سرینگر 30 ، جولائی ؍کے این ایس ؍ نیشنل کانفرنس نے پی ڈی پی جنرل سکریٹری غلام نبی ہانجورہ کے اُس بیان کو حقیقت سے بعید اور من گھڑت قرار دیا ہے، جو انہوں نے مرحوم شیخ محمد عبداللہ سے منسوب کیا ہے۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق پارٹی کے وسطی زون صدر علی محمد ڈار نے پی ڈی پی لیڈر غلام نبی ہانجورہ کے بیان کو تاریخ کو مسخ کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنے کشمیر دشمن کاموں اور کالے کارناموں پر پردہ ڈالنے کیلئے تاریخ اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا پی ڈی پی کا شیوا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس پراقتدار کیلئے خصوصی پوزیشن کا سودا کرنے کا الزام عائد کرنے والے شائد بھاجپا کیساتھ اپنی سودا بازی بھول گئی ہیں۔ جموں وکشمیر کے عوام یہ کیسے بھول سکتے ہیں کہ پی ڈی پی نے اقتدار کے مزے لوٹنے کیلئے کس طرح سے بھاجپا کا ہاتھ تھام کر کشمیر میں آر ایس ایس کا ایجنڈا چلایا۔ عوام کیسے فراموش کرسکتے ہیں کہ پی ڈی پی نے کرسی کی خاطر فوڈ ایکٹ، سرفیسی ایکٹ اور جی ایس ٹی کے قوانین ریاست پر لاگو کرکے کس قدر دفعہ370کو کھوکھلا کردیا۔ کشمیر قوم کیسے فراموش کرسکتی ہے کہ کس طرح سے پی ڈی پی والے اُس وقت خاموش تماشائی بنے بیٹھے جب سپریم کورٹ میں 35اے کو ہٹانے کیلئے عرضی دائر ہوئی اور قلم دوات جماعت والے اس کیس کیخلاف ایک سادہ حلف نامہ دائر کرانے میں بھی ناکام ہوئے۔ قوم کیسے یہ بات فراموش کرسکتی ہے کہ کس طرح سے پی ڈی پی کے مرحوم بانی مفتی محمد سعید نے کرسی کی خاطر وزیر اعظم نریندر مودی سے اپنی سرینگر کی سرزمین پر بے عزیتی بھی برداشت کی۔ شاید ہی کوئی شخص اپنی بے عزیتی اس طرح سے برداشت کرسکتا لیکن یہاں بات کرسی کی تھی تو پی ڈی پی والوں نے اپنے کان بھون رکھ دیا۔ کشمیری عوام یہ کیسے بھول سکتے ہیں کہ کس طرح سے محبوبہ مفتی نے بحیثیت وزیر اعلیٰ این آئی اے کو کشمیر میں آنے کی اجازت دی اور انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کین اوران کے دفتر کیلئے زمین بھی فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ یہ پی ڈی پی والوں کی کرسی سے محبت ہی تھی جب محبوبہ مفتی نے کشمیریوں کے قتل عام کو جواز بخشا اور کہا کہ یہ بچے دودھ اور ٹافی لانے نہیں جاتے۔ یہ پی ڈی پی والوں کا اقتدار کا نشہ ہی تھا جب محبوبہ مفتی نے کشمیری قوم یہ کہہ کر دھمکی دی کہ فورسز کی بندوقیں صرف دکھانے کیلئے نہیں بلکہ استعمال کیلئے بھی ہوتی ہیں۔کشمیرنیوز سروس کے مطابق علی محمد ڈار نے کہا کہ یہ سب پی ڈی پی کے تازہ تازہ کارنامے ہیں 2002میں اس کشمیر دشمن جماعت نے کشمیریوں کے مفادات کو کیسے کیسے زک پہنچائے اُس کی فہرست بہت لمبی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار نیشنل کانفرنس کی کبھی منزل تھی نہ رہے گی۔ ہماری جماعت نے کئی بار کشمیری قوم کے مفادات کیلئے اقتدار کو لات ماری ہے۔ علی محمد ڈار نے کہا کہ شیر کشمیر پر اُنگلی اُٹھانے سے پہلے ہانجورہ کو تاریخ کا مطالع کرنا چاہئے ۔ شائد موصوف کو معلوم نہیں کہ دفعہ370کے دفاع اور ریاست کی خودمختاری کے دفاع کیلئے ہی مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے 24سال جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں گزارے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی بھوکھلاہٹ کوئی حیرت کی بات نہیں، یہ جماعت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
پی ڈی پی آخری سانسیں لے رہی ہیں، بوکھلاہٹ حیران کن بات نہیں
ہانجور کا بیان حقیقت سے بعید اور من گھڑت: نیشنل کانفرنس