نرونی شوپیان کے میوہ باغ میں مسلح تصادم آرائی

حزب کا مقامی جنگجو جاں بحق، اسلحہ و گولہ بارود ضبط

نرونی شوپیان کے میوہ باغ میں مسلح تصادم آرائی

انٹرنیٹ بریک ڈائون اور ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ؛ جاں بحق جنگجو کی تجہیز و تکفین میں بڑی تعداد میں لوگ شریک
شوپیان ۵، جولائی ؍ کے این ایس ؍ پہاڑی ضلع شوپیان کے بٹہ پورہ نرونی علاقے میں فوج اور جنگجوئوں کے مابین مسلح جھڑپ میں حزب المجاہدین سے وابستہ ایک مقامی جنگجو جاں بحق ہوا ہے جس کی تحویل سے پولیس نے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر علاقے میں جھڑپ شروع ہونے کیساتھ ہی انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے موبائل انٹرنیٹ خدمات کو اگلے احکامات تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ادھر پولیس نے جاری بیان میں کہا کہ مذکورہ جنگجو سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں پر متعدد ہلاکتوں اور حملوں میں ملوث رہا ہے۔ اس دوران پولیس نے جنگجو کی لاش کو قانونی و طبی لوازمات کے بعد ورثا کے سپرد کیا جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں جنگجو کی تجہیز و تدفین عمل میں لائی گئی۔ ادھر جنگجو کی ہلاکت کے خلاف شوپیان اور مضافاتی علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران یہاں تمام قسم کی سرگرمیاں ٹھپ رہی جبکہ سڑکوں پر سے گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی مسدود ہوکر رہ گئی۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پہاڑی ضلع شوپیان کے نر ونی علاقے میں جمعہ کی صبح اُس وقت گولیوں کی گن گڑاہت سنائی دی جب فوج و فورسز نے علاقے میں جنگجوئوں سے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد یہاں کارڈی اینڈ سیرچ آپریشن عمل میں لایا۔ نمائندے کے مطابق فوج کی 44آر آر، ایس او جی اورسی آر پی ایف کی بھاری جمعیت نے جمعہ کی علی الصبح جنگجوئوں سے متعلق اطلاع موصول ہونے کے بعد نرونی علاقے کا کڑا محاصرہ عمل میں لایا۔ سیکورٹی فورسز کو مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ نرونی گائوں میں میوہ باغات کے اندر 2سے 3جنگجو چھپے بیٹھے ہیں جس کے بعد فورسز نے گائوں کا مشترکہ کارڈ عمل میں لاکر گائوں کے ارد گرد سخت پہرا بٹھاتے ہوئے یہاں پرندے کو بھی پر مارنے کی اجازت نہیں دی۔ مقامی لوگوں کے مطابق فورسز نے فرار کے تمام ممکنہ راستوں کو سیل کرتے ہوئے گائوں کے اندرون و بیرونی راستوں پر درجنوں موبائل بنکروں کو تعینات کرنے کے علاوہ یہاں فورسز کی مزید کمک طلب کی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ فورسز نے جونہی گائوں میں موجود میوہ باغ کے اندر تلاشی کی غرض سے پیش قدمی کی تو یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فورسز پر جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کرنی شروع کردی جس کے بعد فورسز اہلکاروں نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جنگجوئوں کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے بتایا کہ طرفین کے درمیان کچھ وقفے تک شدید گولیاں چلی جس کے بعد یہاں خاموشی طاری ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ فورسز نے جونہی باغ کے اندر پیش قدمی شروع کی تو یہاں میوہ باغ سے ایک جنگجو کی لاش برآمد کی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران مارے گئے جنگجو کی لاش کو تحویل میں لیا گیا جس کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد ضبط کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جنگجو کی شناخت اور تنظیمی وابستگی سے متعلق تفصیلات کو جاننے کیلئے پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کردی جس کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ مارے گئے جنگجو کی شناخت سمیر احمد سہہ ساکن شوپیان کے طور پر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مارا گیا جنگجو حزب المجاہدین کیسا تھ وابستہ تھا اور پولیس کو کافی عرصے سے مطلوب تھا۔ پولیس ترجمان کے مطابق سمیر احمد سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں کی ہلاکتوں اور حملوں میں ملوث رہا ہے جس کے خلاف کئی ایف آئی آر پولیس ریکارڈ میں درج ہے۔اس موقعے پر پولیس نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ جائے جھڑپ کی جانب پیش قدمی کرنے سے مکمل گریز کریں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جائے جھڑپ پر طرفین کی گولہ باری کے نتیجے میں یہ امکان رہتا ہے کہ کوئی بارودی شل پھٹنے سے رہ گیا ہو لہٰذا جب تک نہ پولیس جائے جھڑپ کو بارودی مواد سے مکمل طور پر صاف و پاک کریگی تب تک عوام یہاں آنے سے احتراز کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں اُمید ہے کہ عوام پولیس کی ایڈوزائزری پر من و عن عمل پیرا ہوگی۔اس دوران علاقے میں جمعہ کی صبح جونہی جھڑپ شروع ہوئی تو انتظامیہ نے وقت ضائع کئے بغیر ہی موبائل انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا۔ انتظامیہ کے ایک افیسر نے کشمیرنیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اکثر و بیشتر جھڑپوں والے مقامات اور مضافات میں بے لگام افواہ بازی کے نتیجے میں امن عامہ کو نقصان پہنچنے کا ندیشہ رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مواقع پر شرپسند عناصر حالات کا بھر پور طریقے سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرتے ہیں اور سادہ لوح عوام کا اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے استحصال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی زندگیاں تلف ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ افسر نے بتایا کہ اس قسم کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر ہی انتظامیہ اکثر و بیشتر جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی متعلقہ علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس کو منقطع کرتی ہے۔ ادھر پولیس نے مارے گئے جنگجو کی لاش کو قانونی و طبی لوازمات کے بعد لواحقین کے سپرد کردیا جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں مہلوک جنگجو کو آبائی قبرستان میں سپرد لحد کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق جنگجو کی نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے اسلام و آزادی کے حق میں زور دار نعرے بازی کی جس کے بعدپرنم آنکھوں سے جاں بحق جنگجو کو سپرد خاک کیا گیا۔ ادھر جنگجو کی ہلاکت کے خلاف شوپیان اور مضافاتی علاقوں میں مکمل ہڑتال سے سناٹا چھایا گیا جس کے نتیجے میں معمول کی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق بٹہ پورہ نرونی جھڑپ میں مارے گئے جنگجو کی ہلاکت کیخلاف جمعہ کو ضلع بھر میں مکمل ہڑتال سے زندگی کی جملہ سرگرمیاں ماند پڑگئیں جبکہ سڑکوں پر سے گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی مسدود ہوکر رہ گئی۔اس دوران علاقے میں مارے گئے جنگجو کی ہلاکت کے خلاف کئی مقامات پر نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے سڑکوں پر آکر فورسز کارروائی کیخلاف جم کر نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے کئی مقامات پر فورسز پارٹیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے سنگ باری کی تاہم کچھ وقفے کے بعد یہاں حالات معمول پر آگئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.