سرینگر 24 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ آئین ہند میں درج ریاست کی خصوصی پوزیشن کے معاملے پر 15اگست کے بعدنئی دہلی میں ممکنہ طور پر اہم میٹنگ منعقد ہونے جارہی ہے جس میں دفعہ 35Aکے حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق دفعہ 35Aکی منسوخی سے متعلق ممکنہ طور پر 15اگست کے بعد نئی دہلی میں خصوصی میٹنگ منعقد ہونے جارہی ہے جس میں خصوصی پوزیشن سے متعلق حتمی فیصلہ لیا جانے کا قومی امکان ہے۔معلوم ہوا ہے کہ مرکزی سرکار نئی دہلی میں 15اگست کے بعد کسی بھی وقت کشمیر معاملے پر خصوصی میٹنگ منعقد کرنے جارہی ہے جس میں ریاست جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن فراہم کرنے والی دفعہ 35Aکو حتمی طور پر منسوخ کرنے سے متعلق فیصلہ لیا جائیگا۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران خصوصی پوزیشن کو منسوخ کرنے سے متعلق کئی اہم اُمور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور دفعہ 35Aکو حتمی طور پر منسوخ کئے جانے کے حوالے سے بھی طریق کار پر بات ہوگی۔خیال رہے دفعہ 35Aجو جموں وکشمیر کو خصوصی اختیارات فراہم کرنے کا ضامن ہے، ایک صدراتی قانون کے تحت آتا ہے تاہم اس قانون کو مکمل طور پر منسوخ کرنے اور ریاست کو وفاق کیساتھ ضم کرنے کیلئے پہلے ہی کئی عرضیاں سپریم کورٹ میں داخل کرائی گئی ہیں جس پر وقتاً فوقتاً سماعتیں جاری ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ نئی دہلی میں منعقد ہونے والی خصوصی میٹنگ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی صدارت میں منعقد ہوگی جس میں مرکزی کابینہ کے کئی وزراء کے علاوہ کابینی سیکرٹریز موجود ہوں گے۔ کشمیرنیوز سروس کے مطابق میٹنگ کے دوران شرکا دفعہ 35Aکو حتمی طور پر منسوخ کرنے کے طریق کار کو حتمی شکل دیں گے۔ معاملے کی نسبت بی جے پی کے سینئر لیڈر اور کشمیر اُمور کے انچارج اویناش رائے کھنہ نے بتایا کہ مرکزی سرکار کا دفعہ 35Aکے حوالے سے مؤقف واضح ہے۔ سرکار اس بات کی خواہش مندہے کہ دفعہ 35Aکیخلاف حتمی فیصلہ لیا جائے اور بی جے پی اس معاملے پر کسی مصلحت پسندی سے کام نہیں لیگی۔اس دوران بی جے پی کے ایک اور لیڈر نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر کہا کہ رواں برس کے اگست مہینے کے آخر پر جموں وکشمیر کا انضمام وفاق کیساتھ حتمی طور پر انجام دیا جائیگا۔
15اگست کے بعد 35Aپر نئی دہلی میںخصوصی میٹنگ
منسوخی سے متعلق طریق کار وضع کیا جائیگا: ذرائع