بی جے پی اور آر ایس ایس، کانگریس کی عوام دوست پالیسیوں سے خائف
سرینگر 17 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے اسمبلی الیکشن میں تاخیر پر سوال اُٹھاتے ہوئے انتخابات کو فوری طور پر منعقد کرنے پر زور دیا۔ رواں برس منعقد ہوچکے لوک سبھا انتخابات پر بولتے ہوئے غلام احمد میر کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے کانگریس پارٹی کی شبیہ کو زک پہنچانے کی خاطر منفی پروپگنڈہ کا سہارا لیا۔ بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی جماعتیں کانگریس کی سیکولر اور عوام دوست پالیسیوں سے خائف تھیں جس کے بعد انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے کانگریس کیخلاف منفی پروپگنڈہ کا سہارا لیا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میرنے بدھوار کو جنوبی کشمیر کے شاہ آباد ویری ناگ میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی طرف سے اسمبلی الیکشن میں مزید تاخیر پیدا کرنے پر سوال کھڑا کیا۔ انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ جمہوریت کو زمینی سطح پر پروان چڑھانے کیلئے جموں وکشمیر میں فوری طور پر اسمبلی الیکشن کو منعقد کریں۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں حالات ماضی کے مقابلے میں سازگار ہوئے ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ اسمبلی الیکشن کو فوری طور پر منعقد کرایں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت کی عدم موجودگی سے جموں وکشمیر کے عوام کو بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔پارٹی ورکران کو آگاہ کرتے ہوئے کانگریس صدر غلام احمد میر کا کہنا تھا کہ عوام میں کنفیوژن اورغیر یقینی صورتحال پیدا کرنے والے عنااصر کیخلاف ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے مذموم مقاصد کو ناکام کیا جاسکے۔ کنونشن میں موجود کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے بتایا کہ مذموم منصوبے رکھنے والے عناصر کیخلاف ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ایسے عناصر کے عوام دشمن منصوبوں کو عیاں طور پر ناکام ونامراد بنائیں۔میر کا کہنا تھا کہ ریاست کے ساتھ ساتھ ملک میں اگر کسی بھی پاس یہ قوت ہے کہ وہ عوام کو اتحاد کی لڑھی میں پروسکتی ہے تو وہ صرف کانگریس پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ریاستی عوام کے مفاد کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اُٹھائیگی۔رواں برس منعقد ہوچکے لوک سبھا انتخابات پر بولتے ہوئے غلام احمد میر کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے کانگریس پارٹی کی شبیہ کو زک پہنچانے کی خاطر منفی پروپگنڈہ کا سہارا لیا۔ بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی جماعتیں کانگریس کی سیکولر اور عوام دوست پالیسیوں سے خائف تھیں جس کے بعد انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے کانگریس کیخلاف منفی پروپگنڈہ کا سہارا لیا۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی نے انتخابی مفادات کو حاصل کرنے کی خاطر الیکشن سے قبل عوام کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیاتاہم زعفرانی پارٹی کی اس طرح کی منصوبہ بندی ہمیشہ کیلئے کارگر ثابت نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ عوام کو اس بات بخوبی ادراک حاصل ہوچکا ہے کہ بی جے پی حصول اقتدار کی خاطر عوام کو کسی بھی حد تک گمراہ کرنے کی کوشش کرسکتی ہے۔ریاست میں جاری سیاسی انارکی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے سوالیہ اندا زمیں کہا کہ جموں وکشمیر میں آخر کب تک گورنر راج کا قیام نافذ رہیگا۔انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت کی عدم موجودگی میں ریاست کے تینوں صوبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ خود کو الگ تھلگ محسوس کررہے ہیں۔انہوں نے مرکزی سرکار پر زور دیا کہ وہ اپنی کشمیر پالیسی میں تبدیلی لاکر اسمبلی الیکشن کے لیے راستہ ہموار کریں۔