وادی میں رحمت باراں ، جھلسا دینے والی گرمی سے ملی راحت

شمال و جنوبی میں شدید بارشیں ،لولاب میں تباہی، 6سالہ بچہ جاں بحق

وادی میں رحمت باراں ، جھلسا دینے والی گرمی سے ملی راحت

چندگھنٹوں کی بارشوں نے میونسپل کارپوریشن کو ننگا کردیا،لاچوک سمیت شہر کی اکثر سڑکیں زیر آب،لوگ گھروں میں محصور
سرینگر 25 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ وادی کشمیر کے شمال و جنوب میں کئی گھنٹوں تک شدید بارشیں ہوئیں جس کے نتیجے میں اہل وادی نے جھلسادینے والی گرمی سے راحت کی سانس لی ۔اس دوران شمالی کشمیر کے لولاب علاقے میں تازہ بارشوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی ہے جس دوران 6سالہ بچہ پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ادھر چند گھنٹوں کی بارشوں نے شہر سرینگر سمیت کئی علاقوں میں میو نسپل کمیٹی کے ذمہ داروں کے دعوئوں کی حقیقت برہنہ کرکے رکھ دی۔ موسلادھار بارشوں سے لعل چوک کے علاوہ باقی علاقوں میں سڑکیں زیر آب ہوگئیں جس کے نتیجے میں بازاروں میں دوپہر سے قبل مکمل طور پر سناٹا چھاگیا جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔اس دوران سرکاری ذرائع نے بتایاکہ لعل چوک سمیت دیگر مقامات پر80نکاس آب کے پمپوں اور 115مشینوں کو پانی جمع ہونے کے ساتھ ہی کام پرلگایا گیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وادی کشمیر میں گزشتہ کئی روز کی سخت جھلسا دینی والی گرمی کے بعد محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جمعرات کی صبح شہر سرینگر اور وادی کے شمال و جنوبی میں کئی گھنٹوں تک شدیدبارشیں ہوئیں جس کے نتیجے میں اہل وادی نے سخت گرمی سے کافی حد تک راحت کی سانس لی۔ اس دوران بارشوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں بھی بڑی حد تک تبدیلی واقع ہوئی ۔ اس دوران موسلا دھاربارشوںکے نتیجے میں شہر سرینگر میں ہر طرف پانی جمع ہوا اور لوگوں کا عبور و مرور مشکل ہوگیا ۔شہر کے قلب لالچوک کی گلی کوچوں میں بھی ناقص ڈرینج سسٹم کی وجہ سے بہت زیادہ پانی جمع ہوا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی آمد ورفت بری طرح متاثر ہوئی۔شہر کے راجباغ،جواہر نگر،کرن نگر علاقوں سے بھی سڑکوں اور رہائشی علاقوں کے اندرپانی جمع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیںجس کے نتیجے میں یہاں اندرون و بیرون سڑکیں ندی نالوں کی شکل اختیار کرگئیں۔سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے نتیجے میں جہاں راہ گیروں کو بھی مشکلات اُٹھانی پڑی وہیں گاڑیوں کی آواجاہی میں بھی سخت رکاوٹیں پیش آئیں جس کے نتیجے میں دوپہر سے قبل کئی علاقوں میں سڑکوں پر مکمل سناٹا چھایا رہا۔کشمیر نیوز سروس سٹی رپوٹر کے مطابق شہر سرینگر کے دل کہلانے والے لاچوک اورملحقہ علاقوں میںپانی کی سطح اس قدر زیادہ تھی کہ چھوٹی گاڑیوںکے اندر بھی بارشوں کا پانی داخل ہوا ۔مختلف مقامات پر میڈیا کے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے عام لوگوں نے بتایا کہ میونسپل کمیٹی سرینگر اس اہم مسئلے کو کئی برسوں سے حل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ معمولی بارشوں کے بعد شہر میں چلنا محال بن گیا ہے۔ ادھر وادی کے سیر پرآئے سیاحوں نے بھی بارش کا لطف اٹھایا تاہم جگہ جگہ بارشوں کے بعد ٹرانسپورٹ غائب رہنے کے نتیجے میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سیاحوںنے اتنی کم بارش ریکارڑ ہونے کے باوجود منٹوں میں شہر کی سڑکوں کی حالت دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔جہاں ایک طرف جھلسا دینے دینے والی گرمی کے بعد صبح سے ہونے والی بارشوں نے عوام کو راحت بخشی تاہم اْن کیلئے پانی جمع ہونے کی تازہ مصیبت نے سر نکالا ہے جو عوام کے لئے باعث پریشانی بن گیا ہے ۔ ادھر کے این ایس نامہ نگار نے شمالی کشمیر کے کپوارہ سے اطلاع دی ہے کہ کپوارہ کے لولاب کے ہارڈن،سیور نامی گائوں میں جمعرات کو موسلادھار بارشوں کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی جس دوران علاقے میں بارشوں کے تیز بہائو نے6سالہ بچے کو اپنے ساتھ بہالے کر بری طرح زخمی کردیا ۔ اس دوران اگر چہ مقامی لوگوں نے بچے کو فوری طور پر پانی سے باہر نکال کر طبی مرکز لے جانے کی کوشش کی تاہم یہاں موجود ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔اس دوران پولیس نے بچے کی شناخت برہان احمد ملا ولد اعجاز احمد ملا کے طور پر کی اور کہا کہ بچے کی جانب نالے میں پیر پھسلنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ادھر لولاب کے کئی علاقوں میں تیز بارش نے کئی رہائشی مکانوں اور کھڑی فصلوں کو نقصان سے دوچار کیا ہے۔نیز پلوامہ اور شوپیان سے اطلاع موصول ہوئی ہے کہ ضلع کے متعدد علاقوں میں صبح آٹھ بجے کے قریب بارشیں شروع ہوئی جس کے نتیجے میں لوگوں نے زبردست خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ ادھر اننت ناگ کولگام اور سیاحتی مقام پہلگام سے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ مذکورہ علاقوں میں زوردار بارشیں ہوئیں جہاں یاتریوں کے ساتھ ساتھ سیاح اور عام لوگوںنے لطف اٹھایا ہے ۔ ادھر سرینگر لہہ شاہراہ پر بارشوں کے نتیجے میں ایک تودا گر آنے کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کے لئے بند کیا گیا ہے ۔ ادھر انتظامیہ نے بتایا شہرسرینگر میںجمع بارشوں کے پانی کو نکالنے کے لئے مشینری اور عملے کو متحرک کیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ پانی کی نکاسی کیلئے مخصوص پمپوں کو متحرک کیا گیا ہے تاکہ اْس پانی کی نکاسی عمل میں لائی جاسکے جو صبح سے ہوئی زور دار بارشوں سے جمع ہوا تھا۔سرکاری ذرائع کے مطابق پانی کی نکاسی کیلئے مخصوص پمپ متحرک کئے گئے ہیں سرینگر میں80نکاسی کے پمپوں اور115موبائیل مشینوں کو کام پر لگایا گیا ہے تاکہ جمع پانی کی نکاسی عمل میں لائی جاسکے۔ادھرمحکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آنے والے دو دنوں تک بارشوں کا امکان برقرار رہیگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.