جنگجو بھرتی اور سنگ باری میں کمی؛ گولی کا جواب گلدستے سے نہیں دیا جائیگا
سرینگر ۲۲، جون ؍کے این ایس ؍ ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ حریت لیڈران بھارت کیساتھ مذاکرات کیلئے بالکل تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات میں کافی بدلائو دیکھنے کو مل رہا ہے ، ایک وقت پالیمانی وفود کیلئے دروازے بند رکھے گئے تاہم آج حریت خود بات چیت کیلئے آمادہ ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیرمیں سنگ باری کے واقعات میں کافی حد تک کمی آئی ہے، یہاں ہر جمعہ کی نمازکے بعد سنگ باری ہوا کرتی تھی، ہم نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی نوجوان اپنی جان گنوادے۔ ہم نوجوانوں کو مین اسٹریم میں واپس لانا چاہتے ہیں۔گورنر نے حریت کانفرنس (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی جانب سے وادی کشمیر میں منشیات کے بڑھتے استعمال پر سخت تشویش ظاہر کرنے پر حریت چیرمین کی سراہنا کی۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے سنیچر کوایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب پر بولتے ہوئے اس بات کا سنسنی خیز انکشاف کیا کہ حریت لیڈران مرکزی سرکار کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے۔گورنر نے بتایا کہ یہ بڑی حوصلہ افزائی کی بات ہے کہ حریت والے اب مرکزی سرکار کیساتھ مذاکرات چاہتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حالات میں کافی بدلائو دیکھنے کو مل رہا ہے کیوں کہ جب میں نے ریاست کی گدھی سنبھالی تب اور آج کے حالات میں کافی حد تک بدلائو آیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حریت والوں نے ایک وقت میں پارلیمانی وفود کیلئے دروازے بند رکھے ۔ ایک وقت ایسا بھی تھا جب حریت والوں نے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کیلئے دروازے بند رکھے تاہم آج بڑی خوشی کی بات ہے کہ حریت والے خود مرکزی سرکار کیساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالات دھیرے دھیرے پٹری پر آنے شروع ہوچکے ہیں اور سب لوگوں پر آہستہ آہستہ اس کا اثر پڑرہا ہے۔گورنر نے بتایا کہ مقامی نوجوانوں کی جنگجو صفوں میں بھرتی بند ہوگئی ہے اورپتھرائو کے واقعات میں بھی کافی حد تک کمی آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی نوجوان اب جنگجوئوں کی صفوں میں شرکت کرنے سے گریز کررہے ہیںجبکہ ہر جمعہ کے بعد پتھرائو میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو مثبت طریقے پر تعمیر و ترقی کو مزید پروان چڑھانے میں استعمال کرنا چاہیے۔ ہماری کوشش یہی ہے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو مثبت طریقے پر بروئے کار لایا جائے۔ ہمیں یہ ہرگز اچھا نہیں لگتا کہ کوئی نوجوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔جب بھی کوئی نوجوان اپنی جان گنوا بیٹھتا ہے ہمارے دل چھلنی ہوجاتے ہیں۔ ہم تو یہاں کے نوجوانوں کو واپس لانا چاہتے ہیں تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ جب فورسز کے سامنے گولی چلے گی تو اس کا جواب گلدستے سے نہیں دیا جائیگا۔انہوں نے دوٹوک الفاظ میں بتایا کہ گولی کا جواب گولی سے ہی دیا جائیگا۔گورنر نے بتایا کہ ہمارے نوجوانوں کو بے بنیاد نعروں کی آڑ میں بہکایا جارہا ہے۔ انہیں کہا جارہا ہے کہ اگرمرجائوگے تو جنت ملے گی۔گورنر نے بتایا کہ کشمیری نوجوانوں کے سامنے دو جنتیں ہیں ایک توخود کشمیر جسے جہانگیر بادشاہ نے گھوڑے سے اُتر کر خطاب دیا تھا اور دوسرے مرنے کے بعد والی جنت اور اگر یہاں کے نوجوان ایک مسلمان کے طور پر اپنی زندگی کو گزاریں گے تب دوسری جنت بھی ملے گی۔گورنرنے بتایا کہ کشمیر جنت ہے اور اسے بھارت کی سب سے خوب تر ریاست بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کا الگ سے اپنا آئین ہے،میری سرکاری گاڑی پر بھی ریاست کا الگ سے جھنڈا لہراتا نظر آتا ہے۔گورنر نے نوجوانوں کو ریاست کا مستقبل قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ ان کو بے بنیاد نعروں کی آڑ میں گمراہ کرنے کے بجائے ان کی صلاحیتوں کو سہی سمت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے 22ہزار طلبا بیرون ریاست کے مختلف کالجوں اور یونی ورسٹیوں میں زیر تعلیم ہے اور ان کی سہولیات کیلئے مرکزی سرکار نے ہر ایک ریاست میں الگ الگ لیزان آفیسر تعینات کردئے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے موقعے یہ افسران ہمارے بچوں کی ہر ممکن مدد فراہم کریں۔گورنرنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی جانب سے گزشتہ جمعہ کو مرکزی جامع مسجد میں وادی کشمیر میں بڑھتے منشیات کے کاروبار پر تشویش کی سراہنا کی۔ گورنر نے بتایاکہ مجھے بڑی خوشی محسوس ہوئی جب حریت (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے وادی کشمیر میں منشیات کے بڑھتے استعمال پر اپنی تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف کشمیر بلکہ جموں میں بھی اس ناسور نے وبائی صورتحال اختیار کی ہے جس پر فوری قابو پانے کی ضرورت ہے۔
حریت لیڈران بات چیت کیلئے تیار: گورنر کا انکشاف
سماجی مسائل پرمیر واعظ کی تشویش حوصلہ افزا