بڈگام 22 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ وسطی ضلع بڈگام کے گلوان پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے منشیات کے بڑھتے رجحان کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے گلوان پورہ سے تعلق رکھنے والے باشندوں نے منشیات کے بڑھتے رجحان کیخلاف سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ سوموار کو گلوان پورہ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے ایس پی آفس کے باہر دھرنا دے کر معاملے کے تئیں مداخلت کی اپیل کی۔لوگوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں کئی عرصے سے اوباش نوجوانوں کی جانب سے منشیات کا بڑے پیمانے پر کاروبار کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میںمقامی لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے پولیس سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کو فروغ دینے میں جو بھی عناصر ملوث ہوں، ان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے ۔ مظاہرین نے بتایا کہ گلوان پورہ علاقے میں منشیات کا کاروبار جنگل کی آگ کی مانند پھیل چکا ہے۔ انہوں نے پولیس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کیخلاف فوری طور پر کمر باندھنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل کو اس مہلک خطرے سے محفوط رکھا جاسکے۔مظاہرین نے بتایا کہ منشیات سے متعلق کاشت قریباً 20کنال اراضی پر اُگائی جارہی ہے جو بعد میں نوجوان نسل کو فروخت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی نوجوان نسل اس وبا سے کافی حد تک متاثر ہوئی ہے حتیٰ کہ 6برس کے چھوٹے چھوٹے بچے بھی اس وبا میں ملوث ہوچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو اس بری لت کا شکار ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔ نوجوان ہماری ملت کا سرمایہ ہے، انہیں بڑے ہوکر سماجی ذمہ داریوں کو کندھا دینا ہے لہٰذا جو بھی اس ناسور میں ملوث ہوں، انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کے تحت جیل بھیج دینا چاہیے۔ اس موقعے پر مظاہرین نے ایس ایس پی بڈگام آمود اشوک ناگپوری سے اپیل کی کہ وہ معاملے کا بروقت اور سنجیدہ نوٹس لے کر ملوث عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائیں۔
منشیات کے بڑھتے رجحان کیخلاف عوام سڑکوں پر
بڈگام میں ایس پی آفس کے باہر دھرنا، ملوثین کیخلاف کارروائی کا مطالبہ