سرینگر 27 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس نے آر ٹی آئی میں مجوزہ ترامیم کو آر ٹی آئی مومنٹ کیلئے مہلک دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے انفارمیشن کمیشن کی خودمختاری اور غیر جانبداری ختم ہوجائیگی۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان جسٹس حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں آر ٹی آئی ایکٹ میں مجوزہ ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے جمہوری نظام میں حق اطلاعات قانون کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ2005میں تاریخ میں آئین کے بعد دوسرا بڑا سنگ میل تھا، جس نے غریب سے غریب تر کو انتظامیہ میں ایک رول اور اطلاعات حاصل کرنے کا حق فراہم کیا تھا۔مسعودی نے قانونی طور پر سی آئی سی اور انفارمیشن کمشنروں کو دیئے گئے قوائد و ضوابط کے اختیارات سے کمیشن پر دبائو کی کوئی گنجائش نہیں اور جو ادارے کی خودمختاری کی ضمانت ہے۔ جب قوائد و ضوابط کے اختیارات حکومت پر چھوڑ دیئے جائیں گے تو حکومت بالواسطہ طور پر وہ سب کچھ انجام دینے کیلئے آزاد ہوگی جو وہ براہ راست نہیں کرسکتی۔ حسنین مسعودی نے مزید کہا کہ ایکٹ میں ترمیم کرنے کی کوئی وجوہات موجود نہیں اور یہ اقدام ادارے کی تنزلی کا سبب بنے گا۔انہوں نے ایوان کو مطلع کیا کہ نیشنل کانفرنس اس ترمیم کے خلاف ہے۔