سری نگر، لنگیٹ، اوڑی 17 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ ہزاروں آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں نے ریاستی انتظامی کونسل کے اُس فیصلے کیخلاف سری نگر،لنگیٹ اوراوڑی سمیت مختلف مقامات پرپُرامن مظاہرے اوراحتجاجی جلوس نکالے ،جس فیصلے کے تحت آنگن واڑی سینٹروں کی کمان سرپنچوں کوسونپ کرمتعلقہ ورکروں اورہیلپروں کے حق میں واگزارکی جانے والی ماہانہ اُجرت کوپنچایتوں کی ہری جھنڈی سے مشروط کردیاگیاہے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق آنگن واڑی ورکرس اینڈہیلپرس ایسوسی ایشن جموں وکشمیرجوکہ آل انڈیاٹریڈیونین کیساتھ منسلک ہے ،کے جھنڈے تلے سینکڑوں آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں نے پرتاپ پارک سری نگرمیں جمع ہوکرپُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔آنگن واڑی سینٹرکی کمان سرپنچوں کوسونپے جانے کے فیصلے یاحکمنامے کوواپس لینے کامطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی ورکروں اورہیلپروں نے گورنرانتظامیہ سے سوال کیاکہ اگرآنگن واڑی سینٹروں کانظم ونسق سرپنچوں کوچلاناہے توپھرافسروں ،سُپروائزروں اوردوسرے ملازمین کی کیاضرورت ہے ۔’حکمنامہ واپس لو،خواتین کاخون مت پیواورہمیں انصاف دئو‘ جیسے نعرے بلندکرتے ہوئے پرتاپ پارک میں جمع آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں نے یہاں احتجاجی مظاہرہ کرنے کے بعدگھنٹہ گھرلالچوک تک پُرامن مارچ کیا۔ آنگن واڑی ورکرس اینڈہیلپرس ایسوسی ایشن کی ریاستی صدرمیمونہ نازکی نے بتایاکہ انتظامی کونسل کاآنگن واڑی مراکز کی کمان سرپنچوں کو سونپناتوہین آمیزہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم آئی سی ڈی ایس اسکیم کے تحت اپناکام کرتی آئی ہیں جبکہ ہماری گرائونڈلیول ورکردیگرمختلف کام بھی انجام دیتی رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ گائوں گائوں گلی گلی اورگھرگھرجاکرافرادخانہ سے متعلق مختلف نوعیت کی جانکاری حاصل کرناہو،بچوں کوٹیکے ڈالنے ہوں ،الیکشن ہویاکہ کوئی دوسراکام سب سے زیادہ آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں کاہی رول رہتاہے لیکن جب ہماری جائز مانگوں یاکہ ہمارے حقوق کی بات آتی ہے تواربا ب حل وعقد کوئی توجہ نہیں دیتے ۔میمونہ نازکی کاکہناتھاکہ ریاستی انتظامی کونسل ی جانب سے آنگن واڑی مراکز کی کمان سرپنچوں کوسونپناتوہین آمیزہے ۔کیونکہ پہلے ہی ان مراکز کی نگرانی کافریضہ انجام دینے اورایسے مراکزکے ذریعے مختلف اسکیموں کی عمل آوری کویقینی بنانے کیلئے درجنوں افسر،سپروائزر،کلرک اوردوسرے ملازمین ماہانہ لاکھوں روپے کی تنخواہیں لیتے ہیں ۔میمونہ نازکی نے کہاکہ انتظامی کونسل کافیصلہ ورکروں ،ہیلروں ،افسروں ،سپروائزروں اوردوسرے سبھی ملازمین کیلئے توہین آمیز تصورکیاجارہاہے ،اسلئے گورنرانتظامیہ کواپنے اس بلاجواز فیصلے پرنظرثانی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ اس فیصلے کاکیاجوازہے کہ آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں کے حق میں گرام پنچایتوں کے ذریعے اُجرت واگزارکی جائے ۔میمونہ نازکی کاکہناتھاکہ ہمارااپناایک سرکاری محکمہ ہے ،توپنچایتوں کوبیچ میں ڈالنے کاکیاجوازبنتاہے ۔کشمیرنیوز سروس کے مطابق آنگن واڑی ورکرس اینڈہیلپرس ایسوسی ایشن کی ریاستی صدرمیمونہ نازکی نے دھمکی دی کہ جب تک گورنرانتظامیہ اپنے لئے گئے اس غلط اورتوہین آمیزفیصلے کوواپس نہیں لے گی ،تب تک ریاست بھرکی ہزاروں آنگن واڑی ورکر اورہیلپرریاست گیراحتجاج چھیڑنے پرمجبورہوجائیں گی ۔اس دوران ضلع کپوارہ کے مختلف علاقوں سے آئیں آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروںنے لنگیٹ پارک میں جمع ہوکرانتظامی کونسل کے فیصلے کیخلاف احتجاج کیا۔ضلع صدرکپوارہ فیض النساء کی قیادت میں یہاں جمع ورکروں اورہیلپروں نے لنگیٹ پارک سے ایک پُرامن جلوس نکالاجولنگیٹ کے بازارمیں اختتام پذیرہوا۔اس موقعہ پرفیض النساء ،اُنکی نائب گلشن جی ،جنرل سیکرٹری سلیمہ جی اورخزانچی نصرینہ نے کہاکہ گورنرانتظامیہ کی جانب سے آنگن واڑی سینٹروں کوسرپنچوں یاپنچایتوں کی تحویل یاکمان میں دینابلاجوازہی نہیں بلکہ سرسرغلط ہے ،اسلئے یہ فیصلہ بلاتاخیرواپس لیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ انتظامی کونسل کافیصلہ سامنے آنے کے بعدسرپنجوں نے مداخلت بے جاشروع کردی ہے اورانہوں نے اپنی مہریں بناکرآنگن واڑی مراکزکواپنادفتربنادیاہے ،جسکے نتیجے میں ورکراورہیلپرکام نہیں کرپارہی ہیں ۔دریں اثناء اوڑی میں بھی درجنوں آنگن واڑی ورکرو ں اورہیلپروں نے انتظامی کونسل کوغیرمنصفانہ قراردیتے ہوئے صدائے احتجاج بلندکیا۔انہوں نے مانگ کی کہ آنگن واڑی سینٹروں کی کمان سرپنچوں کوسونپ دینے کافیصلہ فوری طورپرواپس لیاجائے ۔
آنگن واڑی مراکز کو سرپنچوں کے اختیار میں دینے پر کئی مقامات پر احتجاج
سرینگر، لنگیٹ اور اُوڑی میں محکمہ کے ہزارں ملازمین کا فیصلے کیخلاف غم و غصہ