کی خصوصی پوزیشن کا دفاع کرنے کے اہل ہونگے اور اس کیلئے ہمیں بہت زیادہ محنت کرنی ہے۔ پارلیمانی انتخابات میں جیت کے بعد اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے ہمیں اور زیادہ محنت کرنی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کشمیری قوم نے نیشنل کانفرنس کو کامیاب بناکر مرکز سرکار کیلئے یہ پیغام بھیجا ہے کہ ہمیں دفعہ35اے اور 370کیساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ قبل نہیں۔ اس لئے مرکز سرکار کو ایسے کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام سے گزیر کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ 35اے اور 370کی دفعات کیساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کے تباہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اورحکومت ہند کو ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کرنا چاہئے جس سے آگ کے شعلے بھڑکنے کا احتمال ہو۔ کشمیرنیوز سروس کے مطابق انہوں نے کہاکہ دفعہ35اے اور دفعہ370کے تحت جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن قائم و دائم رہنی چاہئے، نیشنل کانفرنس ریاست کو حاصل خصوصی مراعات کے تحفظ کیلئے ہر وقت کوئی بھی قربانی دینے کیلئے تیار ہے۔ ادھر صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس پسماندہ طبقوں کی جماعت رہی ہے اور یہ جماعت ریاست کے پسماندہ طبقوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی حکومتوں نے ہمیشہ گوجر، بکروال، پہاڑی اور دیگر پسماندہ طبقوں کا خیال رکھا اور اِن کی بھرپور خدمت کرنے کے لئے اقدام کئے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے پسماندہ طبقوں کی حالت میں سدھار لانے کیلئے ہر قسم کی قربانی دی۔ انہیں شیڈولڈ کاسٹ درجہ دیا گیا اور سابق عمر عبداللہ کی حکومت کے دوران ہی پہاڑی طبقہ سے وابستہ لوگوں کو 5فیصد ریزرویشن دینے کو منظوری دی گئی لیکن پی ڈی پی بھاجپا حکومت نے 4سال تک اسے سرد خانے میں رکھا اور حال ہی میں گورنر نے ریزرویشن کو منظوری دی لیکن اسے صرف3فیصدی رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی کوششوں کی وجہ سے ہی تمام شعبوں میں پسماندہ طبقوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے کام کیا۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے نیشنل کانفرنس اگلی حکومت کے دوران ان پسماندہ طبقوں کی فلاح و بہبود کیلئے مزید تاریخی اقدامات کریگی۔
جنوبی کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے کئی کنونشن منعقد
خصوصی پوزیشن کے دفاع کیلئے نیشنل کانفرنس کو مضبوط کرنا لازمی: علی محمد ساگر