سرینگر 29 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے دفعہ 35Aپر جاری اضطرابی صورتحال کے بیچ کہا کہ کل جماعتی اجلاس طلب کرنے سے قبل مرکزی سرکار کی رائے جاننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق نیشنل کانفرنس نائب صدر اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے دفعہ 35Aپر جاری اضطرابی کیفیت کے بیچ کہا ہے کہ کل جماعتی اجلاس طلب کرنے سے قبل ہمیں مرکزی سرکار کی رائے جاننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے سے قبل ہمیں مرکزی سرکار کے ارادوں کو جاننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ٹویٹر پر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ’’قبل اس کے کہ جموں وکشمیر کی سیاسی پارٹیوں کے سینئر لیڈران کو بلاکر موجودہ صورتحال پر بات کی جائے، بہتر ہے کہ جموں وکشمیر کے تئیں مرکزی سرکار کی نیت اور ارادے کو جانا جائے ، ساتھ ہی یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ مرکزی سرکار جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کو کس طرح سے دیکھتی ہے۔ نیشنل کانفرنس کو اسی بات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے‘‘۔خیال رہے اس سے قبل پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کیلئے این سی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کیساتھ رابطہ کیا ہے تاہم نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ پارٹی نے ممبران پارلیمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ لوک سبھا میں کشمیر کی موجودہ صورتحال کو زور وشور کیساتھ اُٹھائیں۔