کرپٹ عناصر کو بے نقاب کرکے ہی دم لوںگا
سرینگر 22 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ گورنر ستیہ پال ملک نے جنگجوئوں کو کرپٹ سیاست دان اور بیوروکریٹوں کو مارنے کی صلاح دینے سے متعلق بیان کو واپس لیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بیان رشوت کیخلاف غصے کا اظہار تھا۔ انہوں نے اس موقعے پر اعتراف کیا کہ میں ایک آئینی پوزیشن پر براجمان ہوں، لہٰذااس طرح کا بیان دینے سے احتراز کرنا چاہیے تھا۔ ادھر گورنر ستیہ پال ملک نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں ’’سیاسی طفل‘‘ قرار دیا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس)کے مطابق گورنر ستیہ پال ملک نے جنگجوئوں کو کرپٹ سیاستدان اور بیوروکریٹوں کو مارنے کی صؒاح دینے سے متعلق بیان کو واپس لیا ہے۔ گورنر کا کہنا تھا کہ جنگجوئوں کو کرپٹ سیاستدان اور بیوروکریٹ افراد کو مار ڈالنے کی صلاح سے متعلق بیان رشوت کیخلاف غم و غصے کا اظہار تھا۔انہوں نے سوموار کو اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک آئینی پوزیشن پر براجمان ہوں لہٰذا اس طرح کا بیان دینے سے مجھے ہر ممکن طریقے سے احتراز کرنا چاہیے تھا۔گورنر نے میڈیا کو بتایا کہ ’’کرپشن کے دریغ رواج کیخلاف میرے اندر بہت غصہ تھا۔ میں جہاں بھی پہنچا، وہاں پریشن پایا۔ مجھے اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے کیوں کہ میں ایک آئینی پوزیشن پر براجمان ہوں تاہم جو میں نے کیا، وہ کرپشن کیخلاف میرا غصہ تھا۔ میں اگر گورنر کے عہدے سے بھی باہر رہوں گا، تب بھی میرا طریق کار یہی رہیگا۔ میں کسی بھی صورتحال کا سامناکرنے کیلئے تیار ہوں‘‘۔خیال رہے گورنر ستیہ پال ملک نے اتوار کو کرگل میں سیاحتی تہوار 2019کی تقریب پر بولتے ہوئے جنگجوئوں سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ بے گناہوں کو مارنے کے بجائے اُن افراد کو ماریں جنہوں نے کشمیر کو لوٹا ہے۔گورنر کے بیان کے فوراً بعد سیاسی و غیر سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ۔ سماجی رابطہ سائٹوں پر مختلف طبقوں سے وابستہ افراد نے گورنر ستیہ پال ملک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے زور دار ٹویٹ میں کہا کہ ’’کشمیر میں مستقبل میں ہونے والی ہلاکتوں کیلئے گورنر کا بیان ذمہ دار ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ آج کے بعد جو بھی سیاستدان یا بیوروکریٹ مارا جائیگا وہ گورنر کی ہدایت کے مطابق ہی ہلاک ہوگا۔ ادھر گورنر ستیہ پال ملک نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں ’’سیاسی طفل‘‘ قرار دیا۔گورنر نے عمر عبداللہ کے ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ ایک ’’سیاسی طفل‘‘ کے مانند برتائو کررہے ہیں جو ہر ایک معاملے پر ٹویٹ کرتے رہتے ہیں۔گورنر نے بتایا کہ ’’جائو لوگوں سے میری اور عمرعبداللہ سے متعلق دریافت کرو۔ میں بحیثیت گورنر اس بات کی واضح دلیل ہے کہ میری نئی دہلی میں کیا پوزیشن ہے، آپ (عمر عبداللہ) اس وقت کہاں کھڑے ہو، اس سے آپ کی پوری پوزیشن معلوم پڑتی ہے‘‘۔گورنر کا کہنا تھا کہ میں اپنے آبائی علاقے سے یہاں پر آیا ہوں، میرے پاس صرف ڈیڑھ کمرے کی جائیداد موجود ہے اور میں آپ کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ میں کرپٹ عناصر کو بے نقاب کرنے کے بعد ہی یہاں سے چلاجائوں گا۔
’’الفاظ واپس لے رہا ہوں، کرپشن کیخلاف غصہ تھا‘‘
عمر عبداللہ ’’سیاسی طفل‘‘: گورنر ستیہ پال ملک