بیشتر دور درازعلاقوں میں لوگوںنے جگہ جگہ جمع ہو کر انتظامیہ کو کھری کھوٹی سنائی
سرینگر ۲۰، جون ؍کے این ایس ؍ ریاست جموں کشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے عوام تک پہنچنے کے کے لئے اعلیٰ سرکاری افسران کی ٹیموں کو عوام تک پہنچنے اور ان کی مشکلات اور شکایات کو سماعت کرنے کے بعد فوری تدارک کیلئے 20جون سے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے ۔اس دوران اس مہم میں لوگوںنے گھروں سے باہر آکر انتظامیہ کو انہیں درپیش مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے اعلیٰ افسروں کو کھری کھوٹی سنائی ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ریاست میں موجود ساڑے چار ہزار سے زائد پنچایتوں میں یہ مہم7روز تک جاری رہے گی ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابقگورنر انتظامیہ کی جانب سے ریاست جموں کشمیر میں گور نرراج میں عوام تک پہنچنے اور شہروں سے لے کر گائوں دیہات کے دور افتادہ علاقوں میں رہائش پزیر آبادی کو درپیش مشکلات اور ضروری سہولیات کی فراہمی کے لئے 20جون سے تشکیل شدہ ٹیموں جن میں اعلیٰ سرکاری افسران نگرانی کر رہے ہیں نے ریاست کے مختلف دور دراز اضلاع ،تحصیل اور گائوں دیہات میں جا کر مختلف بستیوں میں معزز شہریوں ،نوجوانوں ،مختلف سرکاری محکموں کے اہلکاروں اورافسران سے کھلے میدانوں میں جمع ہو کر افسران کے ساتھ بیٹھ کر انہیں بہتر انداز میں درپیش مشکلات کے حوالے سے جانکاری افراہم کی ہے ۔ اس دوران جمعرات کو ریاست جموں کشمیر کے کپوارہ ،پلوامہ،ترال، پانپور ،بانڈی پورہ،بارہمولہ کے ساتھ ساتھ درجنوں اضلاع میں یہ مہم باضابطہ شروع ہوئی ہے جس میں لوگوں نے کافی دلچسپی کا مظاہرہ کر کے افسران کو شکایا سے آگاہ کیا ہے ۔اس دوران کئی مقامات پر لوگوں نے کے این ایس نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا ہمیں امید ہے کہ ریاستی گور نر کے دور میں شکایات کا حل ممکن ہے ورنہ انہوں نے اپنی روز مرہ کے شکایات کا ازالہ آج تک نہیں کیا گیا ہے چاہے حکومت کس کی بھی تھی۔ اب لوگوں کے شکایات کا زالہ ہوگا یا نہیں یہ آنے والا کل ہی بتائے گا ۔خیال رہے ریاست جموں کشمیر میں گونر راج میں توسیع اور عوامی سرکار تاحال وجود میں نہ آنے کے باعث ریاست کے عام لوگوں جن میں خاص کر دور افتادہ علاقوںمیں رہائش پزیر آبادی کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے جس کا گورنر انتظامیہ نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے اپنی نوعیت کے الگ اورمنفرد اقدامات کے طور افسران کو ہی لوگوں کے گھروں کی دہلیز پر عوامی شکایات سننے کے لئے روانہ کیا ہے ۔ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی کے سٹیٹ ترجمان اور پنچائتی راج راج سیل کے جنرل سیکرٹری نے آبائی گائوں ڈاڈسرہ ترال میں پہنچ کر یہاں منعقدہ اس پروگرام میں حصہ لینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کہ قدم ریاست جموں کشمیر میںاپنی نوعیت کا ایک منفرداقدام ہے انہوں نے بتایا رہاست جموں کشمیر میں کل 4483پنچائیت ہیں جہاں ہر ایک پنچایت کا ایک گزٹیڈ افسر دورہ کر کے عوامی شکایت کو سن رہا ہے سرکاری ذرائع نے بتایاعوامی شکایات سنے اور انہیں درج کرنے کے بعد ایک رپوٹ جلع انتظامیہ کو سونپ دی جائے گی ۔خیال رہے ریاست جموں کشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی سرکار ٹوٹ جانے کے بعد گزشتہ ایک سے تاحال کوئی سرکار وجود میں نہیں آئی جس کے نتیجے میں گائوں دیہات میں لوگ مشکلات کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیر ترقی کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
عوام کی شکایات سننے کے لئے گور نر انتظامیہ کا تازہ اقدام
ریاست کے متعدد اضلاع میں تشکیل شدہ ٹیموں کی طرف سے شکایات سننے کا سلسلہ شروع