سری نگر 12، جولائی ؍کے این ایس ؍ 5395 افراد پرمشتمل یاتریوں کا ایک اور قافلہ جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کڑے سیکورٹی حصار میں دو الگ الگ قافلوں میں گھپا کی جانب روانہ ہوئے۔ سرکاری ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق یکم جولائی سے اب تک کل ملاکر 1لاکھ44ہزار 58یاتریوں نے گھپا کے درشن مکمل کئے۔ ادھر جنوبی کشمیر کے پہلگام علاقے میں جمعہ کو امرناتھ گپھا کی طرف جارہے دو یاتری فوت ہوگئے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق جمعہ کی صبح جموں کے بھگوتی نگر کے بیس کیمپ سے گاڑیوں کے دو الگ الگ قافلوں میں 5395یاتریوں گھپا کے درشن کیلئے روانہ ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جمعہ کی علی الصبح 5395یاتریوں پر مشتمل دو الگ الگ قافلے سیکورٹی کے کڑے حصار میںوادی کی جانب روانہ ہوئے۔ دونوں قافلے یاتری کیلئے مختص راستوں بال تل اور پہلگام کی طرف روانہ ہوئے جس دوران یاتریوں کی حفاظت کیلئے انتظامیہ نے سیکورٹی کے کڑے انتظامات عمل میں لائے تھے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق جمعہ کو روانہ ہوئے یاتریوں میں سے 1966بال تل بیس کیمپ کی جانب سے گھپا کے درشن کریں گے جبکہ 3429یاتری پہلگام کے راستے ہوکر گھپا تک پہنچیں گے۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ جمعہ کی صبح جموں کے بیس کیمپ سے جونہی یاتریوں کے قافلے نکلنے شروع ہوئے تو یہاں موجود یاتریوں اور سادھوئوں نے بم بم بولے کے نعرے لگائے۔ سرکاری ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق یکم جولائی سے اب تک کل ملاکر 1لاکھ44ہزار 58یاتریوں نے گھپا کے درشن مکمل کئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی سبھی ریاستوں سے شردھالوئوں کا کافی جوش و خروش پایا جارہا ہے اور ہنوز یاترا کے خواہشمند افراد اپنی رجسٹریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس دوران انتظامیہ نے یاتریوں کی حفاظت اوریاترا کانوائے کی بلاخلل آواجاہی کیلئے پہلے سے ہی کڑے انتظامات عمل میں لائے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر یاتریوں کی حفاظت کیلئے سیکورٹی فورسز نے جگہ جگہ موبائل بنکروں کو نصب کیا گیا ہے جس دوران مشکوک عناصر پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام اور بال تل کے راستوں پر یاتریوں کے حفاظت کیلئے سیکورٹی فورسز کی سبھی ایجنسیوں کو الرٹ رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹاجائے۔ادھر جنوبی کشمیر کے پہلگام علاقے میں جمعہ کو امرناتھ گھپا کی طرف جارہے 2یاتری لقمہ اجل بن گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ 65سالہ شری کانت ساکن گجرات جمعہ کی صبح گھپا کی طرف جانے والے روایتی راستے پہلگام کے شیشناک علاقے میں فوت ہوگیا۔ حکام کے مطابق شری کانت کی موت کا سسب ابھی تک معلوم نہیں ہوپایا ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ اسی طرح ایک اور واقعے میں 55سالہ ستیش کمار بھوشن ساکن جھارکھنڈ بھی اُس وقت لقمہ اجل بن گئے جب جمعہ کی صبح اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی صبح جونہی دیگر یاتری ستیش کمار بھوشن کو جگانے کیلئے گئے تو وہ یہ دیکھ کر حیران ہوگئے کہ موصوف نیند کے دوران ہی از جان ہوئے ہیں۔ اس موقعے پر انہوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا جنہوں نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر حقائق کو جاننے کیلئے تحقیقات شروع کردی۔
5395یاتریوں پر مشتمل ایک اورقافلہ گھپا کی جانب روانہ
2یاتریوں کی موت؛ اب تک 1لاکھ 44ہزار58یاتریوں نے درشن کئے