سرینگر 26 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے بتایا کہ خطہ چناب کی آبادی زبردست مسائل و مشکلات میں مبتلا ہیں، خطے کے تمام اضلاع میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہہ ہے، ٹرانسپورٹ کا نظام بدترین ہے، بجلی اور پینے کے صاف پانی کی سپلائی پوزیشن ابتر ہے، تعمیر و ترقی کا فقدان ہے، ہسپتالوں کی حالت بھی غیر ہے، لگ بھگ ہر ایک ہسپتال میں عملے کی کمی اور ضروری ساز و سامان کے ساتھ ساتھ ادویات کی قلت سے بیماروں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خطے میں گذشتہ4سال میں کوئی بھی تعمیر و ترقی کا پروجیکٹ شروع نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی پہلے سے شروع کئے پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے خطہ چناب کے پانچ روزہ دورے کے آخری دن پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطہ چناب کی آبادی زبردست مسائل و مشکلات میں مبتلا ہیں، خطے کے تمام اضلاع میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہہ ہے، ٹرانسپورٹ کا نظام بدترین ہے، بجلی اور پینے کے صاف پانی کی سپلائی پوزیشن ابتر ہے، تعمیر و ترقی کا فقدان ہے، ہسپتالوں کی حالت بھی غیر ہے، لگ بھگ ہر ایک ہسپتال میں عملے کی کمی اور ضروری ساز و سامان کے ساتھ ساتھ ادویات کی قلت سے بیماروں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خطے میں گذشتہ4سال میں کوئی بھی تعمیر و ترقی کا پروجیکٹ شروع نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی پہلے سے شروع کئے پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے 2014میں الیکشن مہم کے دوران لوگوں کو بہت سارے سبز باغ دکھائے لیکن جب حکومت ہاتھ لگی تو عوام کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔ پی ڈی پی بھاجپا کی بدترین حکمرانی نے خطہ چناب کو مزید پیچھے دھکیل دیا گیا۔اس سے قبل نئی دلی کی جموں و کشمیر پالیسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے این سی جنرل سیکریٹری نے کہاکہ مرکز میں بیٹھے بڑے بڑے لیڈران کی طرف سے مسلسل ایسے بیانات دیئے جارہے ہیں جس سے لوگوں کے ذہنوں میں تشویش پیداہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ نہ کیاجائے۔انہوں نے جموں کشمیر کے سیاسی مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات کو اہم قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت پر زور دیاہے کہ تمام فریقین کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ شروع کیاجائے تاکہ مسئلہ کشمیر کے اندرونی اور بیرونی عوامل کا حل نکل سکے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر مسئلہ کا حل خطے میں امن کی ضمانت ہے۔ ساگر کاکہناتھاکہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طور پر ہی حل کیاجاناچاہئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی بامعنی مذاکرات کی پہل کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل نکالاجائے اور ریاست کے خصوصی تشخص کا احترام کیاجائے۔ علی محمد ساگر کاکہناتھاکہ جموں وکشمیر کے ساتھ دیگر ریاستوں کی طرح پیش نہیں آیاجاسکتا کیونکہ اسے آئین ہند میں خصوصی درجہ حاصل ہے۔کشمیرنیوز سروس کے مطابق اس موقعے پر ڈاکٹر کمال نے کہاکہ مسئلہ کشمیر نئی دہلی کی طرف سے توڑے گئے وعدوں کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ دہائیوں سے عوام کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیاگیا اور وعدے کرکے ان کو ایفا نہیں کیاگیا۔کمال نے امید کی کہ مرکزی حکومت لوگوں کے غم و غصہ کو سمجھتے ہوئے اقدامات کرے گی اور مسائل کا حل نکالاجائے گا۔ ادھرپارٹی کے صوبائی صدر دیوندرسنگھ رانا نے کہاکہ نیشنل کانفرنس بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اقدامات کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ پسند طاقتوں کو کامیاب نہیں ہونے دیاجائے گاجو لوگوں کو مذہب اور خطے کے نام پر تقسیم کرنے کے درپے ہیں۔ان کاکہناتھاکہ ریاست کے لوگوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ہمیشہ برقرار رکھاہے اوروہ آئندہ بھی مل جل کر رہیں گے۔
خطہ چناب کی آبادی زبردست مسائل و مشکلات میں مبتلا : ساگر
پی ڈی پی نے2014میں انتخابی مہم کے دوران عوام کو سبز باغ دکھائے