پی ڈی پی کو توڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے

قیادت پارٹی کو مزید بکھرنے نہ دیں: نظام الدین بٹ

پی ڈی پی کو توڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے

پارٹی چھوڑنے والے دغاباز : خورشید عالم
سرینگر 20 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ پی ڈی پی لیڈر نظام الدین بٹ نے پارٹی کے اندر جاری تنائو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی فی الوقت اگر چہ کئی چیلنجوں کا مقابلہ کررہی ہے تاہم قیادت پارٹی کو مزید کنفیوژن کی شکار ہونے نہیں دیگی۔ادھر پی ڈی پی سے علیحدگی اختیار کرنے والے اور نظم شکنی کے مرتکب افراد کو دغا باز اور ناقابل اعتبار قرار دیتے ہوئے پی ڈی پی کے سینئر لیڈراور ایم ایل سی خورشید عالم نے کہا کہ پارٹی ایک دیوار کی مانند ہے جسے توڑنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پی ڈی پی لیڈر اورسابق وقف بورڈ چیرمین نظام الدین بٹ نے پارٹی کے اندر جاری خلفشار اور پرتنائو کیفیت پر اپنے ردعمل میں بتایا کہ پارٹی فی الوقت کئی چلینجوں کا مقابلہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ کئی ممبران پارٹی سے الگ تھلگ ہورہے ہیں تاہم پارٹی کی اعلیٰ قیادت اندرون پارٹی کو کنفیوژن کی شکار ہونے نہیں دیگی۔خیال رہے گزشتہ برس سابق مخلوط حکومت پی ڈی پی، بی جے پی کا اتحاد ٹوٹ جانے کے بعد پی ڈی پی کے اندر بڑے پیمانے پر خلفشار اور تنائو کی صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے جس دوران کئی چوٹی کے لیڈران پارٹی سے علیحدہ ہوکر دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ جڑ گئے۔نظام الدین بٹ کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی کو فی الوقت کئی چیلنجوں کا سامنا درپیش ہے اور ایسی صورتحال میں یہ پارٹی قیادت کی منصبی ذمہ داری ہے کہ وہ پارٹی کو مزید کنفیوژن کی شکار ہونے نہ دے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی فی الوقت سخت طوفان میں دھکے کھارہی ہے اور مجھے اُمید ہے کہ پارٹی موجودہ صورتحال کا مردانہ وار مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوگی اور پہلے سے زیادہ مضبوط بن کر سیاسی منظرنامے پر چھاجائیگی۔بٹ کا کہنا تھا کہ پارٹی سرپرست اور صدرکی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وجوہات جو بھی ہوں، پارٹی کو مزید بکھرنے سے بچایا جائے۔ادھر کشمیرنیوز سروس کیساتھ بات کرتے ہوئے پی ڈی پی لیڈر خورشید عالم نے پارٹی سے ممبران کی طرف سے علیحدگی اختیار کرنے پر اپنے ردعمل میں بتایا کہ جو لوگ پارٹی کو چھوڑ رہے ہیں وہ دغاباز اور ناقابل اعتبار افراد ہے۔انہوں نے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کو ہی اصل پی ڈی پی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ چکے ہیں ان کا کوئی بھی اثر پارٹی کے اندر موجود نہیں تھا۔عالم کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی ایک دیوار کی مانند ہے جسے توڑنا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے۔ جو لوگ پارٹی سے مستعفی ہورہے ہیں ، پارٹی کو اُن کی علیحدگی سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں۔انہوں نے کہا کہ اقتدار سے باہر ہوتے ہوئے جو لوگ پارٹی سے مستعفی ہورہے ہیں اُن کی کوئی بھی اہمیت نہیں ہے۔ یہ لوگ ذاتی اور حقیر مفادات کیلئے پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کررہے ہیں۔عالم نے مزید کہا کہ جو لوگ پارٹی سے الگ تھلگ ہورہے ہیں وہ نہ صرف دغاباز ہے بلکہ ناقابل اعتبار بھی ہے۔پارٹی کی طرف سے پولیٹکل افیرئز کمیٹی کو برخواست کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پی ڈی پی لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ معمول کی کارروائی ہے، اس میں کچھ نیا نہیں ہے۔ کمیٹی کو برخواست کرنا ایک تنظیمی معاملہ ہے۔بعض علیحدگی اختیار کرچکے لیڈران کی طرف سے پارٹی کی طرف سے فیصلوں کے وقت اعتمادمیں نہ لینے کے سوال پر خورشید عالم کا کہنا تھا کہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے ہمیشہ کوئی بھی فیصلہ لیتے وقت ہر ایک ممبر سے ذاتی اور اجتماعی طور پر صلاح و مشورہ کیا ہے تاہم پارٹی صدر کویہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کوئی بھی فیصلہ لے اور ممبران اس کیلئے مکلف ہے کہ وہ صدر کی طرف سے لئے گئے فیصلوں پر من و عن عمل کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.