سری نگر 13، جولائی ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے گورنر ستیہ پال ملک کی جانب سے مزارشہداء پر حاضر نہ ہونے کے نتیجے میں انہیں بی جے پی کا گورنر قرار دیا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق 13جولائی 1931کے شہداء کو خراج عقیدت اد اکرنے کی غرض سے مزار شہدا نقشبند صاحب پر حاضر نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ذرائع ابلاغ کے سوالاب کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گورنر ستیہ پال ملک کی مزار پر حاضر نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ بی جے پی کا گورنر ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنر ستیہ پال ملک بی جے پی کا آدمی ہے لہٰذا یہاں شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے کیس یہاں آسکتے ہیں۔اسمبلی الیکشن سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ دیر یا سویر جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوکر ہی رہیں گے۔ اس موقعے پر انہوں نے یہاں موجود حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم متحد ہوکر نقصان دہ عناصر کیخلاف لڑائی لڑیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں فی الوقت ہر سو دبائو اور جارحیت کا ماحول پایا جارہا ہے۔ہر کسی پر دبائو بڑھایا جارہا ہے حتیٰ کہ اخبارات کے مدیران کو بھی اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کیلئے پریشرائز کیا جارہا ہے، اسی لئے بعض اخبارات کو سرکار نے اشتہارات بند کئے ہیں۔لہٰذا ایسی نازک صورتحال میں عوام کو پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر متحدہ ہونے کی ضرورت ہے تاکہ اس دبائو اور جارحیت کو روکا جائے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اس ظلم اور دبائو جیسی صورتحال سے باہر نکلنا ہے تو ہمیں باہمی اتحاد کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں۔
گورنر بی جے پی کا آدمی: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
سرکاری دبائو کا مقابلہ متحدہ طور پر کرنے کی ضرورت