مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر یاترا کا انعقاد ناممکن: ایس ایس پی گاندربل

ماضی کے مقابلے میں امسال سیکورٹی کے مثالی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں

مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر یاترا کا انعقاد ناممکن: ایس ایس پی گاندربل

گاندربل ۱، جولائی ؍ کے این ایس ؍ 46دنوں پر محیط سالانہ امرناتھ یاترا کو بلا خلل جاری رکھنے کیلئے امسال سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ معلوم ہو اہے کہ یاترا کو شرپسندوں کے ناپاک عزائم سے محفوظ رکھنے کیلئے حالات و واقعات پر کڑی نگاہ بنائے رکھنے کیلئے ڈرون کیمروں سمیت جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جارہا ہے جس کیلئے اہلکاروں کو خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق 46دنوں پر محیط سالانہ امرناتھ یاترا کو خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے اور بلا خلل جاری رکھنے کیلئے ماضی کے مقابلے میں امسال سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ یاترا کے پہلے روز یاتریوں اور سادھوئوں پر مشتمل پہلا قافلہ سونہ مرگ کے بال تل یبس کیمپ پر صحیح سلامت پہنچ گیا جبکہ اس دوران انتظامیہ نے سیکورٹی کے کڑے بندوبست کئے تھے۔یکم جولائی سے شروع ہوچکی سالانہ امرناتھ یاترا 46دنوں پر مشتمل ہوگی جو15اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ گھپا کے درشن کیلئے اب تک ملک بھر کی ریاستوں سے اب تک قریباً ڈیڑھ لاکھ یاتریوں نے رجسٹریشن کروائی ہے۔یاتریوں پر مشتمل پہلے قافلے کو سوموار کو ڈومیل بال تل سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گاندربل شفقت اقبال نے ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ اس موقعے پر ان کے ہمراہ ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال، ایس ایس پی یاترا، ایس ایس پی جوائنٹ پولیس کنٹرول روم، کیمپ ڈائریکٹر کے علاوہ دیگر افسران موجود تھے۔ادھر ایس ایس گاندربل خلیل احمد پوسوال نے کشمیرنیوز سروس کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یاتریوں پر مشتمل پہلا قافلہ سوموار کو حفاظت کیساتھ بال تل بیس کیمپ پہنچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یاترا کی حفاظت کیلئے امسال سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں امسال یاترا کو خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے کیلئے سیکورٹی کے کڑے بندوبست کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یاترا کئی برسوں سے جاری ہے تاہم امسال ماضی کے مقابلے میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ایس ایس پی نے بتایا کہ ماضی میں پائی جانے والی خامیوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور انہیں دور کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے حفاظت کے سنجیدہ اقدامات اُٹھائے گئے ہیں اور یاترا سے متعلق جملہ اُمور کو اپ ڈیٹ رکھنے کیلئے تمام ایجنسیوں کو تال میل بنائے رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔پوسوال کے مطابق امسال یاترا کو شرپسندوں کے ناپاک عزائم سے محفوظ رکھنے کیلئے حالات و واقعات پر کڑی نگاہ بنائے رکھنے کیلئے ڈرون کیمروں، موبائل اسکینرز کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کو بھی استعمال کیا جارہا ہے تاکہ شرپسندوں پر کڑی نگاہ رکھی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں یاترا کو خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے کیلئے وعدہ بند ہے اور یاترا کی سیکورٹی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ لوگوں کی طرف سے یہ شکایت کہ یاترا کی نقل و حرکت کے دوران عام ٹریفک میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ، سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ایس ایس پی گاندربل نے بتایا کہ اس حوالے سے صرف 15سے 20منٹ تک گاڑیوں کو روک دیا جاتا ہے تاکہ کوئی شرپسند کسی گاڑی کو استعمال کرکے لیت پورہ طرز پر کوئی حملہ انجام نہ دے۔تاہم انہوںنے صاف کردیا کہ یاترا کو خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے کے لیے مقامی لوگوں کی فیاضی بھی قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں کی مہمان نوازی اور دیگر اُمور کی فراہمی کیلئے 15ہزار کے قریب شال بیوپاری، گھوڑے بان، ریڑے بان وغیرہ کھلے دل سے یاتریوں کی آو بھگت کررہے ہیں جو کہ ایک حوصلہ افزا بات ہے۔انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر یاترا کا انعقاد ناممکن ہے۔ادھر یاتریوں کے پہلے قافلے کو رورانہ کرنے کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے دیگر افسران کے ہمراہ یہاں انتظامات سے متعلق یاتریوں کیساتھ تبادلہ خیال کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.