کانگریس کے سرکردہ لیڈر ڈاکٹر سعید نیشنل کانفرنس میں شامل

نیشنل کانفرنس کی مضبوطی میں ہی خصوصی پوزیشن کے تحفظ کا راز مضمر: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

کانگریس کے سرکردہ لیڈر ڈاکٹر سعید نیشنل کانفرنس میں شامل

سرینگر ۲۱، جون ؍کے این ایس ؍ جموںوکشمیر کو موجودہ بے چینی اور غیر یقینیت کے دلدل سے نجات دلانے کیساتھ ساتھ ریاستی خصوصی پوزیشن کا تحفظ کرنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی ایجنڈا ہے اور اس کیلئے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرکے بابائے قوم کی اس جماعت کو مضبوط سے مضبوط کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کو اپنی رہائش گازہ پر ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر کو موجودہ بے چینی اور غیر یقینیت کے دلدل سے نجات دلانے کیساتھ ساتھ ریاستی خصوصی پوزیشن کا تحفظ کرنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی ایجنڈا ہے اور اس کیلئے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرکے بابائے قوم کی اس جماعت کو مضبوط سے مضبوط کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خیال رہے تقریب کا انعقاد کانگریس کے سرکردہ لیڈر ڈاکٹر سعید کی نیشنل کانفرنس میں شمولیت کے سلسلے میں کیا گیا تھا۔ اس موقعے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ڈاکٹر سعید اور اُن کے حامیوں کا نیشنل کانفرنس میں خیر مقدم کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ پارٹی میں شمولیت کرنے والے نیشنل کانفرنس کی مضبوطی اور عوامی خدمت کیلئے تن دہی سے کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی میں ہی جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے تحفظ کا راز مضمر ہے کیونکہ یہی ایک ایسی عوامی نمائندہ جماعت ہیں جس کی جڑیں ریاست کے تینوں خطوں میں پیوست اور یہاں کے عوام نے اس جماعت کو اپنا خون پسینہ دیکر سینچا ہے۔ دریں اثناء پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر بھی ایک تقریب کا انعقاد ہوا جس میں پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا خیر مقدم کیا گیا۔اس موقعے پر پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور ضلع صدر سرینگرپیر آفاق احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے تینوں خطوں کے عوام سے متحدہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ1947سے ہی ہمیں ٹولیوں میں بانٹنے کی شروعات کی گئی اور کشمیریوں کی آواز کو بے وزن کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ پارٹی لیڈران نے کہا کہ جموں اور لداخ میں نئی پارٹیاں اور نئے اتحاد معرض وجود کیوں نہیں آرہے ہیں، یہ سرگرمیاں صرف کشمیر میں ہی کیوں دیکھنے کو ملتی ہیں؟ اس پر عوام کو غور وخوض کرنا چاہئے کیونکہ یہ سب کچھ ہماری آواز کو تقسیم کرنے کیلئے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے نیشنل کانفرنس آج بھی دشمنوں کیخلاف صف آراء ہے اور یہی ایک سیاسی جماعت ہے جو ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنے کا مادہ رکھتی ہے۔ پارٹی لیڈران نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے نیشنل کانفرنس اگلی حکومت بنائے گی اور ہماری حکومت سب کو ساتھ لے کر چلے گے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس تمام اقلیتوں کیساتھ انصاف کرنے کے ساتھ ساتھ نیشنل کانفرنس ریاست کے تمام خطوں اور ذیلی خطوں کی علاقائی خودمختاری کیلئے وعدہ بند ہیں۔ پارٹی لیڈران نے مرکزی سرکار سے اپیل کی کہ وہ سخت گیر پالیسی سے گریز کر کے پاکستان کے افہام وتفہیم کی بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو سیاسی طور پر بات چیت شروع کریں ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن لوٹ آنے کی واحد صورت کہ مسئلہ کشمیر کو اہل کشمیر کے امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہئے اور ریاست کے لوگوں کو دفعہ 370 تحت جو آئینی اور جمہوری مراعت دئے گئے ہیں ان کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہئے اور ایسے تمام حربوںپر روک لگا دی جانی چاہئے جو ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کیلئے کئے جارہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.