فورسز کمپنیوں کی تعیناتی معمول کی کارروائی

دفعہ35Aسے متعلق چہ مہ گوئیاں افواہ بازی: اے ڈی جی پی منیر احمد خان

فورسز کمپنیوں کی تعیناتی معمول کی کارروائی

سرینگر 27 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) منیر احمد خان نے مرکز سے فورسز کی اضافی کمپنیوں کو وادی کشمیر میں تعینات کئے جانے سے متعلق قیاس آرائیوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے معمول کی کارروائی سے تعبیر کیا۔ خان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد پہلے سے تعینات اہلکاروں کو واپس روانہ کیا جائیگا۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) منیر احمد خان نے سنیچر کو کشمیرنیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز سے جو فورسز کی اضافی نفری کو یہاں لایا جارہا ہے ، اُن سے متعلق بے بنیاد قیاس آرائیاں نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ من گھڑت بھی ہے۔خیال رہے مرکزی سرکار نے وادی کشمیر کیلئے مزید 100فورسز کمپنیوں کو تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ ادھر مرکزی سرکار کے اس اقدام پر وادی کے سیاسی و غیر سیاسی حلقوں میں کافی تشویش پائی جارہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی سرکار ریاست کو خصوصی پوزیشن فراہم کرنے والی دفعہ 35Aکو منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس سلسلے میں 15اگست کے فوراً بعد وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں ایک خصوصی میٹنگ منعقد ہونے جارہی ہے لہٰذا فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کرنا ایک پراسرار معاملہ لگتا ہے۔اس دوران اے ڈی جی پی (لاء اینڈ آرڈر) منیر احمد خان نے جاری افواہوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار کو وادی کشمیر میں مزید فورسز کمپنیاں تعینات کرنے کا پروگرام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے جو تعینات فورسز اہلکار وادی کشمیر میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں ، انہیں رخصت کرکے نئے اہلکاروں کو تعینات کیا جارہا ہے لہٰذا مزید اضافی نفری کی تعینات کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس منعقد ہوئے بلدیاتی انتخابات کے موقعے پر مرکزی سرکار نے یہاں کئی اضافی کمپنیوں کو تعینات کردیا تھا لہٰذا ان کی رخصتی کے بعد نئے اہلکاروں کو ان کی جگہ تعینات کیا جائیگا۔ خان کا کہنا تھا کہ فی الوقت وادی کشمیر میں 200ٹریننگ کمپنیز اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں اور انہیں مرحلہ وار طریقے پر وادی سے رخصت کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کشمیری میں فی الوقت 200نیم فوجی دستوں کی کمپنیاں تعینات کی جاچکی ہیں جو مختلف محاذوں پر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فورسز کی تعینات اور رخصتی ایک معمول کی کارروائی ہے۔مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 35Aکو ہٹانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں منیر احمد خان کا کہنا تھا کہ یہ محض افواہ ہے ، اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس طرح کے خدشات بے بنیاد ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.