سرینگر ۲۵ ، جون ؍ کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس لیڈر اور جنوبی کشمیر کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے بامعنی اور دیر پا حل کیلئے مذاکرات شروع کئے جائیں۔ انہوں نے مرکزی و ریاستی سرکار پر زور دیا کہ وہ عوامی حکومت کو برسر وجود میں لانے کیلئے ریاست جموں وکشمیر میں فوری طور پر اسمبلی انتخابات سے متعلق اعلان کریں۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس لیڈر اور جنوبی کشمیر کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے منگلوار کو پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کے بامعنی حل کی خاطر مذاکرات کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے بتایا مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کیلئے ایک خاکہ تشکیل دینے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کل ہر کوئی جمہوریت کی باتیں کرتا ہے تاہم جموں وکشمیر کو حقیقی جمہوریت سے سرے سے ہی محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر جمہوریت کو جگہ فراہم کرنے کیلئے ایک جوابدہ حکومت کی ضرورت ہے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں جلد از جلد عوامی حکومت کو برسر وجود میں لانے کی خاطراسمبلی انتخابات کو منعقد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں صدر راج کی سرے سے ہی گنجائش موجود نہیں تھی لیکن بلاجواز طریقے پر اسمبلی انتخابات کو التوا میں رکھا گیا جس کے نتیجے میں عوام کو اپنی پسندیدہ سرکار سے محروم رکھا گیا۔جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے بتایا کہ اسمبلی انتخابات کو مزید التوا میں رکھنے کی خاطر اب حد بندی سے متعلق باتیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں ترقی کا کہیں پر نام و نشان موجود نہیں ہے۔ یہاں پر بجلی کا ڈھانچہ بھی بری طرح سے متاثر ہے جبکہ سیاحتی شعبہ آخری ہچکیاں لے رہا ہے۔
شمیر حل کیلئے بات چیت شروع کی جائے: جسٹس مسعودی
عوامی حکومت کو وجود میں لانے کی خاطر اسمبلی انتخابات منعقد کئے جائیں