سرینگر 23 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے کشمیر سے متعلق دئے گئے بیان کو پالیسی شفٹ قرار دیا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے کشمیر سے متعلق دئے گئے بیان کو پالیسی شفٹ قرار دیا ہے۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ انکشاف کہ وہ کشمیر میں تیسرے فریق کی حیثیت سے کردار ادا کرنا چاہتا ہے ،امریکی صدر کی جانب سے پالیسی شفٹ ہے۔ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کی مملکتوں پر زور دیا کہ وہ موقعے کو غنیمت جان کر مفاہمت کے ذرئعے امن کو فروغ دینے کی پہل کریں۔خیال رہے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کے دوران اس بات کا سنسنی خیز انکشاف کیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں کشمیر مسئلے کے حوالے سے ثالثی کی درخواست کی ہے تاہم منگلوار کو مرکزی وزیر خارجہ نے راجیہ سبھا میں امریکی صدر کے بیان سے یکسر انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کے حوالے سے ایسی کوئی بھی درخواست نہیں کی ہے۔معاملے کی نسبت پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر پر تحریر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کی طرف سے کشمیر پر کسی تیسرے فریق کی ثالثی سے مسلسل انکار کرنے کے باوجود امریکی صدر کا بیان پالیسی شفٹ کا مظہر ہے۔ امریکہ کی جانب سے اگر چہ یہ عیاں ہے کہ اس ملک نے کسی بڑے مسئلے کے حل مٰں کوئی شایان شان کارنامہ ا نجام دیا ہو تاہم امید کی جاسکتی ہے کہ دونوں ممالک اس بیان سے فائدہ اُٹھاکر مفاہمتی راستے کے ذریعے امن کو موقع فراہم کریں گے‘‘۔
امریکی صدر کا بیان ’’پالیسی شفٹ‘‘: محبوبہ مفتی
ہندوپاک موقعے کا فائدہ اُٹھاکر امن کی راہ فراہم کریں