سالانہ امر ناتھ یاترا2019 جوش اور جذبے کے ساتھ رواں دواں

21روزمیں3لاکھ کے قریب یاتریوں نے گھپا میںشیو لنگم کی درشن کئے

سالانہ امر ناتھ یاترا2019 جوش اور جذبے کے ساتھ رواں دواں

سرینگر 22 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ سالانہ امر ناتھ یاترا2019مذہبی جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے جس دوران اب تک21روز میں3لاکھ کے قریب افرادنے گھپا کی درشن مکمل کئے۔اس دوران تازہ قافلے میں3178یاتریوںپر مشتمل ایک گروپ کو جموں سے گھپا کے لئے روانہ کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے اعداد شمار فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ 21روز کے دوران حرکت قلب بند ہونے اور مختلف حادثات میں 20افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 30کے قریب افراد زخمی ہوے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق سالانہ امر ناتھ یاترا مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ جاری ہے جہاں گزشتہ21روز کے دوران 2لاکھ 70ہزار یاتریوں نے گھپا میںشیو لنگم کے درشن کئے ہیں۔ جبکہ یاتر 15اگست تک جاری رہے گی۔اس دوران سوموار کو سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایاامرناتھ گپھا میں21دن کے دوران2.70لاکھ یاتریوںجن میں بچے بوڑے مر اور خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شام تھی ،جبکہ گھپا کی درشن پر پہلی بار آئے نوجوانوں میں زبردست جوش و خروش پایا جا رہا تھا ۔ aنہوں نے مزید کہا کہ سوموار ہی کے روزمزید3,178یاتریوں کا ایک اور قافلہ جموں سے وادی کی طرف روانہ ہوگئے۔ادھرامرناتھ شرائن بورڈ حکام کے مطابق یکم جولائی سے شروع ہونے والی یاترا کے دوران اب تک پہلے 21ایام میں کل ملاکر2,72,004یاتریوں نے گپھا میں جاکر شیو لنگم کے درشن کئے ہیں۔ پولیس کے مطابق 22جولائی کو جموں سے 3,178 یاتری وادی کشمیر کی طرف روانہ ہوگئے جن میں1,455بال تل جبکہ3,178پہلگام کے راستے گپھا کا سفر کریں گے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تاحال حرکت قلب بند ہونے اور مختلف حادثات میں22یاتری جاں بحق جبکہ 30کے قریب زخمی ہوئے جن کو انتظامیہ نے بہتر علاج معالجے کے لئے مختلف اسپتالوں میں بھرتی کرایا گیا ہے ۔خیال رہے سالانہ امر ناتھ یاترا س سال امرناتھ یاترا کا اختتام15اگست کو ہوگا۔قابل ذکر بات یہ ہے امسال یاتراکو احسن طریقے سے انجام دینے کے لئے انتظامیہ نے جموں سے گھپا تک دونوں راستوں سے بڑے پیمانے پر انتطامات کئے ہیں ۔اس دورا ن حالیہ پیش کردہ اعداد شمار کے مطابق گزشتہ4سال کا ریکارڑ توٹ گیا ہے ۔اور ابھی بچے 23روز میں مذید کی سال کا ریکاڑ ٹوٹ جانے کا امکان ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.