بانڈے محلہ شوپیان میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین تصادم آرائی

غیر ملکی آئی ای ڈی ماہر جیش کمانڈر سمیت 2جنگجو جاں بحق

بانڈے محلہ شوپیان میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین تصادم آرائی

’’غیر ملکی جنگجو منا لاہوری بانہال ، آری ہل سرنگ دھماکوںکے علاوہ عام شہریوں کی ہلاکت میں ملوث‘‘: پولیس
شوپیان 27 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ شوپیان کے بونہ بازار علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے مابین خونین گھماسان کے نتیجے میں جیش محمد کے غیر ملکی کمانڈر سمیت 2جنگجو نوجوان جاں بحق ہوئے جن کی تحویل سے پولیس نے اسلحہ و گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق جھڑپ میں مارے گئے جیش کمانڈر منا لاہوری بانہال اور آری ہل پلوامہ میں ہوئے سرنگ دھماکوں میں ملوث ہونے کیساتھ ساتھ آئی ای ڈی بنانے میں کافی مہارت رکھتا تھا۔ ادھر انتظامیہ نے علاقے میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن عمل میں لائے جانے کیساتھ ہی جمعہ کی شام دیر گئے موبائل انٹرنیٹ سروس پر قدغن عائد کرتے ہوئے بے لگام افواہ بازی پر لگام کس لی۔اس دوران جنگجوئوں کی ہلاکت کیخلاف علاقے میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں یہاںتمام قسم کے معمولات درہم برہم ہوکر رہ گئے جبکہ سڑکوں پر سے گاڑیوں کی آواجاہی بھی متاثر رہی۔ اس دوران جھڑپ میں مارے گئے مقامی جنگجو نوجوان کی میت جونہی آبائی علاقے پہنچائی گئی تو یہاں کہرام مچ گیا جس دوران خواتین اور بچیوں کی ایک بڑی تعداد کو سینہ کوبی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جاں بحق جنگجو نوجوان کو لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں اپنے آبائی علاقے میں سپرد لحد کیا گیا۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پہاڑی ضلع شوپیان کے بانڈے محلہ بونہ بازار علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان خونین گھماسان کی لڑائی میں جیش محمد کے غیر ملکی کمانڈر سمیت 2جنگجو مارے گئے۔ تفصیلات کے مطابق فوج کی 44آر آر،جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف کی مشترکہ پارٹی نے جنگجوئوں سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد بونہ بازار علاقے کا جمعہ کی شام دیر گئے محاصرہ کیا۔ اس دوران فورسز نے علاقے کے چاروں اطراف پر سیکورٹی کے کڑے پہرے بٹھاتے ہوئے کسی بھی شخص کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی۔ فورسز کو اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ علاقے میں 2سے 3جنگجو چھپے بیٹھے ہیں جس کے بعد فورسز نے علاقے کا کارڈن اینڈ سرچ آپریشن عمل میں لایا۔ ادھر جمعہ کی شام دیر گئے فورسز کے علاقے کے چند گھرانوں کی تلاشی لی تاہم رات کی تاریکی کو مدنظر رکھتے ہوئے آپریشن کو صبح تک کیلئے ملتوی کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ سنیچر کی صبح جونہی فورسز نے علاقے کے اندر مزید پیش قدمی شروع کی تو یہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فورسز پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کی جس کے بعد فورسز نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جنگجوئوں کی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ فورسز نے مشتبہ مقام کے ارد گرد گھیرائو تنگ کرتے ہوئے فرار کے تمام ممکنہ راستوں پرسخت پہرے بٹھاکر علاقے میں مکمل طور پر اپنی تحویل میں لیا ۔ اس دوران طرفین کے درمیان کچھ وقفے تک گولیوں کاتبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں علاقہ گولیوں کی گن گرج سے دہل اُٹھا جس کے نتیجے میں آس پروس کے مکین گھروں کے اندر سہم کر رہ گئے۔ پولیس ترجمان کے مطابق طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ تھم جانے کے بعد جونہی تلاشی پارٹی نے جونہی جائے جھڑپ اور ارد گرد مقام کی تلاشی لینی شروع کردی تو یہاں سے 2جنگجوئوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجوئوں کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد بھی ضبط کیا گیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ مارے گئے جنگجو نوجوانوں کی شناخت کو حتمی قرار دینے کیلئے پولیس نے لاشیں قانونی اور طبی لوازمات کیلئے اپنی تحویل میں لے لی جس کے بعد تمام ممکنہ ذرائع سے مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت کے حوالے سے معلومات جمع کی گئیں۔ انہوں نے مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت جیش کمانڈرمنا لاہوری ساکن پاکستان اور مقامی جنگجو نوجوان میر زینت الاسلام ولد محمد اشفاق ساکن ترکہ وانگام شوپیان کے طور پر ہوئی۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ جائے جھڑپ سے مارے گئے جنگجوئوں کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد بھی ضبط کیا گیا جس کو مزید تحقیقات کیلئے پولیس ریکارڈ میں بھیج دیا گیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ جھڑپ میں مارا گیا جنگجو کمانڈر منا لاہوری ساکن پاکستان سیکورٹی فورسز پر کئی حملوں میں ملوث ہیں جن میں 30مارچ 2019کو ہوئے بانہال بم دھماکہ اور 17جون 2019کو آری ہل پلوامہ میں فوج کی کیسپر گاڑی پر حملہ شامل ہیں۔پولیس کے بقول منا لاہوری نامی جیش کمانڈر آئی ای ڈی بنانے میں کافی مہارت رکھتا تھاجس کے علاوہ وہ عام شہریوں کی ہلاکت میں بھی ملوث رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تنظیم نے لاہوری کو یہاں خصوصی میشن کیلئے بھیجا تھا جس میں نوجوانوں کو جنگجوئوں کی صفوں میں شامل کرانا بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، کولگام، پلوامہ اور شوپیان علاقوں میں لاہوری نے جیش کے نیٹ ورک کو دوبارہ بحال کرکے کے بعد متحرک کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ادھر پولیس کی جانب سے مقامی لوگوں کو اپیل کی گئی کہ وہ جائے جھڑپ کی اور رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ تصادم کی جگہ ایسی کوئی ممکنہ بارودی مواد پھٹنے سے رہ گئی ہو اور جس کی زد میں آکر کسی کو کوئی گزند پہنچے، اسلئے لوگوں سے التماس ہے کہ وہ تب تک انکائونٹر والی جگہ جانے سے خود کو دور رکھیں جب تک پولیس اور دیگر سلامتی اداروں کی طرف سے مذکورہ جگہ کو صاف نہیں کیا جاتا ہے۔ادھر انتظامیہ نے علاقے میں جمعہ کی شام دیر گئے ہی موبائل انٹرنیٹ کو معطل رکھنے کافیصلہ لیا ۔ علاقے میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع ہونے کے ساتھ ہی انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے علاقے میں موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوران جنگجوئوں کی ہلاکت کیخلاف علاقے میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں یہاں تمام قسم کے معمولات متاثر رہے۔ معلوم ہوا کہ سنیچر کی صبح سے ہی علاقے میں عوامی، کاروباری، تجارتی، نجی، تعلیمی اور غیر سرکاری سرگرمیاں مکمل طور پر ٹھپ رہیں جبکہ سڑکوں پر سے گاڑیوں کی نقل و حمل بھی مسدود ہوکر رہ گئی۔ معلوم ہوا کہ جھڑپ میں مارے گئے مقامی جنگجو نوجوان کی میت کو پولیس نے قانونی و طبی لوازمات کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیاجس کے جنگجو کی لاش کو آخری رسومات کیلئے آبائی علاقہ ترکہ وانگام شوپیان لے جایا گیا جہاں لوگوں کی بڑی تعداد پہلے سے ہی موجود تھے۔ اس موقعے پر نوجوانوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے فورسزکارروائی کیخلاف جم کر نعرے بازی کی اور اسلام و آزادی کے حق میں زور دار نعرے لگائے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ مارے گئے جنگجو نوجوان زینت الاسلام کو لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں پرنم آنکھوں کے بیچ سپرد لحد کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.