اننت ناگ میں مبینہ طبی غفلت سے حاملہ خاتون کی موت

انکوائری کے احکامات صادر،پولیس میں معاملہ درج

اننت ناگ میں مبینہ طبی غفلت سے حاملہ خاتون کی موت

اننت ناگ ۲۶ ، جون ؍ کے این ایس ؍ زنانہ ہسپتال شیرباغ اننت ناگ میں طبی عملے کی مبینہ لاپرواہی سے حاملہ خاتون موت کی آغوش میں چلی گئی جس کے بعد جاں بحق خاتون کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے واقعے کیخلاف سخت احتجاج کیا۔ ادھر مبینہ طبی غفلت شعاری سے متعلق حقائق کو منظر عام پر لانے کیلئے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے انکوائری ٹیم تشکیل دی ہے جسے فوری طور پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس دوران پولیس نے بھی واقعے سے متعلق کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق زنانہ ہسپتال شیرباغ اننت ناگ میں منگلوار کو اُس وقت ہنگامہ خیز صورتحال رونما ہوئی جب یہاں طبی عملے کی مبینہ لاپرواہی کے نتیجے میں حاملہ خاتون موت کی آغوش میں چلی گئی۔ معلوم ہوا کہ 25 سالہ شوبی جان اہلیہ محمد حسین بٹ ساکن سرنل اننت ناگ گذشتہ روز مبینہ طورطبی غفلت شعاری کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئی۔جا ں بحق خاتون کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ دردزہ میں مبتلا شوبی جان کو منگلوار کو ڈاکٹروں کی صلاح کے بعد زنانہ ہسپتال شیر باغ منتقل کیا گیا۔ اس دوران یہاں موجود طبی عملے میں دردزہ میں مبتلا خاتون کو بچے کو جنم دینے سے قبل ہلکا ناشتہ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے شوبی جان کیلئے دوپہر 2بجے کا وقت مقرر کیا تھا تاہم مقررہ وقت پر کوئی بھی ڈاکٹر صاحب نے یہاں پہنچنے کی زحمت گوارانہیں کی۔اہلخانہ کا کہنا تھا کہ شوبی جان کے ساتھ موجود رشتہ دار خاتون نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ حاملہ خاتون کے پیٹ میں کوئی حرکت نہیں ہے جس کے بعد انہوں نے ڈاکٹروں کو مطلع کیا تاہم اطلاع فراہم کرنے کے بعدبھی یہاں کسی بھی ڈاکٹرنے اس کا سنجیدہ نوٹس نہیں لیا اور اس طرح شوبی جان کو رات 11بجے تک انتظار کرایا گیا۔انہوں نے کہا کہ حاملہ خاتون کو رات کے 11بجے لیبر روم میں منتقل کیا گیا تاہم اس دوران یہاں کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہیں رہا اور نہ ہی اہلخانہ میں سے کسی بھی یہاں رہنے کی اجازت دی گئی۔اہلخانہ نے بتایا کہ شوبی جان کو صبح کے 3بجے آپریشن ٹھیٹر پہنچایا گیالیکن یہاں پردروازے کو بند رکھتے ہوئے رشتہ داروں کو مزید شش و پنج میں مبتلا کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے بعد آپریشن ٹھیٹر کا دروازہ تب کھولا گیا جب یہاں صبح 6:30بجے پولیس کی ٹیم وارد ہوئی۔اہلخانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کی غفلت شعاری کے نتیجے میں دردزہ میں مبتلا خاتون کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔ادھر ہسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر ایم وائی زاگو کے مطابق معاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیاہے اور تحقیقات کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم میں ڈاکٹرعقیلہ اور ڈاکٹر مسرت شامل ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ ٹیم کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جلد سے جلد اپنی رپورٹ پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ انکواری رپورٹ کے تحت جس کسی بھی کو ملوث پایا گیا اُس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ادھر پولیس نے واقعے کا الگ سے نوٹس لیتے ہوئے 174سی آر پی سی کے تحت کیس رجسٹر کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ واقعے میں جس کسی بھی ملوث پایا جائے گا اُسے بخشا نہیں جائیگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.