جموں و کشمیر بینک موجودہ حالات سے ابھر کر بہتر طور سامنے آئے گا

چیئرمین اور منیجنگ ڈایئریکٹر کی تعلق داروں اور سرمایہ کاروں کو یقین دہانی

جموں و کشمیر بینک موجودہ حالات سے ابھر کر بہتر طور سامنے آئے گا

 

سرینگر/20 جون : جموں و کشمیر بینک کے موجودہ عبوری چیئرمین اور منیجنگ ڈائیریکٹر جناب راجیش کمار چھبر نے آج تمام تعلق داروں اور سرمایہ کاروں کو ایک بار پھر یہ یقین دہانی کرائی کہ ریاست کے انسداد رشوت ستانی بیوو (ACB)کی چالو تحقیقات یا حالیہ صورتحال یا گرد و پیش خبروں کی وجہ جموں و کشمیر بینک کا معمول کا کام کاج یا اسکاکاروبار کسی بھی صورت میں متاثر نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ یہ بینک ایک ایسا مخصوص مالی ادارہ ہے جو ریاست جموں و کشمیر کیلئے ایک عالمی بینک جیسی حیثیت رکھتا ہے ۔ ہندوستان میں یہ سب سے پرانے بینکوں میں سے ایک، ایسا واحد پرائیویٹ سیکٹربینک ہے جس میں ریاستی سرکار کو تعلق داری کا سب سے بڑا حق حاصل ہے، جو عام بینک کاری کے علاوہ ریاستی سرکار کیلئے بھی بینک کاری کر رہا ہے، ریاست میں آر بی آئی کا نامزد ایجنٹ بھی ہے اور مرکزی سرکار کیلئے ٹیکس وصولنے کی لایئسنز بھی رکھتا ہے۔ ان سب سے بڑھکر اس بینک کوریاستی لوگوں کے ساتھ جو مضبوط جذباتی اور سماجی رشتہ ہے اُسی کی بدولت یہ بینک ریاستی معیشت کی شہہ رگ کہلاتا ہے اور ریاست جموں و کشمیر کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کی خوشحالی کا ضامن بنا ہوا ہے۔ ان باتوں کا اظہار بینک کے موجودہ نو منتخب سربراہ نے اِس مناسبت سے کیا تاکہ چندعوامی خدشات اور وثوثوں کو دور کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ACBکی طرف سے جاری تحقیقاتی عمل ایک ایسا الگ معاملہ ہے جس کامقصد چھان بین کے ذریعے شکایات کا ازالہ ہے اور بینک کے مجموعی نظام کار میں شفافیت اور بہتری لانی ہے ۔ ایک مثبت پہلو سے دیکھا جائے تو یہی عوامی امنگوں کی صحیح ترجمانی ہے کہ یہ بینک ہر صورت میں اپنے تعلق داروں کے سامنے جواب دہ ہے اور اپنے نظام کار میں شفافیت چاہتا ہے۔
جیسا کہ ریاستی سرکار اور بورڈ آف ڈایئریکٹرس بار بار کہتے آر ہے ہیں کہ بینک کی اعلیٰ قیادت میں حالیہ تبدیلی کا مقصد یہ ہے ہر کسی کو یہ باور کرانا ہے کہ کوئی بھی عہدہ یا منصب احتساب سے خالی نہیں ہوتا اور ہر ادارے میں جواب دہی اور شفافیت ایک لازمی امر ہے اور اسی تناظر میںحالیہ دو اہم فیصلے بھی لئے گئے ہیں جس میں بورڈ آف ڈایئریکٹرس نے یہ منظوری دیدی کہ چیئرمین اور منیجنگ ڈایئریکٹر دو عہدوں کو الگ الگ بانٹا جائے گا اور RTIاور CVC کااطلاق عمل میں لایا جائے گا۔چیئرمین نے کہا کہ ان ساری چیزوں کی عمل آوری سے بینک بہت جلد ا پنے کاروبار میں ا ور زیاد ہ اونچائیاں چھوئے گا۔ جیسا کہ ریاستی انتظامیہ نے بھی کئی بار اس بات کودہرایا کہ بینک کی ترقی اور استحکام کیلئے وہ اپنا بھر پور سپورٹ فراہم کریں گے۔ جے کے بینک چیئرمین نے کہا کہ ریاست کی سماجی و معاشی ترقی میں ہی جے کے بینک کی ترقی مضمر ہے۔
بینک چیئرمین نے مزید کہا کہ اس ادارے کی ساڑھے اَسی سالہ تاریخ گواہ ہے کہ کن کٹھن مراحل سے گزر کر اس نے کامیاب ترین منزلوں کو چھوا ہے ، چاہے وہ گزشتہ تیس سالوں سے جاری ریاست کے نا مساعد حالات ہو، سال2014کا ناگہانی سیلاب ہو یاملک کی پوری بینکنگ صنعت میں تنا ؤ جیسی صورتحال کا گزر ہو ، اس بینک نے سارے تناؤ جھیل کر ریاست کی معاشی ترقی میں ایک بہت بڑا کردار ادا کیا۔
مالی سال 2016-17 میں1632 کروڑ روپے کا نقصان دکھانے کے بعد یہ بینک واپس کامیاب منزلوں کی طرف بڑھا۔ چیئرمین نے کہا کہ اس لحاظ سے ہم اپنی ریاستی سرکار اور اپنے تمام گاہکوں کے مشکور ہیں جنہوں نے کئی کٹھن حالات میں ہم پر بھروسہ قائم رکھا اور ہمیں آگے بڑھنے کیلئے حوصلہ بخشا۔ آج ہم ایک بار پھر اپنے تمام تعلق داروں کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ جے کے بینک یہاں کے عوام کا بینک ہے اور عوام کی خواہشات کا احترام ہم پر لازم ہے اور ہماری کامیابی و کامرانی تب تک جاری و ساری رہیگی اور یہ ادارہ بہتر طور سامنے آئے گا جب تک عوام کا اعتماد اور بھروسہ پر قائم و دائم ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.