سرینگر جموں شاہراہ پر سیولین ٹریفک پر پابندی کا معاملہ

سوپور میں میوہ تاجروں کا پابندیوں کیخلاف احتجاجی دھرنا

سرینگر جموں شاہراہ پر سیولین ٹریفک پر پابندی کا معاملہ

سوپور 12، جولائی ؍کے این ایس ؍ سوپور میں میوہ تاجروں نے انتظامیہ کی جانب سے سرینگر جموں شاہراہ پرعام ٹریفک کی نقل و حمل پر پابندی کے خلاف احتجاجی دھرنا دیکرپابندیوں کو فوری طور ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔احتجاج میں شامل لوگوں نے ہاتھوں پر پلے کارڑ اٹھائے تھے جن پر یاتریوں کے حق میں اور پابندیوں کے خلاف نعرے درج تھے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق شمالی کشمیر کے سوپور میں جمعہ کے روز فروٹ گروئورس نے مقامی فروٹ منڈی میں سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر عام گاڑیوں کی نقل و حمل پر پابندیوں کیخلاف احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھارڑ ہاتھوں میں اٹھائے تھے جن پر امر ناتھ یاتریوں کے حق میں استقبالی نعرے اور شاہراہ پر پابندیوں کیخلاف احتجاجی نعرے درج تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ شاہراہ پر پابندیوں سے میوہ تاجروں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ وادی سے باہر جانے والا اکثر میوہ وقت ضائع ہونے کی بنا پر راستے میں ہی سڑ جاتا ہے جس کے سبب کار بار سے وابستہ تاجروں کو بھاری نقصان سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ میوہ سے بھری گاڑیوں کو شاہراہ پر گھنٹوں روکا جاتا ہے اور کبھی کبھی اْنہیں رات بھر رکنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے جس سے اْن میں لدا میوہ مارکیٹ تک پہنچنے سے پہلے ہی سڑ جاتا ہے۔تاجروں نے اس سلسلے میں سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہراہ پر عاید پابندیوں کو ختم کرکے اْنہیں مزید نقصان سے بچایا جائے۔خیال رہے ریاست جموں کشمیر میں دہائیوں سے پیلی بار سرینگر جموں پر امر ناتھ یاترا کے دوران عام لوگوں گاڑیوں کے چلنے پھر نے پر پابندی عائد کی گئی ہے جس پر عوامی حلقوں میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے ادھر گورنر ستیہ پال ملک نے بھی گزشتہ روز کہا کہکشمیری لوگوں نے ہر وقت یاتری کو کامیاب بنا اور یاتریوں کے حفاظت کے لئے کام کی ہے ۔ تاہم صبائی کشمیر نے گزشتہ روز ایک پرس کانفرنس میں کہا تھا کہ شاہراہ پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے تاہم ممبر پارلمنٹ اور سابق وزیر اعلیٰ نے انکے بیان کی شدید مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ میں میں نے از خود گھنٹوں تک عام گاڑیوں کو شاہراہ پر روکتے ہوئے دیکھا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.