سرینگر ۲۲، جون ؍کے این ایس ؍ جنوبی کشمیر برصغیر خصوصاً ریاست جموں وکشمیر میں مکمل امن کی بحالی اور ہندوستان اور پاکستان کی خوشحالی ترقی کا راز صرف اور صرف ہند پاک دوستی اور خاص کر مسئلہ کشمیر کے حل ہی میں مضمر ہے ۔ جنگ و جدل ، تلخیاں اور رنجشیں جاری رہنے سے خوشگوار تعلقات ، متاثر ہونے کا ہمیشہ اندیشہ رہتا ہے اس لئے مل جل کر اپنے حل طلب مسائل حل کرنا ہی دور اندیشی اور تدبر کا طریقہ رہا ہے۔ہندوستان اورپاکستان کے رہنماؤں سے اپیل کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے صوبہ جموں کے خطہ چناب پونچھ راجوری کے مینڈھر ، سندھر بنی ، سرنکوٹ ، تھانہ منڈی ، نوشہرہ کے کنوینشنوں سے خطاب کرتے ہوئے ان باتوں کا اظہار کیا ۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق علی محمد ساگر نے ہند وپاک کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو افہام و تفہم کے ساتھ حل کریں اور بات چیت میں کشمیری نمائندوں کی شرکت لازمی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ہی اس سرزمین کے مالک یعنی جموں کشمیر اور لداخ کے پشتنی باشندے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی سوچ 35 اے اور دفعہ 370 کے بارے میں یکساں اور یک روح ہے۔ جموں کے لوگ سمجھ دار ہے اور فخر ہے کہ آنجہانی مہاراجہ ہر سنگھ جی نے بڑی دور اندیشی سے 35 اے اور دفعہ 370 سے مشروط الحاق کیا تھااور فوج بھی کشمیر میں لائی تھی ۔ انہوں نے کہا نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کو مقدم ٹھہرایا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس جماعت نے 1952 پوزیشن کی بحالی یعنی اندرونی خودی مختاری جو بدقسمتی سے مرکز کی طرف سے کٹپتلی حکومتیں ہم پر ٹھو س کر بنائی تھی اور جن کے ذریعے ان دفعات کی بے کنی کی گئی ۔ انہوں نے مانگ کی کہ ریاست میں جلد سے جلد عوامی سرکاری وجود میں لائی جائے اور اس سلسلے میں مرکز کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ریاستی اسمبلی کے الیکن کرائی جائے ۔ کنوینشنوں سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈران میاں الطاف احمد ، مشتاق احمد بخاری ، جاوید رانہ اور خاص کر صدر صوبہ جموں دیویندر سنگھ رینہ نے بھی خطاب کیا اور کہاکہ خطہ چناب کے لوگوں کی پسماندگی ، غربت ، افلاس سے نجات دلانے کے لئے مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی ہی دین ہے جنہوں نے ریاست کے لوگوںکو 118 سال شخصی راج کی غلام کے ساتھ ساتھ سودخواری ، بیگاری اورغلامی سے نجات دلایا ۔ پسماندہ طبقوں کی زندگی خوشحال اور فارغ الباغ بنایا ، تعلیم عام کی اور آج لوگ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو کر بڑھے بڑے عہدوں پر فائز ہو رہیں ہے۔جن میں پسماندہ طبقوں کے لوگ بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر کے ریاست کو ہر سطح پر تباہی اور بربادی کے دھانے پرلائی ۔ کشمیر وادی کو جہنم زار بنادیا ۔ ریاست کے لوگوں کے مالی مختاری سے محروم کر دیا ، کنبہ پروری ، کرپشن اور قتل وغارت کا بازار گرم کر دیا اور ریاست میں فرقہ پرستی کی بیچ بو دی جس کے لئے اہل کشمیر ان وطن اور ضمیرفروشوں کو کبھی بھی معاف نہ کریں گے۔
ہندپاک کی دوستی سے ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل مضمر : علی محمد ساگر
خطہ چناب کو ترقی کی شاہراہ پر اُستوار کرنا این سی کی دین