بدامنی اور ناگفتہ بہ صورتحال کیلئے کانگریس اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ ذمہ دار
سرینگر ۲۹ ، جون ؍ کے این ایس ؍ بی جے پی جنرل سیکرٹری رام مادھو نے کشمیر سے متعلق مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370کو ہر حال میں ختم ہونا ہے۔ انہوں نے جموں وکشمیر میں جاری ناگفتہ بہ صورتحال کیلئے کانگریس اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ دونوں نے 1987کے انتخابات میں دھوکہ دہی سے عوامی منڈیٹ پر شب خون مارا جس کے نتیجے میں پاکستان اور آئی ایس آئی نے یہاں کی صورتحال کا ناجائز فائدہ اُٹھاکر یہاں بدامنی اور اضطرابی کیفیت کو پروان چڑھایا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکرٹری رام مادھو نے سنیچرکو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے کشمیر سے متعلق پارلیمنٹ میں دئے گئے بیان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ دفعہ 370کو ہر حال میں ختم ہونا ہے۔رام مادھو نے کہا کہ ’’جہاں تک دفعہ 370کا تعلق ہے ہماری نظریہ اور وعدہ سب کو یاد ہے، اس دفعہ کو مکمل طور پر ختم ہوکے رہنا ہے جیسا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی لوک سبھا میں واضح کردیا‘‘۔بی جے پی لیڈر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت اس بات کیلئے وعدہ بند ہے کہ کشمیر کے سبھی مسائل حل کئے جائیں گے اور ہم اُس پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370ایک عارضی دفعہ تھی جب اس کو سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے متعارف کرایا تو انہوں نے بذات خود اس بات کا اعتراف کیا کہ مذکورہ دفعہ عارضی ہے اوریہ خود بہ خود ختم ہوجائیگی۔ بی جے پی جنرل سیکرٹری نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے کشمیر میں دہشت گردی کے بیچ بوئے جس کے بعد پاکستان نے اس ساری صورتحال کا استحصال کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں جو دہشت گردی جاری ہے اُس کی ذمہ دار کانگریس اور نیشنل کانفرنس ہے جس کے بعد پاکستان نے اس نازک صورتحال کا ناجائز فائدہ اُٹھا کر اسے اپنے حق میں استعمال کرنا شروع کردیا۔انہوں نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر میں بی جے پی صرف ڈھائی سال کے عرصے تک اقتدار میں رہی اور یہ صرف کانگریس پارٹی تھی جو ملک کی مختلف ریاستوں میں کئی دہائیوں تک حکومت کرتی رہی اور فی الوقت جوغیر یقینی صورتحال کشمیرمیں جاری ہے اُس کیلئے کانگریس ہی ذمہ دار ہے۔رام مادھو کے مطابق کشمیر میں جو خراب صورتحال پائی جارہی ہے کانگریس اس میں برابر کی حصہ دار ہے۔بی جے پی لیڈر نے ملک کے پہلے وزیر اعظم اور کانگریس کے چوٹی کے لیڈر آنجہانی جواہر لعل نہرو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نہرو کے دور اقتدار سے آج تک یہاں جتنے بھی مسائل رہے وہ کانگریس کی ناقص حکومت سازی کی دین ہے۔ایک سوال کے جواب میں رام مادھو کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جاری دہشت گردی اور انتہا پسندی کو پاکستان اور آئی ایس آئی ہر ممکن مدد فراہم کرتا رہا ہے جو کہ ایک مبرہن بات ہے تاہم جب ریاست جموں وکشمیر میں 1987میں ہوئے انتخابات میں کانگریس اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی مشترکہ کوششوں سے دھاندلیاں عمل میں لائی، تو اُس وقت وہاں جاری بدامنی اور اضطرابی کیفیت تشدد آمیز واقعات میں تبدیل ہوئیں جس کا پاکستان اور آئی ایس آئی نے بھر پور فائدہ اُٹھایا۔انہوں نے بتایا کہ کانگریس پارٹی کشمیر میں وقوق پذیر ہوچکی غیر یقینی صورتحال سے اپنا دامن نہیں بچاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ریاست جموں وکشمیر کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا اور آج جو خون خرابہ اور افرا تفری وہاں پائی جارہی ہے اس کی اصل وجہ کانگریس ہے۔انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی نے ریاست جموں وکشمیر میں 1987کے دوران ہوئے انتخابات میں لوگوں کے منڈیٹ کو پوری طرح سے مسخ کردیا۔ کشمیرنیوز سروس کے مطابق رام مادھو کے بقول 1987میں منعقدہ انتخابات کے دوران ریاست جموں وکشمیر کے عوام نے اپنے پسندیدہ نمائندوں کا انتخاب کیا تاہم کانگریس اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوگوں کے منڈیٹ پر کاری ضرب لگاکر دھوکہ دہی کی ایک نئی رقم تاریخ کی۔ انہوں نے برستے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ 1987میں ہوئے انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر دھاندلیاں کی گئیں جس کے نتیجے میں لوگوں کے اندر ایک لاوے نے جنم لیا کیوں کہ کانگریس اور اُن کے معاونین نے دھوکہ دہی کی تاریخ رقم کرتے ہوئے لوگوں کے منڈیٹ کو ضائع کردیا۔رام مادھو کے بقول اس ساری صورتحال کا پاکستان اور آئی ایس آئی نے بھر پور فائدہ اُٹھاتے ہوئے کشمیر میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو مدد دے کر یہاں حالات خراب کروائے۔
دفعہ370کو ہر حال میں ختم ہونا ہے: رام مادھو
1987کے انتخابات میں دھوکہ دہی کی نئی تاریخ رقم کی گئی