پنڈتوں کی وطن واپسی سیاسی نہیں انسانی مسئلہ: میر واعظ

محفوظ واپسی کیلئے آنے والے دنوں میںکمیٹی تشکیل دی جائیگی

پنڈتوں کی وطن واپسی سیاسی نہیں انسانی مسئلہ: میر واعظ

سری نگر 11، جولائی ؍کے این ایس ؍ حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے پنڈتوں کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے آنے والے دنوں میں علماء، تجار، سیول سوسائٹی اور پنڈتوں پر مشتمل کمیٹی کو تشکیل دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر سے ہجرت کرچکے پنڈتوں کو وادی واپس لانے کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات کئے جائیں گے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق حریت کانفرنس (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے پنڈتوں کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے آنے والے دنوں میں علماء، تجار، سیول سوسائٹی اور پنڈتوں پر مشتمل مشترکہ کمیٹی کو تشکیل دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پنڈت برادری کی وطن واپسی کیلئے اعتماد سازی کے اقدامات کئے جائیں گے۔کشمیرنیوز سروس کیساتھ خصوصی بات چیت کے دوران میرواعظ نے بتایا کہ حال میں منعقدہ میلہ کھیر بھوانی کے موقعے پر پنڈت برادری سے وابستہ لوگوں نے میرے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے اپنی وطن واپسی کیلئے مجھ پر بحثیت میرواعظ اپنا ذمہ دارانہ رول ادا کرنے پر زور دیا۔میرواعظ نے بتایا کہ پنڈتوں کی واپسی ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس سلسلے میں پیش رفت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی وطن واپسی کو کشمیر مسئلے کے زاویے سے نہ دیکھا جائے بلکہ یہ سراسر ایک انسانی مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دوران کشمیری پنڈتوں نے واضح کردیا کہ وہ علیحدہ کالونیوں میں رہنے کے روادار نہیں ہے بلکہ مسلمان بستیوں میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ زندگی گزارنے پر رضامند ہے۔میرواعظ کے بقول، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم پنڈت برادری کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیں جس میں علماء، سیول سوسائٹی، تجار کے علاوہ پنڈت برادری سے وابستہ لوگ شامل ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی ہر ایک طبقے کیساتھ ملاقات کرے گی اور پنڈت برادری کی وطن واپسی کیلئے راہ ہموار کرنے میں اپنا کردار ادا کریگی۔اس موقعے پر میرواعظ نے نیوز روم میں بیٹھے چند شرپسند عناصر پر برستے ہوئے کہا کہ وہ لوگ کشمیری پنڈتوں کا کیس کمزور کرنے پر تلے ہوئے ہیں جو کہ بدقسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم (حریت) کشمیری پنڈت برادری کی وطن واپسی میں کوئی سیاسی فائدہ سمیٹنا نہیں چاہتے اور نہ ہمیں اس کے عوض ووٹوں کی ضرورت ہے۔ ہم اپنی طرف سے بھر پور کوشش کریں گے تاہم سرکار کو بھی اس سلسلے میں کارگر اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے جن میں پنڈت کمیونٹی سے وابستہ لوگوں کی مالی امداد شامل ہیں۔ میرواعظ نے بتایا کہ پنڈت برادری کیساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کی جاسکتی ہے اور میرا ماننا ہے کہ انہیں اس بات کا گہرائی سے ادراک حاصل ہوگا کہ کس طرح مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر انہیں اپنے فائدے کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.