4823یاتریوں پر مشتمل تیسرا قافلہ گھپا کی جانب روانہ

شیش ناگ پہلگام میں یاتری دل کا دورہ پڑنے سے فوت

4823یاتریوں پر مشتمل تیسرا قافلہ گھپا کی جانب روانہ

سرینگر ۲، جولائی ؍ کے این ایس ؍ 4823 افراد پرمشتمل یاتریوں کا تیسرا جھتہ 223گاڑیوںمیں سخت سیکورٹی حصار کے یبچ بل تل اور ننون بیس کیمپوں کے لیے جموں سے منگلوار کی صبح روانہ ہوا جس کے ساتھ ہی اب تک کل ملاکر ملک کی مختلف ریاستوں سے 8403یاتریوں سے گھپا کے درشن مکمل کرلئے۔ادھر پہلگام میں 65سالہ یاتری دل کا دورہ پڑنے سے لقمہ اجل بن گیا۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق جموں کے بھگوتی نگر یاتری نواس سے منگلوار کی صبح223گاڑیوں میں سوار 4823امر ناتھ یاتریوں کا تیسرا جتھہ گپھا کی درشن کے لئے کانوائے کی شکل میں سخت سیکورٹی کے حصار میں روانہ ہوا ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھگوتی نگر یاتری نواس سے 4823یاتری منگلوار کوصبح سویرے امر نات کی درشن کے لئے روانہ کئے گئے ۔معلوم ہوا ہے کہ منگلوار کو امر ناتھ یاترا روایتی راستوں ننون اور بال تل سے جاری رہی جس کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں یاتری گھپا کے لئے روانہ ہو ئے ۔ننون کیمپ کے ایک منتظم نے بتایا کہ منگلوار کی صبح سے ایک ہزار سے زیادہ یاتری گھپا کی طرف مختلف گروپوں میں روانہ کئے گئے ۔واضح رہے کہ یکم جولائی سے شروع ہو چکی امر ناتھ یاترا46دنوں پر مشتمل ہوگی جس دوران ملک کی مختلف ریاستوں سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد یاتریوں سے رجسٹریشن کروائی ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا کہ یاتریوں پر مشتمل تیسرے قافلے 3759مرد، 936خواتین اور 128سادھو شامل ہیں جو 223گاڑیوں کے قافلے کے ذریعے امرناتھ کی طرف روانہ ہوئے۔ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ قافلہ بھگوتی نگر کے یاتری نواس سے منگلوار کی صبح 3:30بجے روانہ ہوئے جس دوران یہاں بم بم بولے کے نعروں کی گونج سنائی دے رہی تھی۔ادھر منگلوار کوایک یاتری دل کا دورہ پڑجانے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گیا۔ معلوم ہوا کہ 65سالہ کرشن ولد آسارام کو شیش ناگ پہلگام کے مقام پر دل کا دورہ پڑا تاہم یہاں موجود دیگر یاتریوں نے اُسے ہسپتال پہنچایا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔ معلوم ہوا کہ 65سالہ کرشن گھپا کی طرف گامزن تھا کہ اسی دوران شیش ناگ کے مقام پر وہ اچانک زمین پر گر پڑا جس کے نتیجے میں مفلوج ہوا۔ اس دوران یہاں موجود لوگوں نے اسے نزدیکی میڈیکل سنٹر منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں سے اُسے مردہ قرار دیا۔خیال رہے امسال یاترا کو خوشگوار ماحول میں منعقد کرانے کیلئے سیکورٹی کے کڑے انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.