سرینگر ۲، جولائی ؍ کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس نے سرینگر جموں وشاہراہ پر قاضی گنڈ سے ناشری تک عام ٹریفک پر 5گھنٹوں کی پابندی پر زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس قسم کے غیر دانشمندانہ اور عوام کش اقدامات سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے انتظامیہ کی طرف سے لئے گئے فیصلے کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجوہ گورنر انتظامیہ کو اس قسم کے غیر دانشمندانہ فیصلے لینے کیلئے جانا جاتا ہے۔ اس فیصلے سے سرینگر جموں شاہراہ پر عام ٹریفک کی نقل و حمل بہت زیادہ متاثر ہوگی۔ کشمیر کو ملک سے جوڑنے والی واحد شاہراہ پہلے ہی موسم کی خرابی اور دیگر وجوہات کی وجہ سے بند رہنے سے لوگوں کیلئے وبال جان بن کر رہ گئی ہے کہ اب 5گھنٹوں کی پابندی عائد کرکے لوگوں کے مسائل اور مشکلات میں مزید اضافہ کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر دانشمندانہ حکمنامے سے نہ صرف مقامی لوگوں کی نقل و حمل بری طرح متاثر ہوگی بلکہ سیاحوں آمد و رفت بھی متاثر ہوئے بنا نہیں رہے گی۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر ٹریفک کی پابندی سے یہاں کا تاجر طبقے کو بھی اپنا شکار بنائے گا جو پہلے ہی مختلف وجوہات کی بنا پر اقتصادی بدحالی کے شکارہیں۔این سی لیڈر نے بتایا کہ کشمیریوں نے ہر وقت اور ہر حال میں یاترا کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا رول نبھایا ہے ۔ ایک روز پہلے گورنر ستیہ پال ملک کشمیریوں کے رول کی سراہناکرتے ہیں اور دوسرے روز کشمیریوں پر تغلقی فرمان جاری کرکے کشمیریوں کو سزا دینے کے مرتکب ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس غیر دانشمندانہ فیصلے کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔
شاہراہ پر پابندی کشمیریوں کو سزا دینے کے مترادف
غیر دانشمندانہ اور عوام کُش فیصلہ فوری طور پر منسوخ کیا جائے: ساگر