سری نگر 16 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ مایہ ناز کرکٹر پرویز رسول نے جموں وکشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن پر الزام عائد کیا کہ وہ گزشتہ سات دہائیوں میں ریاست میں کرکٹ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق مایہ ناز کرکٹر پرویز رسول نے منگلوار کو پریس کانفرنس کے دوران الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن گزشتہ سات دہائیوں میں ریاست میں کرکٹ کو فروغ دینے اور بنیادی ڈھانچے کو یقینی بنانے میں یکسر ناکام ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جس قسم کا ڈھانچہ ریاست میں جوجود ہے وہ باقی ریاستوں میں موجود انفراسٹرکچر کے 5فیصدی کے برابر بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران کرکٹ ایسو سی ایشن ریاست میں کرکٹ کھیل کو فروغ دینے میں بری طرح سے ناکام ہوچکی ہے۔ یہاں اس عرصے کے دوران ایک بھی کھلاڑی پیدا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مناسب سہولیات کی عدم دستیابی کے نتیجے میں گزشتہ سات دہائیوں سے یہاں پر کوئی بھی کرکٹر پیدا نہیں ہوا۔ پرویز رسول نے الزام لگایا کہ کرکٹ ایسو سی ایشن کو چند لوگوں نے ہائی جیک کیا ہوا ہے جس کے نتیجے میں یہاں کوئی بھی ترقی ناممکن بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے کرکٹ ایسو سی ایشن کو اپنی میراث سمجھ رکھا ہے جس کے نتیجے میں یہاں کوئی بھی کلاڑی اُبھر کر سامنے نہیں آرہا ہے۔ پرویز کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن گزشتہ ستر برسوں میں یہاں ایک کرکٹ میدان کو تعمیر کرنے میں بری طرح سے ناکام ہوئی ہے لیکن گزشتہ دو برسوں کے دوران اب کسی حد تک کرکٹ میدانوں کی تعمیر شروع ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف خامیاں نہیں گنوں گا بلکہ جو کام قابل تحسین ہے اُسے بھی درج کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی نوجوانوں میں کرکٹ کے حوالے سے کافی جوش و خروش پایا جارہا ہے اور اس حوالے سے نوجوانوں کی مخفی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔پرویز رسول کا کہنا تھا کہ بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی کے نتیجے میں یہاں بہت سارے کرکٹرز کے خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہورہے ہیں، نوجوانوں کے اندر صلاحیتیں موجود ہیں لیکن اُن کو بروئے کار لانے کیلئے ذرایعہ مہیا نہیں ہے۔
جموں وکشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن چند افراد کی ذاتی جاگیر: پرویز رسول
7دہائیوں سے بنیادی ڈھانچہ تعمیر نہ ہونے سے شعبہ زوال پذیر